نیویارک بم دھماکے میں گرفتار افغانی نژاد نوجوان سے پوچھ گچھ شروع

شواہد کی روشنی میں اسکا دائرہ پاکستان اور افغانستان تک وسیع کیا جا سکتا ،رپورٹس

بدھ 21 ستمبر 2016 11:10

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2016ء) نیویارک شہر میں بم دھماکے میں گرفتار افغانی نژاد نوجوان احمد خان رحمی سے تحقیقاتی اداروں نے پوچھ گچھ شروع کر رہی ہے، بتایا جاتا ہے کہ شواہد کی روشنی میں اسکا دائرہ پاکستان اور افغانستان تک وسیع کیا جا سکتا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد خان رحمی نے 2011ء اور2013ء میں کوئٹہ میں قیام کیا تھا، احمد خان رحمی نے افغان خاتون سے شادی بھی پاکستان میں کی تھی اور2014ء میں واپس امریکہ آیا جہاں اس نے مغربی طرز زندگی چھوڑ کر اسلامی شعائر کی پابندی شروع کر دی اور اپنے فیملی فرائیڈ چکن کے پھچواڑے میں باقاعدہ نماز ادا کرتا تھا، پیر کی علی الصبح نیویارک پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے نے پریشرککر بم پر رحمی کے فنگر پرنٹ اور موبائل فون سے کنکشن کے بعد ایمرجنسی الرٹ جاری کر دیا تھا، جسکے فوراً بعد ایک مکینک نے تصویر دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی کہ شراب خانے کے دروازے پر ایک سوئے شخص کی شکل مشتبہ ملزم سے ملتی ہے نیوجرسی پولیس نے فوری کارروائی کرکے رحمی کہ مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کر لیا، ملزم رحمی اس سے قبل اپنی چھوٹی بہن پر تشدد کے الزام میں2ماہ جیل کاٹ چکا ہے، رحمی نے ایڈیسن کے ایک کالج سے کریمنل جسٹس میں تعلیم حاصل کی ہے اور اپنے والد اور بھائیوں سے مل کر فرائیڈ چکن ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا، مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسے اکاڈ کا دہشتگردی کے واقعات سے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرسکتا ہے جو مسلمانوں کے خلاف عصبیت میں سب سے آگے ہے اور دھماکے کی نوعیت سے قبل ہی کولو ریڈ بھی بم دھماکے کا انکشاف کیا تھا،ماضی میں صدر بش نے اسامہ بن لادن کے ایک خط کو فساد بنا کر اپنے دوسرے صدارتی الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی، ڈونلڈٹرمپ بھی نفرت اور دہشتگردی کا سٹنٹ کھڑا کر کے انتخابی نتائج کو اپنے حق میں استعمال کر سکتا ہے

متعلقہ عنوان :