طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہونے والی مال بردار گاڑیوں کے عملے کیلئے پاکستانی ویزو ں کی شرط پرمذاکرات ناکام

پاک افغان ٹرانسپورٹ یونیز نے شرط ختم نہ کرنے پر اگلے ماہ سے سامان کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی دیدی پاکستانی حکام نے افغانستان سے آنے والی مال بردار گاڑیوں کے عملے کے لیے اگلے ماہ سے پاسپورٹ اور ویزے کی شرط لازمی کردی یہ ناقابل قبول ہے ، صد ر خیبر ٹرانسپورٹ یونین

جمعرات 22 ستمبر 2016 09:34

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2016ء )پاکستان اور افغانستان کی ٹرانسپورٹ یونینز نے طورخم سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہونے والی مال بردار گاڑیوں کے عملے کے لیے پاکستانی ویزوں کی شرط پر مذاکرات کی ناکامی کے بعد اگلے ماہ سے سامان کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔خیبر ٹرانسپورٹ یونین کے صدر شاکر آفریدی نے کہا کہ پاکستانی حکام نے افغانستان سے آنے والی مال بردار گاڑیوں کے عملے کے لیے اگلے ماہ سے پاسپورٹ اور ویزے کی شرط لازمی کردی ہے، تاہم ٹرانسپورٹر اس فیصلے کو ماننے کیلیے تیار نہیں اور نہ ان کے لیے اس پر عمل درآمد کرانا ممکن ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں گذشتہ روز طورخم سرحد پر پاکستانی حکام اور ٹرانسپورٹ یونینز کے عہدیداوں کا ایک جرگہ منعقد ہوا لیکن مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس جرگے میں افغانستان کے ٹرانسپورٹ یونینز کے عہدیداروں نے خصوصی طورپر شرکت کی تھی۔شاکر آفریدی مطابق دونوں ممالک کے ڈرائیور اور کلنیرز حضرات عرصہ دراز سے بغیر ویزوں کے سرحد کے آر پار سفر کرتے رہے ہیں اور ان پر اچانک ویزے اور پاسپورٹ کی شرط لاگو کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

شاکر آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ افغان ٹرانسپوٹروں نے بھی دھمکی دی ہے کہ اگر ان پر ویزے اور پاسپورٹ کی شرط لازمی کر دی گئی تو ردعمل کے طور پر وہ افغان علاقوں میں پاکستانی گاڑیوں کا داخلہ بند کردیں گے۔انھوں نے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک کو چاہیے کہ ٹرانسپوٹروں کو کچھ وقت دیں اور اس مسئلے کا فوری طور پر قابل عمل حل تلاش کرنا چاہیے تاکہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے ہوں۔

شاکر آفریدی نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہ کی تو وہ مجبوراً اگلے ماہ سے افغانستان کے لیے سامان کی ترسیل بند کر دیں گے اور پھر یہاں سے کوئی چیز سرحد پار نہیں جائیگی۔انھوں نے کہا کہ زیادہ تر قبائلی افراد ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے منسلک ہیں جو پہلے ہی دہشت گردی کے باعث مالی بدحالی کا شکار ہیں اور ایسے میں ان پر مزید رزق کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان افغانستان کا واحد پڑوسی ملک ہے جس کے شہر زمینی راستے سے افغانستان کی شہری علاقوں کے انتہائی قریب ہیں۔ٹرانسپوٹروں کا کہنا ہے کہ پہلے روزانہ سرحد کے دونوں جانب پانچ سو سے سات سو کے قریب مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت ہوتی تھی لیکن سرحد پر حالیہ پابندیوں کی وجہ سے ان میں کافی حد تک کمی آئی ہے جس سے دوطرفہ تجارت بھی کم ہوگئی ہے۔

متعلقہ عنوان :