متحدہ بانی کو غدار سمجھتا ہوں، قائدکو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی، میئر وسیم اختر

جمعہ 23 ستمبر 2016 11:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2016ء)کراچی کے گرفتار میئر وسیم اختر نے جے آئی ٹی میں میں بیان دیا ہے کہ متحدہ بانی کو غدار سمجھتا ہوں، قائدکو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی۔اسیر مئیر کراچی وسیم اختر سے سانحہ12مئی اور22 اگست کی تقریر پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سینٹرل جیل نے تفتیش کی، دوران تفتیش وسیم اختر نے بتایا کہ12مئی2007 کو بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور دہشتگردی کی اطلاع تھی اور یہ بھی اطلاع دی گئی سیاسی جماعتیں بھی ریلیاں نکالیں گی۔

جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق وسیم اختر نے بتایا12مئی2007 کو افتخار چوہدری کی سیکیورٹی خود انہوں نے سپروائزکی تھی، یہ اطلاع دی گئی تھی کہ تصادم بھی ہوسکتا ہے ۔وسیم اختر نے بتایا کہ ہڑتال کامیاب بنانے کے لیے عوام کو خوفزدہ کیا جاتا تھا اور اس کام کے لیے مختلف یونٹس کے کارکنوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔

(جاری ہے)

متحدہ قائد کی تقریر کے حوالے سے دورانِ تفتیش وسیم اختر کا کہنا تھا کہ قائد کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی، تقریرغلط ہونے کے باوجود کچھ نہیں کرسکتا تھا اسلئے خاموش رہا۔

یاد رہے کہ پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کو 12 مئی سنہ 2007 کے ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں نامزد کیا تھا۔کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر اس وقت صوبائی وزیر داخلہ تھے۔مئی 2007ء شہر قائد کی تاریخ کا خوفناک ترین دن تھا، چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر ہنگاموں میں وکلاء سمیت 50 افراد جان سے گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔واضح رہے کہ 22 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال آمیز تقریر میں ملک مخالف نعرے لگوائے اور کارکنان کو میڈیا ہاوٴسز پر حملے کیلئے اکسایا ، جس کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے ٹی وی چینل اور پریس کلب پر دھاوا بول دیا تھا۔