کشمیر کی آزادی کی جنگ کشمیریوں کی پانچویں نسل کو منتقل ہو چکی ، بھارت جھنجھلا اٹھا ہے ،سردار مسعود خان

موجودہ تحریک کی قیادت نوجوان نسل نے سنبھال لی ہے ، جب بھی کوئی نو عمر پیلٹ گن سے زخمی ہو کر زمین پر گرتا ہے تو وہ ہوش میں آنے کے بعد آزادی کا نعرہ بلند اور پاکستان سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتا ہے بھارت نے تنگ آ کر مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم کی تیاری اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے، صدر آزادکشمیر کا کشمیری امریکی کمیونٹی سے استقبالیہ سے خطاب

پیر 26 ستمبر 2016 10:55

واشنگٹن ڈی سی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26ستمبر۔2016ء)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ کشمیریوں کی پانچویں نسل کو منتقل ہو چکی ہے ۔ جس کی وجہ سے بھارت جھنجھلا اٹھا ہے ۔ گزشتہ دو ماہ سے برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر ایک قید خانے میں تبدیل ہو چکا ہے ۔ موجودہ تحریک کی قیادت نوجوان نسل نے سنبھال لی ہے ۔

اب تک سو سے زیادہ نوجوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ پیلٹ گن سے 11 سو نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ جن میں سے سیکڑوں افراد بصارت کھو چکے ہیں۔ 10 ہزار سے زیادہ مرد و خواتین زخمی ہیں۔ جب بھی کوئی نو عمر پیلٹ گن سے زخمی ہو کر زمین پر گرتا ہے تو وہ ہوش میں آنے کے بعد اٹھ کھڑا ہوتا ہے اور آزادی کا نعرہ بلند کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

اور پاکستان سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتا ہے ۔

بھارت نے تنگ آ کر مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم کی تیاری اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے ۔ جس کی وجہ سے وہاں نوجوان اب صرف سبز کپڑا لہراتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پاکستان کی چانسلری میں کشمیری امریکی کمیونٹی سے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس کا اہتمام امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کیا تھا ۔

استقبالیہ میں واشنگٹن ڈی سی کے علاوہ ملحقہ امریکی ریاستوں سے بڑی تعداد میں کشمیری امریکیوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پاکستانی سفارتخانے کے اعلیٰ افسران اور عملے کے ارکان بھی موجود تھے ۔ استقبالیہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ سردار محمد مسعود خان پاکستان کے منجھے ہوئے سفارتکار ہیں۔ انہیں آزاد کشمیر کی صدارت سونپنا حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر کا بہترین فیصلہ ہے ۔

جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے ۔ مسعود خان کے صدر بنتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے ۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی اسمبلی میں دوست ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر پر زور دیا ہے ۔ پاکستان نے اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات کے لیے مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ قتل عام بند اور کالے قوانین ختم کرے ۔

انہوں نے کہا کہ مسعود خان نے بھی او آئی سی وزراء خارجہ اور او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاسوں سے خطاب کے دوران عالمی رہنماؤں اور اعلیٰ سفارتکاروں سے ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آگاہ کیا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے اپنے خطاب میں مذید کہا کہ پاکستان ایک مضبوط اور اسلامی دنیا کا واحد جوہری طاقت ہے ۔ مسائل کے باوجود دنیا پاکستان کی حیثیت سے انکار نہیں کر سکتی ۔

اس لیے ہمیں مایوسی کا شکار نہیں ہونا چاہیے ۔ کشمیر پر ہمارا موقف انصاف اور اصولوں پر مبنی ہے ۔ عالمی طاقتوں سے بھارتی کی دوستی اور قریبی تعلقات اور دنیا کی بے حسی کو دیکھتے ہوئے اصولی موقف تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر روز ریفرنڈم ہوتا ہے ۔ ہر روز گلی کوچوں میں آزادی کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے بلند ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کو قانونی آزادی ہند میں تسلیم کیا گیا ہے ۔ اس کے بعد اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں اس کی وضاحت کی گئی ۔ اب ہم مایوسی کی سیاست نہیں کریں گے ۔ امریکا ، یورپ اور دیگر ممالک میں آزاد کشمیر ی اور پاکستانی اپنے اندر اعتماد پیدا کریں ۔ بھارت کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کر تا ہے ۔ اس لیے یہاں مقیم پاکستانی اور کشمیری بھی اپنا اثر و سوخ استعمال کریں ۔

ہر شخص شکایات اور الزام تراشی کے بجائے اپنے حصے کا کام کرے ۔ سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ مضبوط پاکستان کشمیر کی آزای کا ضامن ہے ۔ حالات کچھ بھی ہوں کسی کشمیری کو پاکستان کے خلاف حرف شکایات زبان پر نہیں لانا چاہیے ۔ پاکستان نے کشمیریوں کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ یورپی دنیا میں کشمیریوں کا کوئی وکیل اور غم خوار ہے تو وہ پاکستان ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان میں بھی بعض عناصر مایوسی پھیلاتے ہیں اور اس مسئلے سے جان چھڑانے کی بات کرتے ہیں۔ انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے ۔