قومی اداروں نے ثبوت دئیے، مودی قرارداد 1373 کے تحت عالمی دہشت گرد لیکن نوازشریف جنرل اسمبلی میں چپ رہے ،چودھری شجاعت ، پرویزالٰہی

چودھری ظہورالٰہی شہید کا عوام کی خدمت اور تحفظ کا مشن ہمیشہ جاری رکھیں گے پنجاب میں صحت و تعلیم سمیت تمام شعبوں کا بیڑا غرق، بھارتی کسان کا فائدہ پاکستانی کو برباد کر رہے ہیں، لوگ ہمارا دور یاد کرتے ہیں حکمرانوں کو جنگلہ بس، ڈالر بناؤ ٹرین اور ذاتی معیشت کی فکر ہے، ابھی تک رنگ روڈ مکمل نہیں: برسی کے بڑے اجتماع سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

پیر 26 ستمبر 2016 10:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26ستمبر۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی، چودھری وجاہت حسین اور چودھری شفاعت حسین نے چودھری ظہورالٰہی شہید کی 35ویں برسی پر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم شہید کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے عوام کی خدمت، تحفظ اور پاکستان کی سربلندی کا ان کا مشن جاری رکھیں گے، عوامی خدمت کا جذبہ ہم نے ان سے ہی سیکھا ہے، اس لیے ہم ان کی طرح کسی کو نہ نہیں کہتے۔

چودھری پرویزالٰہی نے ظہورالٰہی ہاؤس میں بڑے اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نوازشریف نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر کوئی نئی بات نہیں کی، 70سال سے پاکستان کا ہر حکمران یہی موٴقف پیش کرتا آ رہا ہے، ہمارے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام قومی اداروں نے نوازشریف کو مودی کے خلاف بلوچستان میں مداخلت اور پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے بارے میں مکمل اور ٹھوس ثبوت دئیے لیکن انہوں نے جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں ان کا ذکر تک نہیں کیا حالانکہ مودی خود بنگلہ دیش کی علیحدگی کیلئے دہشت گردی کا اعتراف کر چکے ہیں اور اب بلوچستان میں ’را‘ کے ذریعہ تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیوں اور حاضر سروس بھارتی فوجی افسر کل بھوشن کی گرفتاری کے بعد یو این او کی قرارداد 1373 کے تحت مودی حکومت پاکستان کے خلاف جنگ اور عالمی دہشت گردی کی مجرم ہے لیکن نوازشریف نے مودی کی دوستی میں اس پر کوئی بات نہیں کی کیونکہ وہ ان کو اپنے گھر شادی پر بلاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ نوازشریف پاکستان میں ہندوستان کی بدترین دہشت گردی اور براہمداغ بگتی کو ابراہیم کے نام سے بھارتی شہریت دینے کے بارے میں بھی چپ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے خود کشمیر ایشو کو زندہ رکھا ہے، اگر مودی نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اسے لگ پتہ جائے گا، جہاد کے فتویٰ کے بعد بھارت کا کیا حال ہو گا وہ خود اندازہ لگا سکتے ہیں، پاکستانی قوم اور تمام جماعتیں بھارت کے خلاف اکٹھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نواز، شہبازشریف حکومت نے صحت، تعلیم سمیت تمام شعبوں کا بیڑا غرق کر دیا ہے، ہر کوئی سڑکوں پر ہے، یہ ٹماٹر، آلو اور دیگر بھارتی سبزیاں منگوا کر پاکستانی کسانوں کو برباد اور بھارتی کسانوں کا فائدہ کر رہے ہیں، انہیں صرف جنگلہ بس اور ڈالر بناؤ ٹرین، اپنی ذاتی معیشت اور بھارت کو نوازنے کی فکر ہے لیکن جب ان کی حکومت گئی تو ان کے وزن کے نیچے یہ خود ہی دب جائیں گے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اللہ نے اگر ہمیں دوبارہ موقع دیا تو ہم پھر ایسے کام کریں گے جو تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئے، غریب اور عام آدمی ایک بار پھر پاکستانی ہونے پر فخر محسوس کرے گا، دین کے فروغ کیلئے کام کریں گے، ن لیگ والے تو ابھی تک لاہور رنگ روڈ مکمل نہیں کر سکے جبکہ سرکاری ہسپتال بھی ٹھیکے پر دینے کو تیار ہیں، ہم نے پہلے کسی سے انتقام لیا نہ آئندہ لیں گے۔

چودھری ظہورالٰہی شہید کی برسی گجرات میں نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی، قرآن خوانی کے بعد قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی اور فاتحہ خوانی ہوئی۔ برسی کی تقریب کے پنڈال میں چودھری ظہورالٰہی کی خدمات کے حوالے سے اور چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی، چودھری وجاہت حسین، چودھری شفاعت حسین، مونس الٰہی، شافع حسین اور حسین الٰہی کی تصاویر والے بینر آویزاں تھے۔

اجتماع سے چودھری ظہیرالدین اور میاں عمران مسعود نے بھی خطاب کیا جبکہ سابق ارکان اسمبلی، یوسی چیئرمین، منتخب بلدیاتی نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی جن میں چودھری وجاہت حسین، چودھری شفاعت حسین، ریاض اصغر چودھری، میجر (ر) طاہر صادق، حسین الٰہی، میاں شہزاد طفیل، ڈاکٹر انصر، صفدر وڑائچ، سلیم کمبوہ، میاں پرویز پگانوالہ، مظہر نت، خالد اصغر گھرال، عبداللہ یوسف، اکرم بابر کھوکھر، ذوالفقار پپن، عمر شیخ اور دیگر لیگی عہدیدار نمایاں تھے۔ اس موقع پر ن لیگ کے زونل صدر چودھری اعجاز احمد گوندل نے ساتھیوں سمیت پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ فاتحہ خوانی اور اجتماعی دعا پیر رضوان منصور عوامی نے کرائی۔