بھارت اور بنگلہ دیش کا پاکستان کے 7 ارب سے زائد رقوم ادا کرنے سے انکار : پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کامعاملہ اعلی سطح پر اٹھانے کی ہدایت

جمعرات 29 ستمبر 2016 11:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29ستمبر۔2016ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش نے پاکستان کے 7 ارب روپے سے زائد ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے آڈٹ حکام نے بتایا کہ بھارت اور بنگلہ دیش سے اربوں روپے سے کی ریکوری نہ کرنے کی اصل ذمہ دار دفتر خارجہ اور وزارت خزانہ ہے پی اے سی نے ہدایت کی ہے کہ اس اہم معاملہ کو اعلی پیمانے پر اٹھایا جائے اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں سٹیٹ بنک کی زمین پر زبردستی قبضہ کر کے مدرسہ بنا لیا گیا ہے جبکہ پی ایچ اے نے زیر پوائنٹ پر بنک کی زمین پر فلیٹس تعمیر کر رکھے ہیں اور اب آگے فروخت بھی کر دیئے گئے ہیں سٹیٹ بنک نے پی اے سی کو بتایا ہے کہ مذہبی افراد اور پی ایچ اے سے زمین واپس لینا ان کے بس کی بات نہیں ہے پی اے سی نے ہدایت کی کہ سٹیٹ بنک کی زمینوں کی واپسی سی ڈی اے حکام اور وزارت خزانہ سرگرم کردار ادا کرے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیا کہ کمشنر اسلام آباد نے بھی مدرسہ مالکان سے زمین واپس لینے سے بے بسی ظاہر کی ہے پی اے کا اجلاس کنونیئر نوید قمر کی صدارت میں ہوا جس میں وزارت خزانہ کے مالی سال 2013-14 کے آڈٹ رپورٹ کے مطابق زرعی ترقیاتی بنک سے پیپلزپارٹی دور حکومت میں 39 ہزار 8 سو اناسی افراد کو 4 ارب 26 کروڑ سے زائد کے قرضے فراہم کئے گئے تھے ان افراد نے قرضے واپس نہیں کئے ۔

تین سالوں میں 152 ارب روپے کے قرضے دیئے تھے بنک کی ریکوری کی شرح 98 فیصد ہے بنک کے نمائیندے نے کہا کہ ان قرضوں سے 10 فیصد ڈیفالٹرز ہیں گزشتہ سال 95 ارب روپے کے قرضے کسانوں کو فراہم کئے گئے ہیں پی اے سی نے ہدایت کی ہے کہ ریکوری جلد کی جائے ۔زرعی ترقیاتی بنک بھکر برانچ نے جعلی پاس بک پر 32 لاکھ روپے قرضے جاری کرنے کا انکشاف ہو اہے ذمہ دار افسران اور بنک منیجر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے لیکن ریکوری نہیں ہوئی ہے اس سکینڈل سے 12 لاکھ روپے ریکور ہو گئے ہیں پی اے سی نے 50 دنوں میں ریکوری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے پی اے سی کو بتایا گیا ہے کہ بنک کی ری سٹرکچرنگ جاری ہے اور ریکوری کو تیز بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

پی اے سی کو بتایا گیا ہے کہ بنک کے پاس 40 ارب روپے کے اثاثے موجود ہیں اور ہر سال اس میں اضافہ ہو گا ۔ قرضے فراہم کرنے کی سالانہ شرح 1322 ارب روپے ہے آڈٹ حکام نے بتایا کہ نجی بنک کے 5 ارب روپے سے زائد کی رقوم پھنسی ہوئی ہے پی اے سی کو بتایا گیا کہ ایس ایم ای بنک کا خسارہ ایک ارب 90 کروڑ ہے یہ حالت برقرار رہی تو بنک ختم ہو جائے گا بنک کے سربراہ نے بتایا کہ خسارہ کم کرنے بارے اقدامات کئے جا رہے ہیں پی اے سی کو بتایا گیا کہ بنک کی نجکاری کی جا رہی ہے اس مقصد کے لئے کنسلٹنٹ مقرر کر دیئے گئے ہیں ۔

اقدامات جاری ہیں بنک کی ریکوری کی جا رہی ہے بنک کے ڈیپازٹ 5 ارب روپے سے زائد ہیں ایس ایم ای بنک کے ملازمین کو ایڈوانس کے طور پر 2 ارب 78 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں بعد میں یہ ملازمین گولڈن ہینڈ شیک کے بعد ریٹائرڈ ہوئے اور قرضے واپس ہی نہیں کئے ہیں پی اے سی نے قرضے ریکور نہ کرنے پر دکھ کا اظہار کیا اور لوٹی ہوئی دولت چھ ماہ کے اندر ریکور کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :