اڑی حملے کے بعد کشمیر پر نئی قومی پالیسی بنتی جارہی ہے‘مشیر خارجہ سرتاج عزیز

تمام سیاسی جماعتوں کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شریک ہو نا چاہئے ،مسئلہ کشمیر کے حل تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنا مشکل ہے‘ مسئلہ کشمیر کے حل تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنا مشکل ہے، بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے‘ کشمیر یوں کی تیسری نسل تحریک آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے‘انٹر ویو

پیر 3 اکتوبر 2016 10:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اکتوبر۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اڑی حملے کے بعد کشمیر پر نئی قومی پالیسی بنتی جارہی ہے‘ تمام سیاسی جماعتوں کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شریک ہو نا چاہئے ،مسئلہ کشمیر کے حل تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنا مشکل ہے‘ مسئلہ کشمیر کے حل تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنا مشکل ہے، بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔

اپنے ایک انٹر ویو میں سرتاج عزیزنے کہا کہ کشمیر یوں کی تیسری نسل تحریک آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے، ہم نے بھارت پر واضح کیا تھا کہ جب تک کشمیر مسئلے کا حل نہیں ہوتا ہے اس طرح کے واقعات ایل او سی سمیت دیگر مقامات پر ہوتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر کے حل تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنا مشکل ہے، بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ایل او سی پر حالات معمول پر لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماں کے ہونے والے اجلاس کے 2مقاصد ہیں،ایک اب تک اس ایشو کے حل کیلئے لائحہ عمل بنانا ہوگا، دوسرا ہم اس اجلاس سے دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی قوتیں کشمیر کے مسئلے پر متفق ہیں، اس لئے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کو شریک ہونا چاہیے۔