وزیر اعظم نواز شریف اور عمران خان نا اہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی

وزیر اعظم کیخلاف پانامہ سے متعلق دائر تمام درخواستیں خارج کرنے کی نئی درخواست دائر الیکشن کمیشن بے بنیاد الزامات پر کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا ،سماعت کے اختیار کا فیصلہ پہلے کیا جائے ،وکیل وزیر اعظم پانامہ سے متعلق تمام درخواستیں مماثلت رکھتی ہیں ،اعتراضات کو اکٹھاہی سنیں گے، روزانہ بنیادوں پر سماعت ہوگی ،الیکشن کمشنر کیپٹن (ر) صفدر،جہانگیر ترین اور لیاقت ترکئی کے خلاف بھی کیسز کی سماعت2نومبر جبکہ پی ٹی آئی کے پارٹی فنڈز میں خرد برد سے متعلق کیسز کی سماعت 9 2نومبر تک ملتوی

منگل 11 اکتوبر 2016 10:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11اکتوبر۔2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیر اعظم نواز شریف اور پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت 2نومبر تک ملتوی کر دی ہے ،وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر،جہانگیر ترین اور لیاقت ترکئی کے خلاف بھی کیسز کی سماعت2نومبر جبکہ پی ٹی آئی کے پارٹی فنڈز میں خرد برد سے متعلق کیسز کی سماعت 9 2نومبر کو ہوگی،وزیر اعظم کے خلاف پانامہ لیکس سے متعلق دائر تمام درخواستیں خارج کرنے کی نئی درخواست بھی دائر کر دی گئی ہے ۔

سوموار کے روز چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے وزیر اعظم میاں نواز شریف پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان ،کیپٹن (ر) صفدر ،جہانگیر ترین اور لیاقت ترکئی کے خلاف دائر کردہ ریفرنسز اور پٹیشنز کی سماعت کی گئی اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینیٹر لیاقت ترکئی کے خلاف اے این پی کی رہنما بشری گوہر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر لیاقت ترکئی کے وکیل نے کہاکہ ہمارے موکل کانام پانامہ پیپرز میں شامل نہیں ہے جس پر بشری گوہر نے کہاکہ پانامہ لیکس کا انکشاف کرنے والے آئی سی جے کے نمائندے کو بھی بلایا جائے اور کیس کی سماعت روزانہ بنیادوں پر کی جائے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ہمارے پر پانامہ پیپرز کے متعلق دیگر درخواستیں بھی ہیں ان تمام کی سماعت ایک وقت میں کی جائے گی وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کے خلاف کیس کی سماعت کے موقع پر وزیر اعظم کے وکیل سلمان بٹ وزیر اعظم پاکستان ،وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف ،اسحاق ڈار اور حمزہ شہباز کی جانب سے الیکشن کمیشن میں تحریری جوابات جمع کرائے گئے جوابات میں الیکشن کمیشن کے ممبر اسمبلی کے خلاف کیس کی سماعت کرنے کے اختیار کو ایک بار پھر چیلنج کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن بے بنیاد الزامات پر کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا لہذا پاناما لیکس پر وزیراعظم کے خلاف تمام درخواستیں مسترد کی جائیں۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری نے اعتراض کیا کہ ہمیں وزیراعظم کے جواب کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ وزیر اعظم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن پہلے درخواستوں پر سماعت کے اختیار کا فیصلہ کرے۔پاکستان عوامی تحریک کے وکیل نے وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے لئے دائر ریفرنس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ انہوں نے گزشتہ سماعت پر وزیراعظم کو کام کرنے سے روکنے کی درخواست دائر کی تھی، الیکشن کمیشن کے حکم کے برعکس وزیراعظم کی جانب سے جواب دائر نہیں کیا گیا، جس پر وزیر اعظم کے وکیل نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں اب تک کوئی نوٹس نہیں ملا۔

وزیراعظم کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بے بنیاد الزامات پر کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا، الیکشن کمیشن بے بنیاد الزامات پر وزیراعظم کے خلاف تمام درخواستیں مسترد کرے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پاناما لیکس سے متعلق تمام درخواستیں مماثلت رکھتی ہیں، تمام درخواستوں پر اعتراضات کو اکٹھا ہی سنیں گے، چیف الیکشن کمشنر نے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں گے اعتراضات پر دلائل کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کریں، انہوں نے وزیر اعظم کے وکیل کو پاکستان عوامی تحریک کی درخواست پر جواب جمع کرنے کی بھی ہدایت کی الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف نااہلی ریفرنس کی سماعت بھی دو نومبر تک ملتوی کر دی ہے اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کے ووکلا کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ایک نئی درخواست بھی دائر کی گئی ہے جس کے مطابق الیکشن کمیشن کسی بھی رکن اسمبلی کے خلاف نااہلی کی درخواستوں کی سماعت نہیں کر سکتا ہے کیونکہ آئین کے تحت سپیکر اسمبلی ہی کسی بھی رکن کی نااہلی کے لئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیج سکتا ہے الیکشن کمیشن کو از خود کاروائی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے الیکشن کمیشن میں وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی نااہلی سے متعلق پی ٹی آئی کے نوابزادہ صلاح الدین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل نے کہاکہ کیپٹن صفدر نے اپنے کاغذات میں مریم صفدر کے اثاثے ظاہر کئے ہیں اور ان کا پانامہ پیپرز میں زکر کئے جانے والے آف شور کمپنیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت کے موقع پر ان کے وکیل حامد خان پیش ہوئے انہوں نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج نہیں کیا ہے ہم جواب دینے کیلئے تیار ہیں تاہم سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے خلاف بھجوائے جانے والے ریفرنس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ہمیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ہے انہوں نے عمران خان کے خلاف تمام درخواستوں کو یکجا کرکے سماعت کرنے کی درخواست کی جس پر چیف الیکشن کمشنر نے عمران خان کے خلاف سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بھجوائے جانے والے ریفرنس کی سماعت بھی دو اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے جبکہ اکبر ایس بابر کی جانب سے پی ٹی آئی کے پارٹی فنڈز میں خرد برد سے متعلق کیس کے سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنرنے پی ٹی آئی کے وکیل سے پارٹی اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کسی کی سماعت29نومبر تک ملتوی کر دی ہے ۔