نواز شریف کی وجہ سے پاکستان کمزور ہورہا ہے، لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں، بلاو ل
پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو ازسر نو تشکیل دیا جائے زرداری کے دور میں اقتصادی راہداری پر ہونے والی اے پی سی کی قرار دادوں پر عمل ہونا چاہیے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کاکارساز میں سلام شہداء ریلی کے اختتام پر خطاب
پیر 17 اکتوبر 2016 11:11
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2016ء )پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹونے کہا ہے کہ وزیراعظم پر الزامات کی بارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کرانے میں مکمل طور پرناکام ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے ملک کمزور ہورہا ہے۔کراچی کے علاقے کارساز میں سلام شہداء ریلی کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے چار مطالبات کیے اور کہا کہ مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک قومی منصوبہ ہے جس سے سب کو فائدہ ہونا چاہیے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اقتصادی راہداری پر ہونے والی اے پی سی کی قرار دادوں پر عمل ہونا چاہیے، پاناما پر پیپلزپارٹی کے بل کو منظور کیا جائے، فوری طور پر وزیرخارجہ کو تعینات کیا جائے اور پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو ازسر نو تشکیل دیا جائے۔(جاری ہے)
قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف ملک کو تباہی کے راستے پر لے کر جا رہے ہیں٬ لیکن ہم ملک کو فرسودہ نظام اور تخت رائیونڈ سے نجات دلائیں گے۔ بچگانہ اپوزیشن نے نواز شریف کومضبوط کیا٬ شیر کا شکار کرنے کا ٹھیکہ ایک کھلاڑی کو دیا گیا ہے لیکن اب بی بی کا بیٹا میدان میں آگیا ہے٬ جہاں ظلم کے خلاف جنگ ہو گی وہاں کربلا کا میدان سجے گا٬جو لوگ سندھ کی تقسیم کی باتیں کرتے تھے وہ خود بکھر گئے ہیں۔ فون سے اڑنے والی پتنگ کٹ گئی ہے۔ تیر کمان سے نکل گیا ہے ۔ 2018 میں کراچی میں صرف تیر چلے گا ۔ قائداعظم میں آپ سے عہد کرتا ہوں کہ میں آپ کی سوچ کے مطابق پاکستان کو بناؤں گا ۔ آپ کے شہر کی گلیوں کو خون سے سرخ کیا گیا ۔ آپ کے ملک میں روٹی مہنگی اور خون سستا ہے ۔ آپ کے ملک میں دو منتخب وزرائے اعظم کو شہید کر دیا گیا اور ایک منتخب وزیر اعظم کو تختہ دار پر لٹکایا گیا ۔ آپ کے ملک میں آئین توڑنے والے آزاد ہیں ۔ انصاف مانگنے والوں کو موت ٬ جلا وطنی اور جیل دیکھنا پڑتی ہے ۔ تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم نواز شریف نااہل ہیں ۔ ملک میں سیاست دان لڑ رہے ہیں اور مودی مسکرا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو سانحہ کارساز 18 اکتوبر کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نکالی گئی سلام شہداء ریلی کے شرکاء سے مختلف مقامات بلاول ہائوس چورنگی٬ لی مارکیٹ اور نمائش چورنگی پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی سے سید خور شید احمد شاہ ٬ سید قائم علی شاہ ٬ راجہ پرویز اشرف اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کی شب بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒکے مزار کے سامنے سلام شہداء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صرف قائد اعظم کو مخاطب کیا اور کہا کہ میرے قائد میں آپ سے عہد کرتا ہوں کہ میں آپ کی سوچ کے مطابق پاکستان کو بناؤں گا ۔ آپ کے شہر کی گلیوں کو خون سے سرخ کیا گیا ۔ آپ کے ملک میں روٹی مہنگی اور خون سستا ہے ۔ آپ کے ملک میں دو منتخب وزرائے اعظم کو شہید کر دیا گیا اور ایک منتخب وزیر اعظم کو تختہ دار پر لٹکایا گیا ۔ آپ کے ملک میں آئین توڑنے والے آزاد ہیں ۔ انصاف مانگنے والوں کو موت ٬ جلا وطنی اور جیل دیکھنا پڑتی ہے ۔ تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم نواز شریف نااہل ہیں ۔ ملک میں سیاست دان لڑ رہے ہیں اور مودی مسکرا رہا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج میرا دل بابائے قوم سے بات کرنے کو چاہ رہا ہے ۔ میں ان کے مزار کے سامنے کھڑا ہوں ۔ ان کو مخاطب کرکے کہتا ہوں کہ میرے قائد آپ نے پاکستان بنایا تھا ۔ آپ نے ملک کو خوش حال اور امن کا ماحول فراہم کرنے کا خواب دیکھا تھا لیکن آج میرے قائد غمزدہ ہیں ۔ دہشت گردوں نے اس وطن کو خون میں نہلایا ہے ۔ میرے قائد اس شہر کی گلیاں بھی سنسنا ہوئی ہیں ۔ میرے قائد آپ کے وطن کی مائیں بھی غمزدہ ہیں ۔ بزرگ پریشان ہیں ۔ میرے قائد آپ کے شہر کی گلیوں کو خون سے سرخ کر دیا گیا ہے ۔ میرے قائد آپ کے ملک میں مزدور ٬ کسان اور غریب کی زندگی بڑی مشکل میں ہے ۔ میرے قائد آپ کے ملک میں روٹی مہنگی اور خون سستا ہو رہا ہے ۔ میرے قائد آپ کے ملک میں عوام اچھے کھانے اور لباس کو ترس رہے ہیں ۔ میرے قائد پہلے وزیر اعظم کو شہید کیا گیا ۔ ایک منتخب وزیر اعظم کو ڈسٹرکٹ جیل راولپنڈی میں تختہ دار پر لٹکایا گیا ۔ میرے قائد پہلی منتخب خاتون وزیر اعظم ٬ جو آپ کے خوابوں کی تعبیر کرنے والی تھیں ٬ ان کو لیاقت باغ میں شہید کیا گیا ۔ میرے قائد اگر ہم وزیر اعظم کو بچا نہیں سکتے ٬ ان کے خاندان کو انصاف نہیں دلا سکتے تو پھر عام آدمی کا کیا ہو گا ۔ میرے قائد آپ کے ملک میں آئین توڑنے والے آزاد ہیں اور انصاف مانگنے والوں کو جلا وطنی ٬ جیل اور موت دیکھنی پڑتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے تمام اداروں کو تباہ کرنے کی سازش ہو رہی ہے ۔ میرے قائد آپ کشمیریوں کی آزادی اور خود مختاری چاہتے تھے ۔ آج کشمیر خون میں نہایا ہوا ہے ۔ تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم نواز نااہل ہیں ۔ میرے قائد لوگ انصاف ٬ علاج اور روزگار کے لیے رو رہے ہیں ۔ سیاست دان آپس میں لڑ رہے ہیں ۔ مودی مسکرا رہا ہے ۔ میرے قائد میں شہید بھٹو کا نواسہ ہوں اور وطن پرستی پر شہید ہونے والی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہوں ۔ میں آپ کے پاکستان کا بیٹا ہوں ۔ میرے قائد میں آپ کو غمزدہ نہیں دیکھ سکتا ۔ میرے قائد میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں پاکستان کو آپ کی سوچ کے مطابق بناؤں گا ۔ میرے قائد میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں پاکستان کو دہشت گردی ٬ جہالت ٬ غربت ٬ انتہا پسندی ٬ بے روزگاری سے آزادی دلاؤں گا ۔ میرے قائد میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کروں گا ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا نعرہ ہے ۔کھپے کھپے پاکستان کھپے ۔ بلاول بھٹو نے دیگر نعرے بھی لگوائے ۔ قبل ازیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری آج شہید بی بی کا نامکمل سفر پورا کر رہے ہیں ۔ 2007 میں بھی میں شہید بے نظیر کے ساتھ ساتھ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی اور سیاسی تاریخ میں ایسا عوامی کارواں کبھی نہیں دیکھا ۔ کراچی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ شہر بھٹو اور بلاول کا ہے ۔ منی پاکستان کراچی نے بتا دیا ہے کہ پیپلز پارٹی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کراچی کھڑا ہو جاتا ہے تو تبدیلی آ کر رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئین اور ایٹمی قوت کی وجہ سے مضبوط ہے ۔ یہ دونوں کام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیے ۔ ہم نے 1973 کا آئین اصل صورت میں بحال کیا ۔ انہوں نے بھارت کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہماری قوم کھڑی ہو چکی ہے ۔ پاکستانی قوم ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے لیے پوری قوم یکجا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری ہی نوجوان نسل کی صحیح نمائندگی کر سکتے ہیں ۔ ریلی کے آغاز پر بلاول ہاؤس چورنگی پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سانحہ کارساز پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہے۔18اکتوبر 2007 کو حملہ عوام کی امیدوں پر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 18اکتوبر2007 کا حملہ کسی بھی سیاسی ریلی پرسب سے بڑاحملہ تھا۔ شہید بی بی بہت امیدوں کے ساتھ اور قوم کو مذہبی ٹھیکیداروں سے آزاد کرانے آئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ بی بی نے واپسی کیلئے کراچی کو منتخب کیا تھا۔کراچی سندھ کے تاج کا کوہ نور ہے۔تقریرکے دوران ایک موقع پر ماں کے ذکر پر بلاول آبدیدہ ہوگئے اور نیچے بیٹھ گئے ۔اس موقع پرشہلا رضا نے شرکا سے خوب نعرے لگوائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھٹو کی بیٹی بینظیر تھی۔ نہ وہ ڈریں اور نہ ہی پیچھے ہٹیں بلکہ وقت کے یزیدوں کو للکارتی رہیں۔ وقت کے یزید سمجھتے تھے کہ اب انہیں للکارنے ولا کوئی نہیں ہوگا ۔بی بی کا بیٹا زندہ ہے۔ بی بی کا آصف زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم شہداکو سلام پیش کر تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ظلم ہو گا ٬ وہاں میدان کربلا سجے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی قائد اعظم کا شہر اور پاکستان کے دل کی دھڑکن ہے۔ کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔میں سندھ میں اور پیپلز پارٹی میں تبدیلی لے آیاہوں ٬ پنجاب میں بھی لاؤں گا اور اگر عوام نے ساتھ دیا تو پورے پاکستان میں تبدیلی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعدہم نے ملک اور جمہوریت کو بچایا۔ بے نظیر بھٹو کو شہید کرنے والے یزیدوںنے سوچا ہو گا کہ انہیں کوئی للکارنے والا نہیں ہو گا لیکن بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کے جیالے اپنی لیڈر کے قاتلوں سے بدلہ لے کر رہیں گے اور ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر کے دوران حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف صاحب آپ ملک کو تباہی کے راستے پر لیکر چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شیر کے شکار کا ٹھیکہ ایک کھلاڑی کو دے دیا گیا ہے۔ اس بچکانہ اپوزیشن سے نواز شریف اور مضبوط ہوں گے۔ بلاول نے ساتھیوں کو تسلی دی کہ ساتھیوں آپ مایوس نہ ہوں٬ تیر کمان سے نکل گیا ہے٬ اب بی بی کا بیٹا آپ کے درمیان ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام میرا ساتھ دیں ہم پاکستان میں تبدیلی لائیں گے اور عوام کو تخت رائیونڈ سے آزادی دلائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کو دہشت گردی ٬ انتہا پسندی ٬ غربت ٬ بے روزگاری ٬ جہالت ٬ فرقہ واریت اور فرسودہ نظام سے نجات دلائے گی اور اندھیروں کو روشنی میں تبدیل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں امن قائم کریں گے ۔ بھائی چارگی اور اخوت کے پیغام کو عام کریں گے ۔ ہم کشمیریوں کو آزادی دلائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا٬۔ ہم نے ایک آمر کو ملک سے نکالا۔ سوات میں پاکستان کا پرچم لہرایا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے غربت کے خاتمے کی جانب قدم بڑھایا٬ ملک کو سی پیک پراجیکٹ دیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی اور ہر طرف صرف تیر کا راج ہو گا ۔ اپنی تقریر کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے جئے بھٹو کے ساتھ ساتھ یا اللہ یا سول ٬ بینظیر بے قصور کے بھی خوب نعرے لگوائے۔بعد ازاں لی مارکیٹ چوک لیاری میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں 18 اکتوبر کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں ٬ لیاری کے جانثاروں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ لیاری کراچی کی جان ہے ٬ لیاری اصل کراچی ہے ۔ لیاری میرے شہید نانا اور شہید ماں کا دوسرا گھر ہے ۔ میرے والد اور والدہ کی شادی یہاں ککری گراؤنڈ میں ہوئی تھی ۔ میری پیدائش لیاری کے قریبی اسپتال لیڈی ڈفرن میں ہوئی تھی ۔ میں بھی لیاری کا بیٹا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری بہادروں کا گھر ہے ۔ لیاری نے ہر آمر کے خلاف بھرپور جدوجہد کی ۔ یہ ایاز سموں ٬ واجا کریم داد ٬ خالق جمعہ ٬ رفیق انجیئنر اور ماسی کلثوم جیسے جیالوں کا گھر ہے ۔ لیاری محنت کشوں کا پرامن علاقہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کے امن کو ایک منصوبہ بندی کے تحت تباہ کیا گیا ۔ بے گناہ نوجوان قتل ہوئے ۔ یہاں کی ماؤں نے اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے جنازے اٹھائے ۔ یہاں کے لوگوں نے میرے شہید نانا اور شہید مانا کا ساتھ دیا ۔ یہاں کے لوگوں نے پاکستان کو کبھی مایوس نہیں کیا ۔ میں بھی ان کی امیدوں پر پورا اترنا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں لیاری اور دوسرے غریب علاقے دیکھتا ہوں تو دکھ ہوتا ہے ۔ شہید بھٹو اور شہید بے نظیر کے ان علاقوں کے بارے میں جو خواب تھے ٬ وہ خواب ہم مکمل نہیں کر سکے ۔ ان خوابوں کو مکمل کرنا پڑے گا ۔ ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بنا کر غربت کے خاتمے کے لیے پہلا قدم اٹھایا ۔ ہم نے بے زمین عورتوں کو زمین کا مالک بنایا ۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ روزگار دیا اور مسلم لیگ (ن) ہمیشہ روزگار چھینتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے اس علاقے میں وہ کام نہیں کر سکے ہیں ٬ جو ہونے چاہئے تھے ۔ یہاں کے لوگوں کے لیے ہم نے جو خواب دیکھے تھے ٬ وہ پورے نہیں ہو سکے ہیں ۔ مگر میں آج آیا ہوں ۔ تیر کمان سے نکل گیا ہے ۔ بھٹو میدان میں آ گیا ہے ۔ میں پارٹی میں اور سندھ میں تبدیلی لے کر آیا ہوں ۔ اگر آپ نے میرا ساتھ دیا تو پورے پاکستان میں تبدیلی لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کے لوگوں نے پاکستان کو جتنی محبت دی ٬ جمہوریت کے لیے جتنی قربانیاں دیں ٬ آمروں ٬ دہشت گروں ٬٬ کریمنلز اور گینگسٹرز کے خلاف لڑائی کی ٬ اس کی مثال نہیں ملتی ۔ جتنی لیاری کے لوگوں نے پاکستان سے محبت کی ہے ٬ اتنی محبت ان سے بھی ہونی چاہئے ۔ اب لیاری کا علاقہ ترقی کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں لیاری کے نوجوانوں کو تعلیم کے شعبے میں آگے دیکھنا چاہتا ہوں ۔ ہم نے لیاری میں یونیورسٹی اور میڈیکل کالج دیا ۔ ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ تعلیم ٬صحت اور صفائی کے نظام میں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کے لوگ امن بحال کریں ۔ اپنے بچوں کے چہروں پر کوئی ہوئی مسکراہٹ واپس لے آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے یہ سمجھا تھا کہ لیاری کے حالات خراب کرکے پیپلز پارٹی کو ختم کر دیں گے لیکن لیاری کے عوام نے انہیں غلط ثابت کر دیا ۔ آج ریلی میں لوگوں کی بڑی تعداد یہ بتا رہی ہے کہ وہ جتنی بھی سازشیں کریں ٬ لیاری پیپلز پارٹی کا قلعہ تھا ٬ ہے اور رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری سے سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس ۔ 110 پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں ۔ جس طرح ملیر کے لوگوں نے پی ایس 127 کے ضمنی انتخابات میں تیر پر ٹھپہ لگایا تھا ٬ اسی طرح لیاری والے بھی تیر پر ٹھپہ لگا کر پورے پاکستان کو یہ پیغام دیں گے کہ کراچی میں رہنے والے محب وطن پاکستانی ہیں ۔ جب ملک کی بات آتی ہے تو پیپلز پارٹی کا ایک ہی نعرہ ہے ٬ کھپے کھپے پاکستان کھپے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ سال پہلے 18 اکتوبر کے جلسے میں میں نے کہا تھا کہ فون سے اڑنے والی پتنگ کو کاٹ دیں گے ٬ آج وہ پتنگ کٹ گئی ہے ۔ جو لوگ سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کرتے تھے ٬ وہ خود بکھر گئے ہیں ۔ 2018 میں ہم سب کراچی میں بسنت منائیں گے ۔ پورے کراچی میں تیر چلے گا ۔ شہید بے نظیر بھٹو کا تیر چلے گا اور پورا کراچی گونج اٹھے گا ’’ بو کاٹا ٬ بوکاٹا ۔ ‘‘ خطاب کے آخر میں بلاول بھٹو زرداری بہت جذباتی انداز میں نعرے لگوائے ۔ ’’ ہم پرچم تھامے بھٹو کا ٬ ہم بیٹے کس کے بھٹو کے ٬ ہم دیوانے کس کے بھٹو کے ٬ یہ ووٹ کس کا بھٹو کا ٬ تیر نشان ہے بھٹو کا ٬ لیاری کس کا بھٹو کا ٬ یہ شہر کس کا بھٹو کا ٬ یہ سندھ کس کا بھٹو کا ٬ یہ پاکستان کس کا بھٹو کا ٬ ہم خون بہا لیں گے بھٹو کا ٬ ہم بد لہ لیں گے بھٹو کا ٬ ہم انتقام لیں گے بھٹو کا ٬یا اللہ یا رسولﷺ ٬ بے نظیر بے قصور ۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے شہید رانی کے خواب کو پورا کر دیا ہے ۔ اللہ کی ذات کے علاوہ ہمیں کسی کا خوف نہیں ہے ۔ نہ ہم کسی شیر سے ڈرتے ہیں اور نہ کسی بلے پر ہاتھ مارتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے آج تو کراچی میں ٹریلر دکھایا ہے ٬ جس سے متوالے پریشان ہو گئے ہیں ۔ اب اگلا ٹریلر لاہور میں دکھائیں گے ۔ کہتے ہیں بلاول ابھی بچہ ہے ٬ شیر کا شکار کیسے کرے گا ۔ اس بچے سے ہاتھ ملا کر تو دیکھو ٬ طاقت کا اندازہ ہو جائے گا ۔ یہ بھٹو کا خون ہے ٬ جو گرتا تو ہے ٬ جمتا نہیں ۔ اگر کسی کے جسم پر لگ جائے تو اس کے جسم میں کرنٹ دوڑا دیتا ہے ۔ تم تو کال کوٹڑی جانے سے ڈرتے ہو ۔ کال کوٹڑی میں ہو تو روتے ہو ۔ ہم تو جمہوریت کے لیے سولی پر ہنس کر چڑھتے ہیں اور جمہوریت کے لیے اپنی جان بھی قربان کر دیتے ہیں ۔ بی بی سے کہا جاتا تھا کہ وطن واپس مت جائیں ۔ انہیں کہا گیا کہ بلاول اور بچوں کی حفاظت کون کرے گا تو شہید بی بی نے جواب دیا کہ بلاول کی طرح سب میرے بچے ہیں لیکن شہید بی بی بھٹو کی بیٹی تھیں ۔ وہ وطن واپس آئیں اور جمہوریت کی خاطر اپنی جان کو قربان کر دیا ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ شہید بھٹو کا میٹا اپنے نانا کا مشن پورا کرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ آپ اسلام آباد بند کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم سیاست کی بات کرتے ہیں ۔ آپ بکری کے اوپر شیر کی کھال پہننے والوں کو دھمکیاں دیتے ہیں ۔ اب بلاول شکا رپر نکل پڑا ہے ۔ اب کہیں شیر نظر نہیں آئیں گے ۔ سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج لیاری کی تاریخ دوبارہ دہرائی جا رہی ہے ۔ آج عوام کا سمندر نکل پڑا ہے ۔ لیاری کے جیالے ہمیشہ بھٹو کے ساتھ رہے ہیں ۔ آج بلاول کا لیاری کے جیالوں نے فقید المثال استقبال کیا ہے ۔ لیاری کے مسائل بھی بلاول حل کرے گا ۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ پیپلز پارٹی کمزور ہو گئی ہے ۔ آج کی ریلی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ شہر بلاول بھٹو کا ہے ۔ بلاول نے بے نظیر بھٹو کے ادھورے مشن کو مکمل کرنے کا سفر شروع کر دیا ہے ۔ بڑا چرچا سنتے تھے کہ شیر آیا ٬ شیر آیا ۔ شیر تو پاناما میں پکڑا گیا ۔ اب بلاول کا تیر چلے گا ۔ شیر تو دم سے پکڑا گیا ۔ ہماری منزل 2018 کے انتخابات ہیں ۔ بلاول بھٹو آئندہ کے وزیر اعظم ہوں گے ۔
مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
پیر 17 اکتوبر 2016 کی مزید خبریں
-
مسلم لیگ (ن) کی پنے دیرینہ ساتھی مشاہد سید کی پارٹی میں واپسی کیلئے کوششیں شروع
-
شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ ، 2 اہلکار شہید ، ایک زخمی
-
پیمرا کا غیر قانونی ڈی ٹی ایچ اور غیر قانونی انڈین مواد کیخلاف کاروائی کا آغاز
-
سوات ‘ مالاکنڈ‘ دیر سمیت دیگر علاقوں میں تیسرے روز بھی زلزلے کے جھٹکے
-
تھری اور فور جی انٹرنیٹ کا استعمال،سال 2015ء پاکستانیوں نے تقریبا ایک سو ارب روپے ٹیلی کام کمپنیوں کی جیبوں میں ڈال دیئے
-
دیپالپور، آئی جی پنجاب کے دو سگے بھائی ،بھانجھا،گن مین اور دو ساتھی مقدمہ قتل سے بری
-
ہم نے آئین پاکستان کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے اس کا تحفظ ہر صورت کیا جائے گا،جسٹس ثاقب نثار
-
تحریک انصاف کا اسلام آباد لاک ڈاؤن کیلئے 2 نومبر کی تاریخ کی تجویز پر اتفاق
-
4سال سے تنخواہوں سے محروم کراچی کے6ہزار اساتذہ نے بلاول بھٹو سے مدد کی درخواست کر دی
-
ٹوپی، تحریک انصاف کو پانچ کے ٹولہ نے یرغمال بنایا ہے ، پی ٹی آئی رہنماء
-
فاروق ستار نے پولیس سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کردی
-
حکومت کا آئندہ ماہ ماحول دوست پیٹرول متعارف کرانے کا فیصلہ
-
امیر کویت نے پارلیمنٹ تحلیل کردی
-
منشیات کے دھندے میں ملوث کویتی اداکار ساتھی سمیت گرفتار
-
یمن کے ساحل کے مقابل امریکی بحری جہازوں پر نیا میزائل حملہ
-
روسی طیارہ بردار جہاز نے بحیرہ روم میں شام کا رخ کر لیا
-
کتے کے کاٹے کے 7000 واقعات،شامی حکومت میں افراتفری
-
بغداد میں سابق سعودی سفیرثامر السبھان عرب خلیجی امور کے وزیرمملکت مقرر
-
33 ملین درہم میں نمبرپلیٹ خریدنے والے بھارتی پر تنقید
-
قومی، مذہبی تنازعات کوانتخابات کا موضوع نہ بنایا جائے، آیت اللہ خامنہ ای
-
نواز شریف کی وجہ سے پاکستان کمزور ہورہا ہے، لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں، بلاو ل
-
بھارتی وزیراعظم کی برکس اجلاس میں پاکستان کے خلاف الزام تراشیاں٬پاکستان کو دہشتگردی کی لیبارٹری قرار دیدیا
-
پاکستان نے برکس اجلاس میں بھارتی وزیراعظم کا پاکستان سے متعلق بیان مسترد کردیا
-
عمران خان اسلام آباد کو بند نہیں کرسکیں گے بلکہ وہ اسی روز کہیں اور ہوں گے،پرویز رشید
-
پاک چین سفارتی تعلقات کی 65ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب
-
حکومت ملک میں قیام امن کیساتھ عوام کی ترقی وخوشحالی کے بڑے منصوبوں پر جنگی بنیادوں پر کام کررہی ہے،احسن اقبال
-
پاک چین تاریخی دوستی اب اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے ،مولانا فضل ا لرحمان
-
وفاقی وزیراحسن اقبال کو ہم نے صوبائی ارکان اسمبلی کو سی پی پر بریفنگ دینے سے روک دیا ہے،پرویز خٹک
-
کھوئی رٹہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ ،پاک فوج کا بھرپور جواب،دشمن کی گنیں خاموش کرا دیں
-
جماعت اسلامی نے ایک بار پھر تحریک انصاف سے راہیں جداکرلیں
-
پاکستانی بزنس مین بھارت کا سفر نہ کریں ،پاکستانیوں کیلئے حالات موافق نہیں ہیں،عبدالباسط
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.