دونومبرکوپاکستان کے مستقبل کی جنگ ہوگی، روکنے کی کوشش کی گئی تو بڑا نقصان ہوگا،عمران خان

اوپرسے لیکرنیچے تک سارا نظام کرپٹ ہے اس بارلوگ تیارہیں پورازورلگاکرہررکاوٹ کوہٹائیں گے،وکلاکیساتھ مل کرمیں نے چیف جسٹس کیلئے جدوجہدکی تھی ،اب پاکستان بچانے کیلئے نکلا ہوں 2018ء تو بہت دور ہے نوازشریف کو ابھی پانامہ لیکس کا جواب دینا ہوگا،چیئرمین تحریک انصاف کا ملتان بار سے خطاب اور بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 20 اکتوبر 2016 10:51

ملتان، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اکتوبر۔2016ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اوپرسے لیکرنیچے تک سارا نظام کرپٹ ہے،2نومبرکوپاکستان کے مستقبل کی جنگ لڑنی ہے،اس بارلوگ تیارہیں،پورازورلگاکرہررکاوٹ کوہٹائیں گے،اگرکسی نے روکنے کی کوشش کی توردعمل سے بڑانقصان ہوگا،کرپٹ وزیراعظم کیخلاف سڑکوں پرنکلناوکلاء سمیت سب کاجمہوری فرض ہے،وکلاکیساتھ مل کرمیں نے چیف جسٹس کیلیے جدوجہدکی تھی ،اب پاکستان بچانے کیلئے نکلا ہوں ،سارے پنجاب کے فنڈزکا55 فیصد لاہورمیں خرچ ہوجاتاہے،جنوبی پنجاب کے لوگوں میں احساس محرومی بڑھتاجارہاہے،2018ء تو بہت دور ہے نوازشریف کو ابھی پانامہ لیکس کا جواب دینا ہوگا، میاں صاحب نے چوری نہیں کی تو تلاشی میں کیا حرج ہے؟سڑکیں بنانے اورفیتے کاٹنے سے لوگ پانامہ والی کرپشن کو بھول نہیں بھول سکتے،وزیراعظم اربوں روپے کرپشن میں پکڑے گئے سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھے ، میں تنہا نہیں ہوا میرے ساتھ سارے ملک کی عوام کھڑی ہے، نوازشریف کیساتھ احتساب سے خوفزدہ لوگ کھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عمران خان نے کہا کہ لوگ نوازشریف کیساتھ جمہوریت کیلیے نہیں،کرپشن بچانے کیلیے کھڑے ہیں،اسلام آبادجاناہماراجمہوری اورآئینی حق ہے ،اگرکسی قسم کی پکڑدھکڑہوئی تویہ غیرآئینی اورغیرقانونی ہوگا،اگرکسی نے روکنے کی کوشش کی توردعمل سے بڑانقصان ہوگانوازشریف جواب دیں،انھوں نے7مہینے سے جواب نہیں دیا،اگروزیراعظم جواب نہیں دیتے توپھرانہیں استعفادیناپڑے گا،آج ملک چلانے کیلیے پیسانہیں ہے،ہم قرضوں میں ڈوب رہے ہیں،نیب ٹھیک کام کرے توملک کے سربراہ کوکرپشن کی جرات نہ ہو،ساراکچھ سینٹرل پنجاب کوملتاہے،باقی علاقوں کوکچھ نہیں ملتا،جنوبی پنجاب کے وکلاکے حقوق کیلیے اپیل کروں گا،خیبرپختونخواکے بلدیاتی نظام اوریہاں کے نظام میں واضح فرق ہے،کرپٹ حکمران وہ منصوبے بناتے ہیں جن میں انکاکمیشن بنے۔

انہوں نے کہاکہ سارے پنجاب کے فنڈزکا55 فیصد لاہورمیں خرچ ہوجاتاہے،جنوبی پنجاب کے لوگوں میں احساس محرومی بڑھتاجارہاہے،ہمیں جواب دو،اگرجواب نہیں دیتے تواستعفادو،کرپٹ وزیراعظم کیخلاف سڑکوں پرنکلناآپ کاجمہوری فرض ہے،جس ملک کے جمہوری ادارے تباہ ہوتے ہیں اس کامستقبل تباہ ہوجاتاہے،ملک کاوزیراعظم سارے اداروں کوتباہ کرکے چوری کرتاہے،کرپشن کیخلاف جنگ آپ کے مستقبل کی جنگ ہے،ہم انصاف کیلیے سڑکوں پرآرہے ہیں،کیایہ غیرجمہوری ہے؟یہاں کسی سطح پرانصاف نہیں،جنوبی پنجاب کے لوگ اپناحق مانگتے ہیں۔

قبل ازیں بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حسن نوازشریف نے ساڑھے چھ کروڑ کا گھر خریدا ہے جو سارا پیسہ چوری کا ہے جو نوازشریف نے لوٹ کر دیا ہے حسن نواز کے پاس کوئی سونا بنانے کا فارمولا نہیں کہ وہ کروڑوں روپے کا گھر خرید سکیں۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف غلط فہمی میں ہیں کہ سڑکیں بنانے اور فیتے کاٹنے سے لوگ ان کی پانامہ کی کرپشن بھول جائیں گے،2018ء تو بہت دور کی بات ہے نوازشریف کو ابھی اس کا حساب دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ ن لیگ والے ملک میں ساری ڈویلپمنٹ پاکستان کیلئے نہیں بلکہ ذاتی مفادات اور اپنے لندن اکاؤنٹس بھرنے کے لئے کررہے ہیں کیونکہ ان کی ڈویلپمنٹ صرف اور صرف ذاتی مقاصد کے لئے ہے ۔

عمران خان نے کہاکہ کہا جارہاہے سی پیک کو نقصان پہنچ رہاہے ،کہا جارہاہے تحریک انصاف ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے مگرچینی سفیر کو ہم نے کہا سی پیک کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،ہم سی پیک کو نقصان نہیں پہنچا رہے اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام سی پیک کے حق میں ہیں وہ چاہتے ہیں کہ سی پیک منصوبے مکمل ہوں اور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن ہو مگر یہ لوگ تین سال تک سی پیک کو چھپاتے رہے اور 2016ء میں اسے باہر لے کر آئے ، سی پیک پورے پاکستان کا ہے اور ن لیگ نے اسے چھپایا جس پر ہمیں اعتراض ہے اس کے علاوہ سی پیک پر کسی کو اعتراض نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اربوں روپے کرپشن میں پکڑے گئے سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھے ، سپریم کورٹ میں پانامہ کی سماعت بھی ہونی چاہیے جو نوازشریف کی کرپشن کے ثبوت ہیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف پاناما پیپرز میں ثبوت آگئے ہیں ،لوگ سمجھ بیٹھے ہیں پاکستان بچانا ہے تو کرپشن ختم کرنا ہوگی ،آزاد میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں میں شعورآگیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم عوام کوجوابدہ ہے ،نوازشریف اپوزیشن میں ہوتے تھے تو میرے جیسی تقریریں کرتے تھے اور اب حکومت میں آئے ہیں تو ان کا رویہ تبدیل ہو گیا ہے وہ اقتدار میں آکر اپوزیشن والی باتیں بھول جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں اکیلا نہیں ہوں میرے ساتھ پورے ملک کے عوام ہیں بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ جو احتساب سے خوفزدہ ہیں وہ لوگ نواز شریف کے ساتھ ہیں،اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر جمع ہوگا ۔

ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں صبح سماعت ہوگی ،ہمارادھرنا 2بجے شروع ہوگا ۔قبل ازیں ڈسٹرکٹ بار ملتان کے صدر عظیم الحق پیرزادہ نے کہا ہے کہ اگر کسی نے ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم کرنے کی کوشش کی تو پھر ملتان بار اس کا جنازہ نکال دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملتان بار کے وکلاء نے علیحدہ صوبہ کی تحریک شروع کر دی ہے اور اب علیحدہ صوبہ اور خودمختار ہائی کورٹ لے کر دم لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے 5کروڑ عوام احساس محرومی کا شکار ہیں اورتخت لاہور کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کا خطہ کے پانچ کروڑ عوام اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2007ء میں موجودہ حکمرانوں نے وکلاء کی تحریک کے دوران بھیک مانگی تھی موجودہ حکمران سیاستدان بھیک مانگتے تھے اور یہ کہتے تھے کہ عدلیہ بحال ہو گئی تو آئین اور قانون کی حکمرانی ہو گی آج 32ہزار ارب کی کرپشن ہوئی ہے ۔

ہم ان کرپشن کرنے والوں کو دفن کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کے خلاف سازش کی جاتی ہے۔ ہم انصاف حاصل کرنے والے لوگ ہیں۔ کالے کوٹ والے حصول انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم انصاف لے کر رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملتان میں 7ارب روپے سے بننے والی میٹرو میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے اور موجودہ کمیشنر ملتان جو ایک فوجی ڈکٹیٹر ہے جس نے کروڑوں نہیں اربوں روپے کی کرپشن کی ہے جو ہم اس سے وصول کر کے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ نے نا انصافی ہوتے دیکھی ہم ان سے سوال کرتے ہیں کہ آپ حکمرانوں سے اپنی حیثیت پوچھی۔ اگر ان کی کوئی حیثیت نہیں تو پھر وہ ملتان واپس آ جائیں ملتان بار ان کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پندرہ دن پہلے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے جو ملتان کے وکلاء کے ساتھ زیادتی کی جنوبی پنجاب کے وکلاء کو ان کا حق نہیں دیا ۔

ہم وہ حق چھین کر لیں گے۔ اعلیٰ عدلیہ میں ملتان کو نمائندگی ملنی چاہیئے۔ نمائندی نہ ملی تو پھر حالات کی ذمہ دار حکمران ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنوبی پنجاب کے حقوق کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ علیحدہ صوبہ کی تحریک اور خودمختار ہائی کورٹ کی تحریک شروع ہو چکی ہے جس کے لئے ہم تاجروں ڈاکٹروں کسانوں اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے افسران کی جنگ لڑیں گے۔ اس موقع پر گلی گلی میں نعرے بازی ہوئی گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے، گو نواز گو۔