پولیس کا اسلام آباد میںپی ٹی آئی کنونشن پر دھاوا٬ 50 کارکن گرفتار٬ عمران خان کاجمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان

بنی گالہ اورلال حویلی جانے والے راستے سیل

جمعہ 28 اکتوبر 2016 11:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2016ء)پولیس نے بغیر اجازت یوتھ کنونشن منعقد کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں کنونشن میں آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے 50 کارکنوں کو گرفتار کرلیا٬ جبکہ کارکنان کی گرفتاری کے خلاف عمران خان نے جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا۔جمعرات کی شام ای الیون کی ایک مارکی کی حدود میں تحریک انصاف کا یوتھ کنونشن جاری تھا کہ اس دوران پولیس اور ایف سی نے کنونشن پر دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی کارکنان کو گرفتار کرلیا٬ پولیس اور ایف سی کے دھاوے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں پی ٹی آئی کارکنان کے مطابق اہلکاروںنے تحریک انصاف کی خواتین کارکنان سے بھی بدتمیزی کی٬ کارکنان نے گرفتاریوں پر شدید مزاحمت کی اور اہلکاروں سے گتھم گتھا ہوتے رہے گرفتار کارکنان کو ایک ایک کر کے گاڑیوں میں ڈال دیا گیا۔

(جاری ہے)

گرفتاریوں کے باعث تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد منتشر بھی ہوگئی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج مسلم لیگ (ن) کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا٬ جج صاحبان آئیں اور دیکھیں کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کیا کر رہی ہے۔انہوں نے خواتین سمیت سیکڑوں کارکنان کی گرفتاری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے خواتین کارکنوں پر تشدد کیا اور لاٹھیاں برسائیں٬ آئین پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے اور پولیس بتائے کہ نہتی خواتین پر ہاتھ کیوں اٹھایا جارہا ہی پولیس کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے٬ جس کے باعث کوئی اجتماع نہیں ہوسکتا جبکہ پی ٹی آئی نے کنونشن منعقد کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے این او سی بھی حاصل نہیں کیا۔

بعد ازاں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر آئی جی اسلام آباد سے ملاقات کے لیے اپنی گاڑی میں روانہ ہوگئے٬ جبکہ کنونشن کی جگہ کو سیل کردیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد نہیں ملے٬ جس کے بعد کمشنر سے بات کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کنونش چار دیواری میں تھا٬ پولیس حکام بتائیں کہ کس قانون کے تحت گرفتاریاں کی گئیں آج پوری قوم نے قانون کی دھجیاں اڑتے دیکھیں٬ جبکہ پولیس نے پی ٹی آئی کے اسمبلی ارکان پر وار کیا۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ جمہوری اور آمرانہ اقدار میں واضح فرق پیدا ہورہا ہے٬ آئی جی اور کمشنر اسلام آباد حالات بگاڑنے کے مرتکب ہو رہے ہیں٬ پولیس نے نہتے لوگوں پر تشدد کیا٬ اب دیکھیں گے کہ عدلیہ اس معاملے پر کیا کردار ادا کرتی ہے۔انہوں نے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے٬ ورنہ صورتحال بگڑنے کی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ حکومت جتنا تشدد کرے گی اتنی بڑی تعداد میں عوام اسلام آباد پہنچے گی جب کہ (ن) لیگ کے اس اقدام کے بعد صرف نوازشریف نہیں پوری حکومت خطرے میں آ گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد میں کوئی بھی سڑک اور اسکول بند نہیں تھا لیکن پھر بھی انتظامیہ نے عدلیہ کے حکم کی دھجیاں اڑادیں جب کہ یہ وہ حالات ہیں جس کی وجہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کو کہنا پڑا کہ اس ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور اگر یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت کے اس عمل سے 2 نومبر کا احتجاج رک جائے گا تو یہ ان کی بھول ہے٬ عوام اس سے ڈبل تعداد میں یہاں آئیں گے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا آج کا احتجاج پرامن نہیں تھا٬ لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی کی جانی تھی٬ جبکہ پولیس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق عمل درآمد کیا۔

ضلعی انتظامیہ کے حکام کے مطابق چھاپے کے دوران 50 افراد کو گرفتار کیا گیا٬ جن میں کوئی خاتون شامل نہیں ہے۔ اطلاعات کے مطابق گرفتار کارکنان کو تھانہ کوہسار اور تھانہ گولڑہ منتقل کردیا گیا۔کارکنان کی گرفتاری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بنی گالہ میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ کس قانون کے تحت کارکنوں کو گرفتار کیا گیا خواتین کارکنوں کو ڈنڈے مارے گئے۔

ہائی کورٹ نے ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دی۔ اگر مجھے جیل میں ڈالتے ہیں تو کتنی دیر رکھیں گے جب تک زندہ ہوں احتجاج کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ احتجاج کی شدت بڑھتی جائے گی٬ تیس سال سے حکمران ملک کا پیسہ کھا رہے ہیں اور وزیراعظم اپنا پیسہ بچانے کے لیے سب کچھ کر رہا ہے٬ بتایا جائے جمہوریت کو کون نقصان پہنچا رہا ہی ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تو احتجاج شروع نہیں ہوا تھا صرف نوجوان جمع ہوئے تھے اگر یہی رویہ رہا تو دو نومبر کو کچھ اور ہی ماحول ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت ہے۔ حکمرانوں کی سوچ ہی آمرانہ ہے اور کارکن اس وقت غصے میں ہیں جس سے نقصان حکومت کا ہی ہو گا۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اپنے آپ کو صدام حسین یا حسنی مبارک سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں سے کہتا ہوں اگر ملک کو آزاد ملک بنانا ہے تو دو نومبر کو باہر نکلنا بہت ضروری ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کے ساتھ کرپشن کرنے والا پورا ٹولہ ہے٬ یہ پیسہ بچانے کے لئے مودی کے دوست بھی بن سکتے ہیں اور فوج کو بھی بدنام کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ حکمران پیسہ بچانے کے لئے آصف زرداری کو بھی ملا سکتے ہیں٬ دونوں بھائیوں کا پیسہ ہی سب کچھ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پیسہ ہی دونوں بھائیوں کا سب کچھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا اس پر مجھے تکلیف ہے٬ خواتین کارکنوں سے جو کچھ ہوا اس پر نہایت افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو کل کے ڈرامے پر بالی ووڈ سے آسکر ایوارڈ ملنا چاہئے۔ اجلاس کے دوران عمران خان نے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہپورے ملک میں احتجاج ہوگا اور جو ردعمل آئے گا وہ حکومت برداشت نہیں کرسکے گی۔ تحریک انصاف کے لاک ڈاوٴن سے قبل پولیس کاکریک ڈاوٴن ،بنی گالہ اورلال حویلی جانے والے راستوں کوسیل کردیاگیا۔

اسلام آبادکی مارکیٹوں میں ہوٹل بھی زبردستی بندکروادیئے گئے ،درجنوں کارکنوں کی گرفتاریاں کرکے پولیس تعدادبتانے سے گریزکرنے لگی۔جمعرات کی شب اسلام آبادکی ضلعی انتظامیہ نے سپر،جناح سپر،آبپارہ ،ایف ایٹ اوردیگرمارکیٹوں میں ہوٹل اورچائے خانوں کوزبردستی بندکروادیاجس کے باعث لوگوں کوشدیدمشکلات رہیں اورلوگ کھانے پینے کیلئے ادھرادھربھاگتے رہے جبکہ اسلام آبادپولیس نے کارکنوں اورعہدیداروں کے خلاف کریک ڈاوٴن بھی شروع کردیاہے اوردرجنوں کارکنوں کوگرفتارکرلیاگیاہے ،جن کونامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیاتحریک انصاف کاکہناہے کہ ان کے کارکنوں کوپولیس نے گرفتارکیاہے جبکہ پولیس کسی کارکن کی گرفتاری کوظاہرنہیں کررہی اورنہ ہی کسی تھانے میں کارکنوں کوبندکیاگیاہے ۔

دوسری جانب عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ جانے والے تمام راستوں کوپولیس نے کنکریٹ کے بلاک لگاکرسیل کردیاہے ادھرپولیس نے بھی لال حویلی جانے والے راستوں کوبندکردیاہے اورکنٹینراوردیگرسامان بھی اٹھاکرلے گئے ہیں

متعلقہ عنوان :