ایک طرف لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت ہے ، دوسری طرف عمران خان اسلام آباد کو بند کرکے ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

ان کے کارکن گیدڑوں کی طرح راہ فرار اختیار کریں گیدڑ شیروں کامقابلہ نہیں کرسکتے عمران خان نے ڈی چوک میں جو جنسی الودگی پھیلائی تھی اس کا تعفن اور اس کی بد بو اب بھی اسلام آبا دسے آرہی ہے ، کسی کو جموریت ڈی ریل نہیں کرنے دینگے ، جے یو آئی یوتھ کانفرنس سے خطاب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 11:30

پبی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2016ء)جمعیت علماء اسلام ف کے مرکزی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایک طرف لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت جاری ہے۔ اور دوسری طرف عمران خان اسلام آباد کو بند کرکے ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں جس کی ہم ہرگز اجازت نہیں دے سکتے۔ عمران خان اور اس کے کارکن گرم زمین پر پاؤں نہیں رکھیں گے اس مرتبہ اسلام آباد کی زمین گرم ہے۔

اوران کے کارکن گیدڑوں کی طرح راہ فرار اختیار کریں گیدڑ شیروں کامقابلہ نہیں کرسکتے۔ وزیر اعظم نوازشریف کاانتخابی نشان شیر ہے ۔ تو پھر وہ کیوں ان سے گھبرارہے ہیں۔ عمران خان نے ڈی چوک میں جو جنسی الودگی پھیلائی تھی اس کا تعفن اور اس کی بد بو اب بھی اسلام آبا دسے ارہی ہے ۔کسی کو جمہوریت ڈی ریل کرنے نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

جے یوائی ف کے کارکن ہر غیر جمہوری غیر ائینی کام کا راستہ روکیں اوران عناصر کے خلاف بھر پور جہاد کااعلان کرتے ہیں۔

ان کو کسی طور پر ملک کے خلاف سازش کرنے نہیں دیں گے۔ عمران خان امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ایما پر سی پیک اور پاکستان کی معاشی ترقی کے درپے ہیں ہم عمران خان کایہ خواب کبھی پورا ہونے نہیں دیں گے۔ جس طرح عمران خان دھرنوں میں پہلے ناکام ہوچکاتھا دو نومبر کااحتجاج بھی اسی طرح ناکام ہوگا تبدیلی ناچ گانوں سے نہیں آتی اور نہ کنٹینرز پر کھڑے ہوکر ملک کے اہم شاہراہوں کو بند کرنے سے آتی ہے بلکہ تبدیلی کیلئے پارلیمنٹ کے اندر جمہوری انداز میں جدوجہد سے آتی ہے ۔

شیخ رشید نے بھی کہہ دیا ہے کہ عمران خان پاگل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں تبدیلی خان اصل چہرہ سامنے اچکا ہے اب وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کررہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت صوبے میں چوہے مار نہ سکی و ہ اسلام میں شیروں کا کیا مقابل کرے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوں اضاخیل میں منعقدہ جے یوائی ف یوتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی صدارت جے یوائی کے صوبائی صدر قاری عدنان نے کی کانفرنس سے وفاقی وزیر اکرم خان درانی، جے یوائی صوبائی امیر مولانہ گل نصیب خان صوبائی جنرل سیکرٹری شجاع الملک سینٹر طلحہ محمود، سینٹر حافظ حمد اللہ ، مفتی کفایت اللہ، مولانا فضل علی حقانی، مولانا عین الدین سمیت کئی مقررین نے خطاب کیا۔

یوتھ کانفرنس میں ہزروں طلباء اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ سات اٹھ اورنو اپریل کو جے یوائی کی صد سالہ تقریبات شروع ہورہی ہیں جو اس ملک کی سیاسی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اج کی یوتھ کانفرنس میں دینا بھر پر ثابت کردیا کہ خیبرپختونخوا کے نوجوان کایہ جلسہ عام حد نگاہ تک نوجوان ہی نوجوان ہیں۔

اس عظیم اجتماع کے بعد ثابت ہوگیا ہے کہ جے یو ائی کے نوجوان مغربی تہذیب کی یلغار کو مستر د کرچکے ہیں۔انھوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ صد سالہ تقریبات کی کامیابی اور ملک سے مغربی تہذیب کی یلغارکو روکنے کے لیے نوجوان نسل تک یہ پیغام پہنچائیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کشمیری یوم سیاہ منارہے ہیں ہم کشمیر مسلمانوں کی پر زور مزمت کرتے ہیں اور ہم مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں کابھر پور ساتھ دیں گے۔

ایک بہت بڑی سازش کے تحت مسلمانوں سے ان کا اسلامی تشخص چھینے کے لے یہ ساری جدوجہد مختلف شکلوں میں کی جارہی ہے اور پی ٹی ائی اورعمران خان اس کے بڑے ایجنٹ ہیں۔اورایک سازش کے تحت کل ہم تاج برطانیہ کے غلام تھے اور آج امریکہ کی غلامی کی طرف دھکیلا جارہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ میں بتا دینا چاہتاہوں کہ ہمیں ہمارے اکابرین نے آزادی کا درس دیا ہے۔

مجھے طاقت کے سامنے جھکنے کا درس نہیں دیا۔ آزادی انسان کا پیدائشی حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے مشعل رائے قرآن و حدیث ہے۔وہی ہمیں صراط مستقیم کاراستہ سیکھاتاہے۔ہمیں ازادی امن، انسانی حقوق اور قوم کی ترقی کا درس قرآن وحدیث نے دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنی روزمرہ زندگی بود وباش کا درس بھی قران وحدیث سے لینا ہے جو صرف اور صرف شریعت محمدی کے نظام میں ممکن ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنی قوم کو غلامی سے نجات دلائے ان کی معاشی ترقی پر توجہ دینی ہے۔ انھوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو جو مسائل درپیش ہیں حقیت یہ ہے کہ ہم اج پانی مہنگا اور خون سستا ہوچکا ہے۔ہرطرف فساد ہی فساد ہے۔انھوں نے بلوچستان میں دہشت گردی کی پرزورمزمت کی۔اور پے در پے بلوچستان میں دہشت گردی کی وارداتیں ہورہی اس سے قبل وکلاء پر حملہ ہو ا او راب پولیس ٹریننگ سٹرپر حملہ ہوا۔

جس میں ساٹھ سے زائد ریکروٹس شہید ہوگئے۔اس دہشت گردی کا کون زمہ دار ہے۔ انھوں نے کہ روزانہ دہشت گردی کی مزمت ہوجاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ غیر ملکی ہاتھ ہے اخر ہمارے سیکورٹی اداروں کی کیا زمہ داری ہے۔اخریہ دہشت گردی کیسے پہنچتے ہیں ہر طرف ناکہ بندی ہوتی کسی طرح ڈی ائی خان جیل اور ارمی پبلک سکول، باچا خان یونیورسٹی پہنچتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمار جی ایچ کیو محفوظ نہیں۔

ہمارا کامرہ ائیر بیس ، مہران ائیر بیس،پشاور ائیر بیس پر حملے ہوئے۔پولیس سیکورٹی فورسز اور نہتے عوام پر حملے ہوئے۔ہو رہے ہیں۔2008 میں اسلام پولیس پر حملہ ہوا۔ 2009 میں منوا اور 2014 میں ہنگو پولیس ٹریننگ سنٹر پر حملے ہوئے۔آج ائی جی بلوچستان نے پولیس ٹریننگ سنٹر میں تقریب کے دوران بلوچستان کے وزیر اعلی کو صاف الفاظ میں کہا کہ پولیس ٹریننگ سنغٹڑ کی چار دیواری نہیں یہ محفوظ نہیں اس کے باوجود وزیر اعلی بلوچستان نے زمہ داری قبول نہیں کی۔

اور اخر وقت تک چارداری نہیں دی گئی نہاتے عوام کہاں جائیں گے کس کاسہار لیں گے۔ جو ہمارے ریاست اور مملکت کے زمہ دار ہیں انھوں نے پوری قوم کو اللہ کے حوالے کردیا۔ کہاں رہ گئی ریاست۔ اس وقت پاکستان میں چھبیس مختلف ایجنسیاں کام کررہی ہے۔ کہاں ہے آپ کے خفیہ ادارے اوروہ کیا کررہے ہیں۔ یہ وہ سارے سولات ہیں جن کوہم نظر انداز نہیں کرسکتے۔

ہمارے جنازے محفوظ نہیں۔ جب ہم کہتے ہیں کہ پاکستان ایک غیر محفوظ ریاست بن گئی تو اس پر لوگ ناراض ہوجاتے ہیں۔ کس کو شکایت کریں۔ میں دشمن کوشکایت کروں کہ تم ہم پر حملے کیوں کررہو ۔یہ میں اپنے زمہ داروں سے پوچھو ں کہ قوم حفاظت کون کرے گا۔انھوں نے کہا کہ جہاں ہم نے قومی یکجہتی کامظاہر ہ کرنا ہے۔ ایک طرف کشمیر پر بھارت لائن اف کنٹرول پر حملہ کررہا اور ہمارے فوجی اور عوام شہید اور زخمی ہورہے ہیں۔

ریاست کو اپنی حفاظت کا مسلہ درپیش ہے۔ مولانا نے کہا کہ دوسری طرف ہمارے ملک کے اندر کچھ قوتیں انتشار پھیلا رہی ہے۔ اور عمران خان کہے رہے ہیں کہ ہم ملک کو ٹھیک کرنے کے لیے اسلام آباد جارہے ہیں۔جس طرح انگریز ہمارے مذہب اور تہذیب پر حملہ اور ہوا۔ پوری قوم کان کھول کر سن لو بار سن لو کان کھول کرسن لیں۔ یہی جے یو ائی تھی جس اسکے خلاف ڈٹ گئے اور دینی علوم اور اسلامی تہذیب کاتحفظ کیا۔

آج مغرب ایک بار پھر نئے رنگ میں عمران خان کی صورت میں ہماری تہذیب پر حملہ آور ہورہا ہے۔ عمران واپس چلائے جاؤں ڈیلور نہیں کرسکتے۔جے یوائی ف اور جمعیت طلباء اسلام موجود ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے یہ لوگ مغربی اقاؤں کے سامنے بھی ذلیل ہوں گے اور اللہ کے سامنے بھی ذلیل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کو کردار پوری قوم کے سامنے ہے۔

خیبرپختونخوا میں تبدیلی خان اصل چہرہ سامنے اچکا ہے اب وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کررہے ہیں خیبرپختونخوا میں وہ عوام کی کیا خدمت کرسکی۔ کہ اب وہ تخت اسلام آباد کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عمران خان درحقیقت پاکستا کی جمہوریت اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ ہم نے عمران خان کے خلاف کھلے جہاد کااعلان کردیا ہے۔

ہم ہر میدان سے عمران خان کو گیدڑوں کی طرح بھاگا ئیں گے۔انھوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں بڑی تبدیلی کیا کی ہے۔ صوبائی حکومت نے چوہے مارنے پر لگی ہوئی ہے عمران خان کی حکومت صوبے میں چوہے نہیں مار سکی تو وہ اسلام اباد میں شیروں کا کیا مقابلے کرے گی۔انھوں نے کہا کہ جس پارلمنیٹ کو عمران اور ان کے ممبران گالیاں دے رہے تھے پھر ہاتھ جھوڑ کر کہہ رہے تھے کہ ہمیں واپس پارلیمنٹ میں لاؤ۔

سول نافرنانی کرنے والے ان کااصل چہرہ قوم دیکھ چکی ہے انھوں نے اسلام ابا دمیں ناچ گانوں کے سوا کیا گیا۔ ناچ گانوں اور ڈانس کے لیے ڈھنڈی زمین چاہیے مگر عمران خان اب اسلام آباد کی زمین گرم ہو چکی ہے۔جب اسلام آباد کی زمین گرم ہوجائے گی۔ تو آپ کا ایک کارکن بھی اسلام آباد کی گرم زمین پر پاؤں نہیں رکھے گا۔انھوں نے کارکنوں سے کہا کہ گو عمران گو کے نعرہ مت لگاؤ کیونکہ شیخ رشید نے بھی کہہ دیا ہے کہ عمران خان پاگل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم نوازشریف سے کہنا چاہتا ہوں کہ تمھارا انتخابی نشان شیر ہے۔ان گیدڑوں سے ڈرنے کا کیا مطلب ہے۔ آپ کو ڈٹ جاناہے ۔ اوران کامقابلہ کرنا ان کو بتادینا ہے کہ اسلام اباد کاتقدس کیا ہے۔عمران خان کس طرح ہمارے دارالخلافہ میں ائے گا۔ انھوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ ہم نے اللہ اور اللہ کے رسول سے وعدہ کیا ہے کہ ہم نے اس ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ اور اسلام کی سربلندی کے لیے ہر حدتک جائیں ہماری اس تحریک کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔

نوجوان اگے بڑھ کراللہ اور اللہ کے رسول کے پرچم اور اسلامی نظام لانے کے لیے بھر پور جدوجہد شروع کریں۔ انے والے دور جے یو ائی ف کا ہے۔ اور تبدیلی خان کو اپنی حثیت کا اندازہ لگ جائے گا۔جلسے عوام سے وفاقی وزیر اکرام خان درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں عوام اپنے حقوق کے لیے رل گئے ہیں۔

انھوں نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج ہم ان کے حلقے میں یوتھ کانفرنس سے اندازہ لگ چکاہے عوا م نے سرعام ان پر عدم اعتمادکردیا ہے۔ انھوں نے عوام سے دھوکے میں ووٹ لیا۔ انے والے دور جے یوائی کا ہے۔ انھوں نے عمران خان پر بھی کھڑی تنقید کی اورکہا وہ امریکی یہودی ایجنٹ کاکردار ادا کررہے ہیں اور ملک میں چینی سرمایہ کاری کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔

اس موقع پر کئی قرادادایں بھی منظور ہوئی۔ آزاد کشمیر جے یوائی کے صدر سید محمد یوسف نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور قتل عام کی پرزو رمذمت کی اوراقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے ساتھ حق خود ارادیت کا وعدہ پورا کرے اس کے علاوہ اجتماع عام میں کئی قراردادیں بھی منظور کی گئی۔