لاہور کراچی موٹر وے منصوبہ میں 14 ارب کی کرپشن

نیب نے چیئرمین این ایچ اے اورجنرل منیجر مختار درانی کو طلب کر لیا

پیر 31 اکتوبر 2016 11:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اکتوبر۔2016ء) نیب نے کراچی لاہور موٹر وے میں مبینہ 14 ارب روپے کی کرپشن پر چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور جی ایم مختار درانی کو طلب کرلیا ہے۔ نیب نے اس کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کا فیصلہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے خط پر شروع کی تھیں۔لاہور ‘ کراچی موٹر وے منصوبہ 148 ارب روپے سے زائد کا ہے اور اس منصوبہ کا ٹھیکہ چین کی کمپنی چائنا ریلوے 20 اور زیڈ کے بی پاکستانی کمپنی کو دیا گیا تھا۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنے خط میں کہا تھاکہ این ایچ اے حکام اس بڑے منصوبے میں تعمیراتی کمپنیوں کو چودہ ارب روپے سے زائد ناجائز فائدہ پہنچایا ہے۔ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ معاملہ کی تہہ تک پہنچنے کیلئے نیب حکام نے چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور جنرل منیجر مختار درانی کو طلب کیا ہے اور ان سے بیانات قلمبند کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ان دونوں افسران نے غیر قانونی طریقہ سے تعمیراتی کمپنیوں کے ٹینڈر دستاویزات میں ردوبدل کرکے قومی خزانہ کو 14 ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے۔ چیئرمین نیب نے یہ تحقیقات ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی کو ارسال کی تھیں اور انہیں ہدایت کی ہے کہ اس سکینڈل کی تحقیقات فوری کریں اور رپورٹ ارسال کریں۔ اس معاملہ کی انکوائری کی منظوری جولائی 2016 ء میں نیب کا ایگزیکٹو بورڈ نے دے دی تھی یہ منصوبہ سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے منصوبوں میں سے ایک ہے۔

متعلقہ عنوان :