وزیراعظم پانامہ معاملے کا جلد حل ،عدالت کے سامنے سرینڈرکرتے ہیں،خواجہ آصف

دھرنے ، قبضوں ، لاک ڈاؤن کا مقصد ذاتی اقتدار کاحصول ہوسکتا ہے ملکی ترقی کا نہیں، وزیر دفاع عمران خان اپنے کارکنوں کو مزید آزمائش میں نہ ڈالیں، تحمل کا مظاہرہ کریں، احتجاج کی کال واپس لیں اور عدالتی فیصلے کا انتظار کریں،سعد رفیق کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 نومبر 2016 11:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2نومبر۔2016ء)وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ پر مکمل اعتماد ہے ،وزیراعظم سپریم کورٹ کے سامنے سرینڈر کرتے ہیں، فیصلے کو من و عن تسلیم کریں گے، وزیر اعظم پانامہ لیکس معاملے کا جلد از جلد حل چاہتے ہیں، دھرنے ، قبضوں ، لاک ڈاؤن کا مقصد ذاتی اقتدار کاحصول ہوسکتا ہے ملکی ترقی کا نہیں جبکہ خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنے کارکنوں کو مزید آزمائش میں نہ ڈالیں، تحمل کا مظاہرہ کریں، احتجاج کی کال واپس لیں اور عدالتی فیصلے کا انتظار کریں۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے آج سے چھ ماہ قبل عدالت عظمی کو اسی کمیشن کیلئے خط لکھا گیا اور اگر آج آج عدالت عظمی کمیشن بنا دیتی ہے تو یہ اسی خط کی تائید ہو گی۔

(جاری ہے)

عدالت عظمی پر مکمل اعتماد ہے اور آئین ہمیں یہ بات سکھاتا ہے اور لاگو بھی کرتا ہے کہ اس کے فیصلوں اور جج صاحبان کا احترام کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا مقام نہیں کہ عدالت کی سماعت پر بات کروں اور عدالت کا بے پناہ احترام کرتا ہوں ۔ سپریم کورٹ خواہ کمیشن بنائے یا کوئی اور راستہ اختیار کرے، تمام فیصلے قبول ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے عندیہ دیدیا ہے تو اب سڑکوں پرآنے کا کوئی جواز نہیں اور قوم کو احتجاجی سیاست سے نجات دیں۔ عدالت عظمی کے سامنے دونوں فریق کھڑے ہیں، سارے ڈرائی کلین ہو کر نکلیں گے، کوئی داغ دھبا لے کر نہیں نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کی تجویز سے متعلق وزیراعظم سے ملنے کے بعد واپس آئے تو ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے جو کارروائی کی ہے پچھلے چھ ماہ میں مختلف اوقات میں وزیراعظم نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ، سپریم کورٹ ملک کی بڑی عدالت ہے ہم سیاسی ورکرز اور اقتدار میں ہو نے کی حیثیت سے عدالت عظمیٰ کے سامنے سرنڈر کرتے ہیں ، عدالت نے کہا کہ پاکستان میں سیاست چلتی رہے گی لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پاکستانی عوام کاساتھ دیں، حالات کا تقاضہ ہے کہ تمام فریقین عدالتی کارروائی پر بھرپو اعتماد کا اظہار کریں اور دوسرے طریقے ترک کردیں۔

وزیر دفاع نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) عدالتی ریمارکس احترام کرتی ہے ، ہم بالکل عدالتی ہدایت پر اتفاق کرتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ انتشار اور دھرنے سیاست سے معاشی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ، لاک ڈاؤن ، قبضے ، مار دھاڑ بھی معاشی ترقی میں رکاوٹ ہے ۔انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم عدالتی کارروائی کو 100فیصد تسلیم کرتے ہیں۔اس موقع پر سعد رفیق نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت کی طرف سے دیئے گئے وقت کے دوران وزیراعظم نوازشریف کے پاس گئے تو میاں نواز شریف نے عدالتی کارروائی پر فراخدلی اور خوشی کا اظہار کیا اور عدالتی کارروائی کو ویلکم کیا ، وزیراعظم نے کہا کہ معاملہ جلد ازجلد حل ہونا چاہیے ، عدالتی حکم کے مطابق چلیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم عدالت کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ توقع کرتے ہیں کہ عدالت کی ہدایت کے بعد پی ٹی آئی اپنے احتجاج کی اپیل کو واپس لے لی گی اور اب عمران خان مہربانی فرما کر اپنے کارکنوں کو آزمائش میں نہ ڈالیں ، ماضی میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پی ٹی آئی کے جلسوں کیلئے تعاون کیا اور اب بھی تعاون کیا جائے گا ، ہم نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی کارکن یا پولیس کاکوئی نقصان ہو۔کسی کو حراست میں رکھنا حکومت کا کوئی مقصد نہیں اب معاملے عدالت میں ہے دھر نوں اور احتجاج کو ختم کیا جائے اور لوگ اپنے گھروں کو واپس جائیں ۔اب بال عمران خان کے کورٹ میں ہے ، پی ٹی آئی کے فیصلے کے منتظر ہیں کہ وہ احتجاج کی کال واپس لے۔