وزیر پٹرولیم کا گیس کے3بڑے ذخائر دریافت ہونیکا اعلان ،سسٹم میں 3کروڑ معکب فٹ گیس شامل ہو گی

تینوں گیس کے ذخائر سندھ کے علاقوں متھری گیس فیلڈ خیر پور، کندی ولی خیرپور ،گھوٹکی کے علاقے گڑو میں دریافت ہوئے 3سال میں 161کنوؤں کو اپ گریڈ ،158 ڈرلنگ کی گئی،کامیابی سابقہ حکومت کی نسبت 40فیصد زائد ہے،پریس کانفرنس

جمعہ 4 نومبر 2016 11:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ملک میں تین بڑے گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ان تین ذخائر سے سسٹم میں مزید3کروڑ معکب فٹ گیس شامل ہو گی جس سے ملک میں گیس کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ جمعرات کے روز پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ تینوں گیس کے ذخائر سندھ کے ضلع گھوٹکی اور خیرپور میں د ریافت ہوئے ہیں یہ ذخائر متھری گیس فیلڈ خیر پور، کندی ولی خیرپور اور ضلع گھوٹکی کے علاقے گڑو میں دریافت ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے موجودہ مالی سال کے دوران اب تک گیس کی 90 نئی دریافتیں کی ہیں اور کامیابی کی شرح 55فیصد ہے جو گزشتہ حکومت کے دور میں صرف35فیصد تھی۔

(جاری ہے)

دنیا میں آئل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل کمی سے نئی ذخیروں کے دریافت میں بھی کمی واقعہ ہو رہی ہے لیکن پاکستان میں یہ صورتحال برعکس ہے۔ گزشتہ 3سالوں میں موجودہ حکومت کے دور میں 319نئے گیس اور آئل کی ڈرلنگ کی گئی ہے ان میں 161کنوؤں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ 158 ڈرلنگ کی گئی ہے اور یہ کامیابی سابقہ حکومت کی نسبت 40فیصد زائد ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں جن عالمی آئل کمپنیوں نے پلاٹ لے رکھے ہیں اور وقت پر ڈرلنگ کرنے میں ناکام ہوئی ہیں ان میں 17کمپنیوں کے معاہدے ختم کر دیئے گئے ہیں اور باقی کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ معاہدوں کے مطابق کام کا آغاز کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 940ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔

جبکہ 32000بیرل آئل کی یومیہ پیداوار کا ریکارڈ قائم کیا ہے جن میں11000بیرل آئل پرانے کنوں سے جبکہ22000بیرل آئل نئے کنوؤں سے پیداوار آ رہی ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گیس پراسیسنگ پلانٹ لگا دیا ہے جس سے سردیوں میں80ملین کیوبک فٹ اضافی گیس سسٹم میں شامل کر دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے نتیجہ میں400ملین ٹن اضافی ایل پی جی میسر ہو گی اور حکومت ایل پی جی کی قیمتوں میں استحکام لانے کی بھی پوری کوشش کرے گی۔

سردیوں میں گیس لوڈشیڈنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس لوڈشیڈنگ گزشتہ سال کی نسبت کم ہو گی اور یہ لوڈ شیڈنگ گھریلو صارفین تک محدود ہو گی۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد گیس پیداوار پر اختیار زیادہ تر صوبوں کو دیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں طلب سے کم گیس پیدا ہوئی ہے اس لئے اس مسئلے کو دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانا ہوگا۔ شاہد خاقان نے کہا کہ حکومت گھریلو صارفین کو مزید نئے گیس کنکشن فراہم کرے گی جبکہ ایل پی جی کی قیمتوں کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔

حکومت نے ملک میں گیس چوری پر قابو پا لیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کرک میں گیس آئل چوری کے کیس کی پیروی کرر ہے ہیں گیس چوری میں مقامی لوگ ملوث ہیں کے پی کے حکومت تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ ایل این جی ٹرمینل جون 2017ء میں کام شروع کر دے گی تعمیراتی کام جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :