خیبر تختونخواہ حکومت اقتصادی راہداری منصوبہ کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کرے،احسن اقبال

بیرونی سرمایہ کاری عدالتی کارروائی سے حاصل نہیں ہو سکتی ،بعض جماعتیں سپریم کورٹ پر اپنی رائے مسلط کرنا چاہتی ہیں یوم حساب 2018ء میں صرف بیلٹ کے ذریعے ہی ہو گا ، سیاسی پنڈتوں کی پشین گوئیاں نہ پہلے سچ ثابت ہوئیں نہ اب ہوں گی،وفاقی وزیر کا بین الاقوامی بزنس کانفرنس سے خطاب

منگل 8 نومبر 2016 11:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2016ء) وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ و ریفارمز پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ خیبر تختونخواہ حکومت پاک  چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کرے  بیرونی سرمایہ کاری عدالتی کارروائی سے حاصل نہیں ہو سکتی بعض جماعتیں سپریم کورٹ پر اپنی رائے مسلط کرنا چاہتی ہیں 620 کلومیٹر طویل کوئٹہ گوادر شاہراہ کو مقررہ مدت سے قبل مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ مغربی روٹ پر دوسری شاہراہ ڈیرہ اسماعیل خان سے برہان تک 2018ء میں مکمل ہو جائے گی  عوام اس بات پرمتفق ہیں کہ موجودہ جمہوری حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہئے ،یوم حساب 2018ء میں صرف بیلٹ کے ذریعے ہی ہو گا  سیاسی پنڈتوں کی پشین گوئیاں نہ پہلے سچ ثابت ہوئیں نہ اب ہوں گی  وہ پیر کے روز ایکسپو سنٹر میں یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی بزنس کانفرنس اور نمائش میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت سی پیک منصوبہ کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کرے  بیرونی سرمایہ کاری عدالتی کارروائی سے کسی صورت حاصل نہیں ہو سکتی  سی پیک منصوبہ کے حوالے سے خیبر پختونخواہ کے عدالتی اقدام سے ہم پریشان نہیں ہیں وہ اپنے اور پاکستان کے تشخص کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں سی پیک روٹ و دیگر منصوبوں کے حوالے سے ڈیڑھ ماہ قبل ہونے والی میٹنگ میں وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک مکمل طور پرمطمئن تھے لیکن اب اچانک انہیں کیا ہو گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی سیاست بدلی ہے ، پاکستان کے مفادات نہیں بدلے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے گوادر شاہراہ کو مقررہ مدت سے دو ماہ قبل مکمل کر لیا گیا ہے جس سے افغانستان اور سنٹرل ایشیاء سمیت خطے کے دوسرے ممالک کو فائدہ پہنچے گا اور مواصلاتی رابطے میں بہتری آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ کے مغربی روٹ پر دوسری شاہراہ ڈیرہ اسماعیل سے برہان تک بنائی جا رہی ہے جو 2018ء میں مکمل ہو جائے گی۔

حکومت نے مغربی روٹ پر جو وعدے کئے تھے اس پر عملدرآمد کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پر سیاست چمکانا جرم ہے اگر تحفظات و خدشات ہیں تو سی پیک کے حوالے سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی موجود ہے  کے پی کے حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے تنازعات کو جنم دے رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ توانائی منصوبے میں زیادہ تر حصہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کا ہے کیونکہ کوئلہ اور دیگر وسائل انہی صوبوں میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ کے تحت کے پی کے میں توانائی منصوبوں میں 112 ارب روپے کی لاگت سے داسو ڈیم  114 ارب روپے کی لاگت سے دیا میر بھاشا ڈیم  منڈا ڈیم  کرم تنگی ڈیم کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں جبکہ اس کے علاوہ وفاقی بجٹ سے کے پی کے میں دیگر منصوبوں کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ملک کا شفاف ترین منصوبہ ہے اور پاکستان کیلئے آب حیات کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح ایٹمی پروگرام کو قومی یکجہتی کے ساتھ مکمل کیا گیا تھا سی پیک منصوبہ کو بھی اسی طرح مکمل ہونا چاہیئے اور اس میں کسی قسم کی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ منصوبہ میں تنازعات کا مقصد صرف بیرونی سرمایہ کاری کو روکنا ہے  وزیراعلی کے پی کے کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس سلسلہ میں ہمارے ساتھ بیٹھیں اور ساتھ چلیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت تمام صوبوں میں یکساں ترقیاتی منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ سیاسی پنڈتوں کی پیشن گوئیاں نہ پہلے سچ ثابت ہوئیں اور نہ آئندہ ہوں گی  بعض سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ آف پاکستان پر اپنی رائے مسلط کرنا چاہتی ہیں اور سپریم کورٹ میں پی آر او کا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی بھی ملک میں سیاسی استحکام معاشی ترقی کیلئے بنیادی شرط ہے۔ دنیا میں جن ملکوں نے ترقی کی انہوں نے اپنے مواصلات کے نظام کو بہتر بنایا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے پاس انڈسٹری اور سرمایہ ہے جبکہ پاکستان کے پاس سستی افرادی قوت اور بہترین محل وقوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک مواصلات کا بڑا منصوبہ ہے جس سے خطے کے تین ارب لوگ فائدہ اٹھائیں گے اور پاکستان وسطی ایشیاء کا معاشی حب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1947ء سے 2013ء تک 16 ہزار میگا واٹ بجلی بنائی گئی جبکہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں 11 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو ترقی کرنے کیلئے خود اعتمادی ، مثبت سوچ اور سخت محنت کو اپنا شعار بنانا چاہیئے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی جاری ہے اور میڈیا اس سلسلہ میں عوام میں مایوسی نہ پھیلائے اور اپنا ذمہ دارانہ و مثبت کردار ادا کرے ۔ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مس مارگریٹ ایڈمسن نے فیتہ کاٹ کر کیا۔

کانفرنس میں چین  ملائشیا  ترکی  مڈل ایسٹ  یورپ اور یو اے ای سے کمپنیوں نے سٹالز لگائے۔کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرین تعلیم  کامیاب بزنس مین  نیشنل اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مالکان  سول سوسائٹی و میڈیا کے نمائندگان اور بزنس فرمز نے شرکت کی۔ کانفرنس سے ترک صدر کے چیف ایڈوائزر لونر سوک  پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مس مارگریٹ ایڈمسن  کانفرنس کے ڈائریکٹر یو ایم ٹی عابد شیروانی  چیئرمین ٹی ڈیپ  ایس ایم منیر  لاہور چیمبر کے صدر عبد الباسط  یو ایم ٹی کے ریکٹر ڈاکٹر حسن صہیب مراد سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔