الیکشن اور پالیسی بیانات میں فرق ہوتا ہے،کشمیر پرامریکا کی ثالثی کاخیرمقدم کریں گے،ٹرمپ کے آنے سے امید ہے تعلقات بہتر ہونگے،امن ہماری خواہش ہے،امریکہ اور ہمارے مفادات مشترک ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کشمیر کا مسئلہ رکھا جائے گا،ہم نے عدم مداخلت کی پالیسی بنائی ہے،ہماری پالیسی درست سمت میں جارہی ہے،شکیل آفریدی کا الگ مسئلہ ہے،قانون کے مطابق کارروائی ہورہی ہے،ٹرمپ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے خلاف ہیں

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

جمعرات 10 نومبر 2016 11:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10نومبر۔2016ء)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ الیکشن اور پالیسی بیانات میں فرق ہوتا ہے،،ٹرمپ کے آنے سے امید ہے تعلقات بہتر ہونگے، کشمیر پرامریکا کی ثالثی کاخیرمقدم کریں گے،امن ہماری خواہش ہے،امریکہ اور ہمارے مفادات مشترک ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کشمیر کا مسئلہ رکھا جائے گا،ہم نے عدم مداخلت کی پالیسی بنائی ہے،ہماری پالیسی درست سمت میں جارہی ہے۔

بدھ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ الیکشن اور پالیسی بیانات میں فرق ہوتا ہے،ہم نے اس کا جائزہ لیا ہے،امن ہماری خواہش ہے،امریکہ اور ہمارے مفادات مشترک ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کشمیر کا مسئلہ رکھا جائے گا،ہم نے عدم مداخلت کی پالیسی بنائی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر پرامریکا کی ثالثی کاخیرمقدم کریں گے،ہم نے عدم مداخلت کی پالیسی بنائی ہے،امریکا اورپاکستان کی ترجیح دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے ،امریکا اور پاکستان کی ترجیح انسداد دہشت گردی ہے ،وزیراعظم نے ٹرمپ کو7 دہائیوں کے پاک امریکا تعلقات سے آگاہ کیا،دنیا بھر میں انتخابی مہم کے بیانات پالیسیوں سے مختلف ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہماری پالیسی درست سمت میں جارہی ہے،شکیل آفریدی کا الگ مسئلہ ہے،قانون کے مطابق کارروائی ہورہی ہے،ٹرمپ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے خلاف ہیں،امریکہ کی معیشت بڑھنے سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا،ٹرمپ کے آنے سے امید ہے تعلقات بہتر ہونگے۔،امریکا سے تعلقات12-2011 میں نچلی سطح پر آگئے تھے ، امریکا سے تعلقات میں بہتری آسکتی ہے۔