عمران فاروق قتل کیس ، ملزم خالد شمیم نے مجسٹریٹ کو بیان ریکارڈ کروا دیا

بانی ایم کیو ایم کی17 ستمبر کو سالگرہ کا کیک کاٹنے سے قبل محمد انور،ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی نوید دیکر ہیپی برتھ ڈے کہنا چاہتے تھے

جمعہ 11 نومبر 2016 11:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11نومبر۔2016ء)بانی ایم کیو ایم کی17 ستمبر کو سالگرہ کا کیک کاٹنے سے قبل محمد انور،ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی نوید دیکر ہیپی برتھ ڈے کہنا چاہتے تھے،ملزم خالد شمیم نے مجسٹریٹ کو بیان ریکارڈ کروا دیا۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم خالد شمیم نے مجسٹریٹ کو اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے جس میں ملزم خالد شمیم نے اعتراف کیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو16ستمبر کو قتل کرنے کیلئے رہنما ایم کیو ایم محمد انور نے حکم دیا تھا،اگلے روز17ستمبر کو بانی متحدہ الطاف حسین کو سالگرہ پر قتل کی خبرسنا کر تحفہ دینا چاہئے تھے۔

ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد معظم سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور بتایا کہ ماحول کی صبح ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

لندن سے نکلنے کیلئے جوبھی پہلی پرواز ملے نکل جاؤ۔خالد شمیم نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہمیں افتخار حسین کے ذریعے25 ہزار پاؤنڈ بھیجے گئے تھے اور بتایا گیا کہ یہ رقم اس کام کیلئے جو الطاف بھائی نے کہا ہے۔بعد ازاں برطانیہ کے ویزے بھی افتخار حسین کے ذریعے ہمیں دئیے گئے۔

قتل کے بعد ہم افغانستان آگئے جہاں ہم نے 5سال رہنا تھا بعد ازاں جب ہم نے پاکستان آنے کا پروگرام بنایا تو ملزم کاشف نے آنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ میں الطاف حسین کی موت کے بعد واپس جاؤں گا۔واضح رہے کہ ملزم خالد شمیم نے مجسٹریٹ کو اپنے اعترافی بیان میں یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے کئے پر شرمندہ ہے اور بغیر کسی دباؤ کے اعترافی بیان دے رہا ہے۔