بھارت کا استبدادانہ اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے،چوہدری نثار

پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا بغیر کسی اشتعال بھارت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو شہید کئے جانے پر بدلہ لینے کا حق رکھتے ہیں،وزیر داخلہ کی برطانوی وزیراعظم تھریسا مے، برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر سر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات

بدھ 16 نومبر 2016 11:23

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16نومبر۔2016ء)وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کا استبدادانہ اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔ بغیر کسی اشتعال بھارت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو شہید کئے جانے پر بدلہ لینے کا حق رکھتے ہیں۔ یہ بات وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے10ڈاوٴ ننگ سٹریٹ لندن میں برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر سر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات میں کہی ۔

ملاقات کے دوران برطانوی وزیرِاعظم تھریسا مے بھی آگئیں۔ برطانوی وزیرِاعظم نے وزیراعظم نواز شریف اور پاکستانی عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہاربھی کیا۔برطانوی وزیرِاعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ وہ 2017کے پہلے حصے میں پاکستان کا دورہ کریں گی۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیرِاعظم تھریسا مے کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اوراس امید کا اظہار کیا کہ ان کے دورِ اقتدارمیں پاک برطانیہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تھریسا مے کے دورہ پاکستان سے مختلف سطحوں پر جاری پاکستان اور برطانیہ کے مابین تعاون کو بھی مزید تقویت ملے گی۔ وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیاء میں پائی جانے والی حالیہ علاقائی صورتحال کے تناظر میں وزیرِاعظم تھریسا مے کا دورہ بہت اہم، موزوں اور بر وقت ہوگا اور اس سے دو طرفہ اور کثیر الاطراف تعاون اور کوارڈینیشن کو مزید فروغ ملے گا۔

برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر سے ملاقات کے دوران وزیرِداخلہ نے اس امر پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری اور خصوصاً دوست ممالک خطے میں بھارتی ہٹ دھرمی پر توجہ دیں اور اپنے ردعمل کا اظہار دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا استبدادانہ اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا اور وہ بغیر کسی اشتعال بھارت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو شہید کئے جانے پر بدلہ لینے کا حق رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری اور ہمارے دوست ممالک کو پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم ناکام بنانے کے لئے مزید کوششیں کرنی چاہیں اور جنوبی ایشیا کو بھارتی عدسے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کی عفریت نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی امن و سکون کے لئے خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اور اس کے سیکیورٹی ادارے اس عفریت کو اپنی سرزمین سے مٹانے کے لئے پر عزم ہیں۔

اس موقع پر وزیرِداخلہ نے ان کامیابیوں کا بھی ذکر کیا جو ضربِ عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے نتیجے میں پاکستان کو حاصل ہوئیں۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں ملکی سیکیورٹی صورتحال میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔ علاقائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔وزیرِداخلہ نے کہا کہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات برابری کے اصول پر مبنی ہیں جو کہ ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی اور اہم عنصر ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستانی عوام اور سیکیورٹی اداروں کی بے انتہا قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ پاکستانی عوام یہ امید کرتے ہیں کہ اس نازک ایشو پر بین الاقوامی سطح پر کسی قسم کا امتیاز نہیں برتا جائے گا اور بین الاقوامی امن اور استحکام کے لئے پاکستان کے کردار کو تسلیم کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام امن چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری کے تعاون کی قدر کرتے ہیں۔

برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے اپنی بات چیت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام کی بے شمار قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت برطانیہ پاکستانی عوام کی سماجی و معاشی ترقی اور پاک برطانیہ تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے ہر ممکنہ مدد فراہم کرتی رہے گی۔