اپنے چار مطالبات پر آج بھی قائم ہیں، ان مطالبات سے یوٹرن نہیں ہوگا،بلاول بھٹو

حکومت نے اگر ہمارے چاروں مطالبات تسلیم نہ کیے تو 27دسمبر کے بعد گو نثار گو کی جگہ گو نواز گو کا نعرہ شروع ہوجائے گا، جہانگیر بدر مرحوم کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 نومبر 2016 11:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18نومبر۔2016ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اپنے چار مطالبات پر آج بھی قائم ہے۔ ان مطالبات سے یوٹرن نہیں ہوگا۔ حکومت نے اگر ہمارے چاروں مطالبات تسلیم نہ کیے تو 27دسمبر کے بعد گو نثار گو کی جگہ گو نواز گو کا نعرہ شروع ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر مرحوم کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنما مرحوم جہانگیر بدر کے اہل خانہ سے اظہارتعزیت کیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ بختاور بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔ جبکہ تعزیت کے موقع پر مرحوم جہانگیر بدر کے صاحبزادے ،بھائی اوران کی بیوہ بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماجہانگیر بدر کے انتقال سے پیپلزپارٹی اور بھٹو خاندان کو بڑا نقصان پہنچاہے اور اس نقصان کو ہم سب محسوس کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایک سچائی پسند لیڈر تھا جس نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو اور میری والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ مل کر کام کیا۔

محترمہ بے نظیر بھٹو جہانگیر بدر کے ساتھ مل کر کام کرکے ایک نئے پاکستان کی بنیاد رکھنا چاہتی تھیں لیکن انہیں موقعہ نہیں ملا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پنجاب کی تنظیم سازی کے حوالے سے بہت جلد اعلان کرنے والے ہیں۔ پنجاب کے عوام کو جلد خوشخبری ملے گی۔ ہوسکتا ہے کہ میں یہ اعلان کل ہی کردوں۔ انہوں نے کہا کہ میں جہانگیر بدر کے ساتھ مل کر مزید کام کرنا چاہتا تھا لیکن ایسا نہ ہوسکا۔

جہانگیر بدر کی پاکستان پیپلزپارٹی او رجمہوریت کے لئے بہت سی خدمات ہیں۔ لاہور کے عوام جہانگیر بدر کی ان خدمات کو کبھی نہیں بھلائیں گے۔ ہم سب مل کر ان کے کام کو آگے بڑھائیں گے۔ قبل ازیں ببلاول بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری کے ساتھ ایک قافلے کی شکل میں بلاول ہاؤس سے مرحوم جہانگیر بدر کی رہائش گاہ واقعہ علی ٹاؤن پہنچے جبکہ بلاول بھٹو زرداری کا ٓذاتی سکیورٹی سکواڈ بلاول بھٹو کی آمد سے ایک گھنٹہ قبل علی ٹاؤن پہنچی جس نے مرحوم جہانگیر بدر کی رہائش گاہ کے گردونواح کے راستوں کا جائزہ لیا۔

یہ بھی معلوم ہا ہے کہ بلاول بھٹو کے قافلے کی علی ٹاؤن روانگی کے دوران لاہورٹریفک پولیس قافلے کے روٹ کو کلیئر نہ کرواسکی۔جس کی وجہ سے عام عوام کی گاڑیاں موٹرسائیکلیں اور رکشے بلاول کے قافلے کے ساتھ ساتھ چلتے رہے اور قافلے کو جگہ جگہ رکنا پڑا۔ بلاول بھٹو زردایر بدھ کی رات دبئی سے سیدھا لاہور پہنچے تھے۔ لاہور ائیرپورٹ سے وہ بلاول ہاؤس روانہ ہوگئے جبکہ گزشتہ روز انہوں نے پارٹی کے مختلف رہنماؤں سے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی اور پارٹی پنجاب کی تنظیم سازی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

بلاول بھٹوزردای نے جوش میں آکر” بھٹو دے نعرے وجن گے“ کا نعرہ لگانے کی کوشش کی تو وہ نعرہ بھول گئے جس پر انہوں نے کہا کہ میرے منہ سے کچھ بھی نکل جاتا ہے بعدازاں انہوں نے درست نعرہ لگایا۔

متعلقہ عنوان :