نکراچی ٹرین حادثہ ڈرائیور،اسسٹنٹ ڈرائیور کی غفلت سے پیش آیا،وزیر ریلوے

وقوعہ کے وقت ڈرائیور اپنے کیبن میں موجود نہیں تھا بلکہ ٹرین میں سفر کرنے والے اپنے اہلخانہ کے ساتھ تھا ریلوے سگنل اور نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،سینٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

جمعرات 24 نومبر 2016 11:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2016ء)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایوان بالا کو بتایا کہ کراچی ٹرین حادثہ ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کی غفلت سے پیش آیا ہے وقوعہ کے وقت ڈرائیور اپنے کیبن میں موجود نہیں تھا بلکہ ٹرین میں سفر کرنے والے اپنے اہلخانہ کے ساتھ تھا،ریلوے ٹریک پر تمام سگنل درست تھے،ریلوے سگنل اور نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاہم اس کیلئے اربوں روپے فنڈز درکار ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنیٹر شیری رحمان،سینیٹر مختار دھابڑہ،سینیٹر کریم احمد خواجہ،سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سینیٹر سعید الحسن مندوخیل کی جانب سے لانڈی ریلوے سٹیشن میں ٹرین حادثے کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کیا،اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران ریلوے کو غیر سیاسی طور پر چلایا ہے اور محکمے کی آمدنی30جون2016ء تک18ارب سے بڑھکر 36ارب ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریلوے کا فرسودہ نظام ہمارے حوالے کیا گیا اور اگلے پانچ سالوں کے دوران اس کو بین الاقوامی نظام کے ہم پلہ نہیں بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی ٹرین حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد فوری طور پر ریلیف آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کئے،حادثے کی تحقیقات کی گئی ہیں اس حادثے کی ذمہ دار ٹرین کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور پر عائدہوتی ہے کیونکہ حاعدثے کے وقت ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور اپنی سیٹ پر موجود نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرین میں ڈرائیور کی فیملی بھی سفر کر رہی تھی اور ڈرائیوروں کے ہمراہ تھا جبکہ اسسٹنٹ ڈرائیور کیبن میں موجود تھا مگر حادثے کے وقت وہ پریشان ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ تمام سگنل درست تھے ٹرین اپنی پوری رفتار سے چل رہی تھی اور راستے میں آنے والے سگنلز کو نظرانداز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرین سیفٹی کے دوبارہ سیمینار شروع کئے ہیں اور ان تمام حفاظتی اقدامات کو اپنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ٹرینوں کے کیبن میں کیمرے لگائے جائیں گے جبکہ کیبن میں کھانا پکانے یا چائے بنانے پر سختی سے پابندی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ڈرائیور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے سگنل اور ٹریکنگ کا جدید نظام اپنانا ہوگا تاہم اس کیلئے اربوں روپے کی فنڈنگ درکار ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مسائل درپیش ہیں تاہم حکومت مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنی پوری کوششیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرینوں کو چلانے والے سٹاف کیلئے نیا طریقہ کار اپنایا جارہا ہے،ڈرائیوروں کے فزیکل ٹیسٹ لازمی قرار دئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نہایت سنجیدگی کے ساتھ ٹرین سیفٹی پر میٹنگز کرتے ہیں سگنلز کا موجودہ سسٹم ٹھیک ہے تاہم اس کو مزید بہتر بنائیں گے

متعلقہ عنوان :