کراچی،مسابقتی کمیشن کا ٹیلی کام پالیسی 2015 کا از سر نو جائزہ لینے کی سفارش

ٹیلی کام سیکٹر کے لیے مسابقتی رولز کے حوالے سے حکومت کو پالیسی نو ٹ جاری

جمعہ 25 نومبر 2016 12:00

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2016ء)مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے حکومت پاکستان کو پالیسی نو ٹ جاری کرتے ہوئے ٹیلی کام پالیسی 2015 باالخصوص ٹیلی کام سیکٹر کے لیے مسابقتی رولز کے حوالے سے از سر نو جائزہ لینے کی سفارش کی گئی ہے۔سی سی پی کے مطابق منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی جانب سے جاری کردہ ٹیلی کام پالیسی 2015 کی شق 5.1ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں مسابقت سے متعلقہ معاملات پی ٹی اے کے ذریعے ریگولیٹ کرنے سے متعلق ہے جبکہ پارلیمنٹ کے ایکٹ کے زریعے منظور شدہ کمپیٹیشن ایکٹ کو منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تیار کردہ قوانین پر فوقیت حا صل ہے، اس لیے سی سی پی اور کسی اور ریگولیٹری باڈی کے درمیان مسابقت سے متعلقہ معاملات کے تنازعے میں کمپیٹیشن ایکٹ ہی لاگو ہو گا۔

(جاری ہے)

پی ٹی اے کو کمپیٹیشن سے متعلقہ معاملات میں اختیا ر دینے کا نتیجہ ٹیلی کام سیکٹر اور صارفین کے لیے غیر یقینی کی صورتحال پیدا کر دے گا۔ سی سی پی نے سفارش کی ہے کہ ٹیلی کام پالیسی 2015 کا مکمل طور پر جائزہ لیا جائے ،پالیسی نوٹ میں سی سی پی اور پی ٹی اے کے درمیان مستقبل میں کسی تنازع سے بچنے اور ٹیلی کام سیکٹر میں مضبوط کمپیٹیشن کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا گیا ہے۔یہ پالیسی نوٹ کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 29کے تحت جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق سی سی پی پالیسی فریم ورک کا جائزہ لیتے ہوئے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو قانون سازی میں ترمیم کی سفارش کر سکتاہے

متعلقہ عنوان :