ہم نے دھرنے میں عمران خان کا ساتھ دیا ہوتاتو نظام ختم ہوگیا ہوتا،خورشید شاہ

اب اگر نواز شریف نے مزید ڈیڑھ سال حکومت کرنی ہے تو ہمارے چیئرمین کے چار چھوٹے مطالبات مان لیں ورنہ مزید حکومت کو نہیں چلنے دینگے ،آصف زرداری جلد واپس آئیں گے، مخلص کارکن پیپلزپارٹی کا سرمایہ اور ہمیں اپنے کارکنوں پر فخر ہے 24 ویں ترمیم کی حمایت نہیں کرینگے،بلاول بھٹو جلد پارلیمنٹ میں دیکھنا چاہتا ہوں انکے بغیر پارلیمنٹ میں جمہوریت مکمل نہیں ہے،اپوزیشن کا اتحاد ناگزیر ہے نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بہترین نعم البدل ثابت ہو ں گے مگر ان کو حالات اچھے نہیں ملے ،بھارت کی آبی جارحیت کے مقابلہ کیلئے مئوثر جوابی حکمت عملی تیار کی جائے ہم نے کبھی بھی نوزشریف حکومت کی حمایت نہیں کی ہم نے جمہوریت کی کا ساتھ دیا ہے،عابد شیر علی جیسے لاڈلے وزیر کے بیان پر جواب نہیں دونگا اگر نوازشریف بولے گے تو جواب میں خود دونگا،اپوزیشن لیڈر

منگل 29 نومبر 2016 11:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء)پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما وقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے اگر دھرنے میں عمران خان کا ساتھ دیا ہوتاتو نظام ختم ہوگیا ہوتا،اب اگر نواز شریف نے مزید ڈیرھ سال حکومت کرنی ہے تو ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو کے چار چھوٹے مطالبات مان لے ورنہ مزید حکومت کو نہیں چلنے دینگے،آصف زرداری جلد واپس آئیں گے، مخلص کارکن پیپلزپارٹی کا سرمایہ ہیں اور ہمیں اپنے کارکنوں پر فخر ہے ،24ترمیم کی حمایت نہیں کرینگے،بلاول بھٹو جلد پارلیمنٹ میں دیکھنا چاہتا ہوں انکے بغیر پارلیمنٹ میں جمہوریت مکمل نہیں ہے، ،اپوزیشن کا اتحاد ناگزیر ہے۔

نئے آرمی چیف سبکدوش ہونے والے عظیم سپہ سالار جنرل راحیل شریف کے بہترین نعم البدل ثابت ہو ں گے۔

(جاری ہے)

مگر ان کو حالات اچھے نہیں ملے ،بھارت کی آبی جارحیت کے مقابلہ کیلئے مئوثر جوابی حکمت عملی تیار کی جائے ،ہم نے کبھی بھی نوزشریف حکومت کی حمایت نہیں کی ہم نے جمہوریت کی کا ساتھ دیا ہے،عابد شیر علی جیسے لاڈلے وزیر کے بیان پر جواب نہیں دونگا اگر نوازشریف بولے گے تو جواب میں خود دونگا، خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آبادمیں مختلف تقریبات میں شرکت کے بعد صحافیوں ور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا سمیت دیگر پیپلزپارٹی کے رہنماؤں ملاقاتوں کے دوران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا کہ قطری شہرادے کے خط کے بعد شکوک سو فیصد بڑھ گئے ہیں وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ذمہ داری ہے اب بال انکے کورٹ میں ہے،وزیر اعظم کے تمام بیانات میں قطری شہزاد ے کا نام نہیں ہے نوازشریف پاکستان کے وزیر اعظم ہیں اپنے آپ کوبچانے کے لئے ایک چھوٹا خط پیش کرنا شرم اور افسوس کی بات ہے ۔

سید خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ ہم نے 90کی سیا ست چھوڑ دی مگر افسوس نواز لیگ نے نہیں چھوڑی، حکومت کے لاڈلے وزیر وہی بیانات دے رہے ہیں جوکہ بے نظر بھٹو کے خلاف دے جاتے تھے ،پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالا دستی کو ترجیح دی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ایک وکیل بدلا تو دوسرا وزیر بدلا، بلاول کے گھرانے نے جمہوریت متعارف کروائی ۔

کوئی تو بات ہے جس کا سارے افسانے میں ذکر نہ تھا۔ پیپلزپارٹی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوجاتی تو نظام ختم ہوجاتا۔ ہم نے احتجاج کی بائے پارلیمنٹ کو اہمیت دی۔ نواز شریف نوے کی دہائی جیسی صورتحال خود پیدا کریں گے۔ پیپلزپارٹی آئین میں چوبیسویں ترمیم کی حمایت نہیں کرے گی۔ بی بی کا بیٹا پارلیمنٹ میں نہیں ہے تو کوئی جمہوریت نہیں ہے۔ صوبائی رہنما قمر الزمان کائرہ نے پیلزپارٹی کے رہنماؤں کے خلاف حکومتی وزراء کے بیانات پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ عابد شیر علی جو زبان استعمال کررہے ہیں وہ کسی شادیوں کے شوقین شخص کا بیٹا ہی کرسکتا ہے۔

ہم اس حد تک نہیں جانا چاہتے کہ یہ بتانا پڑے کہ بڑے چوہدری شیرعلی صاحب کن رقاصاوٴں پر فدا ہوتے رہے ۔ ۔پیپلزپارٹی کے راہنماؤں سابق سیکرٹری اطلاعات میاں ظفراقبال طاہر سابق ٹکٹ ہولڈر ملک محمد علی سابق سٹی صدر پی وائے او میاں سہیل یوسف اوردیگر سینکڑوں کارکنان اور راہنماؤں نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمرالزمان کائرہ جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن کا عبداللہ پور چوک میں پرتپاک استقبال کیا اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے مرکزی راہنما سید خورشید شاہ نے اپنے گلے سے مالا اتار کر میاں ظفر اقبال کے گلے میں ڈال دیں اور ان کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ جیسے مخلص کارکن پیپلزپارٹی کا سرمایہ ہیں اور ہمیں آپ پر فخر ہے اس موقع پر سابق ضلعی صدر و ایم این اے چوہدری طارق محمود باجوہ نے کہا پیپلزپارٹی غریب عوام کی نمائندہ جماعت ہے اب جیالے جوق در جوق گھروں سے نکالنا شروع ہوگئے ہیں۔

اب لٹیرے حکمران یا تماشہ گیر نام نہاد سیاستدانوں کا ہم بوریا بستر گول کر دیں گے، پیپلزپارٹی نے پہلے بھی پاکستان کے مزدوروں کسانوں کی خدمت کی ہے۔ انہیں ان کا حق دلایا ہے۔ آئندہ بھی ہم غریب عوام کے حقوق کی بازیابی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں سید خورشید شاہ نے جھنگ بازار میں آستانہ عالیہ محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد کے مزار پر بھی حاضری دی،بعدازاں سید خورشید شاہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ صاحبزادہ حامد رضا کی رہائش گئے اور انکی عیادت کی اور انکی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔

سید خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور بلاول بھٹول کی طرف سے آپ کی بیمار پرسی کیلئے آیا ہوں۔ آپ جلد صحت یاب ہوکر قومی سیاست کا دوبارہ حصہ بنیں گے۔ اس موقع پرصاحبزادہ حامد رضا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی نظریں اپوزیشن کی طرف ہیں۔ اپوزیشن متحد نہ ہو ئی تو قوم کا اپوزیشن پر اعتماد ختم ہو جائے گا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ ، رانا فاروق سعید، حسن مرتضی، طارق باجوہ ، سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ حسن رضا، چوہدری محمد حنیف ، صاحبزادہ حسین رضا، ملک بخش الٰہی، چوہدری نثار ایڈووکیٹ، قاری محمد امین رضوی اور دیگر بھی موجود تھے۔