تحریک انصاف کا سپریم کورٹ میں کیس نہ پہلے کمزور تھا نہ اب ، کیس پر اب تک عمومی بحث ہوئی مگر اب بحث خصوصی ہو گی، پانامہ کیس کے حوالے سے اخباری خبریں اور تبصرے درسست نہیں ہیں،پانامہ کیس میں زیادہ پٹیشنز دائر کر کے کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کیس کا کبھی فیصلہ ہی نہ ہو سکے اور کیس چلتا رہے مگر ایسا نہیں ہو گا، پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں اس مقدمے کے بعد یا تو پاکستان کا امیج بحال ہو سکتا ہے یا خدا نا خائستہ بری طرح برباد،تحریک انصاف کے پانامہ کیس کے نئے وکیل سینیٹر بابر اعوان کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 30 نومبر 2016 11:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30نومبر۔2016ء ) تحریک انصاف کے پانامہ کیس کے نئے وکیل سینیٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا سپریم کورٹ میں کیس نہ پہلے کمزور تھا نہ اب کمزور ہے، کیس پر اب تک عمومی بحث ہوئی مگر اب بحث خصوصی ہو گی، پانامہ کیس کے حوالے سے اخباری خبریں اور تبصرے درسست نہیں ہیں،پانامہ کیس میں زیادہ پٹیشنز دائر کر کے کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کیس کا کبھی فیصلہ ہی نہ ہو سکے اور کیس چلتا رہے مگر ایسا نہیں ہو گا، پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں اس مقدمے کے بعد یا تو پاکستان کا امیج بحال ہو سکتا ہے یا خدا نا خائستہ بری طرح برباد۔

وہ منگل کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا سپریم کورٹ میں کیس نہ پہلے کمزور تھا نہ اب کمزور ہے ، کیس پر اب تک جتنی بحث ہوئی ہے وہ عمومی تھی اب بحث خصوصی ہو گی ، سپریم کورٹ میں ابھی تک کیس کے حوالے سے جتنے ریکارڈ پیش کیے گئے ہیں انہیں پر ہی دلائل دیئے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں پرانے شوائد کو مضبوط کرنے کے لئے نئے شوائد بھی جمع ہوئے ہیں ، پانامہ کیس کے حوالے سے اخباری خبریں اور تبصرے درسست نہیں ہیں ، انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے حوالے سے اتنی پٹیشن دائر ہو چکی ہیں اور دائر کی جا رہی ہیں کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کیس کا کبھی فیصلہ ہی نہ ہو سکے اور کیس چلتا رہے مگر ایسا نہیں ہو گا ، کیونکہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ نے اپنے پہلی ہی سماعت میں واضع کر دیا تھا کہ صرف کیس تک محدود رہا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں دو ہی فیصلے آسکتے ہیں یا تو سپریم کورٹ اس کا از خود فیصلہ سنائے گا یا کیس میں مزید تحقیقات کے لئے کمیشن کے قیام کا اعلان کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں اس مقدمے کے بعد یا تو پاکستان کا امیج بحال ہو سکتا ہے یا خدا نا خائستہ بری طرح برباد ، پانامہ کیس کے فیصلے سے دنیا میں مثبت پیغام جائے گا کہ ہم شفافیت اور احتساب کی اہلیت رکھنے والے ملک ہیں ۔