عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لینا چاہیے،پاکستان

بھارت کے منفی رویے کے باوجودہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک کریں گے،پاکستان اور بھارت دونوں سندھ طاس معاہدے کے پابند ہیں ،معاہدے پرعملدرآمد دونوں ممالک کیلئے ضروری ہے، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 2 دسمبر 2016 10:40

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2016ء ) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وبربریت جاری رکھے ہوئے ہے، عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لینا چاہیے،پاکستان کایہی نقطہ ہے کہ کشمیرکے معاملے پربات چیت کی جائے،پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم نوعیت کے تعلقات ہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر پر امریکی کرد ار کا خیر مقدم کرے گا ،پاکستان مذاکرات کو ہی تمام مسائل کا بہترین حل سمجھتا ہے،بھارت کے منفی رویے کے باوجودہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک کریں گے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریہ نے کہا کہ عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لینا چاہیے،بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے ،امریکی صدرپہلے بھی متنازعہ ایشوزکے حل کیلئے بیان دے چکے ہیں،پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنے پر امریکا کا خیر مقدم کرے گا اور امریکی صدرکے دورہ پاکستان کاخیرمقدم کریگا ،پاکستان کایہی نقطہ ہے کہ کشمیرکے معاملے پربات چیت کی جائے، نفیس ذکریہ نے کہا کہ پاکستان مذاکرات کو ہی تمام مسائل کا بہترین حل سمجھتا ہے،بھارت نے دوطرفہ معاملات کی بناپرسارک علاقائی فورم کومتاثرکیا پاکستان ذمہ دارملک ہے،ہارٹ آف ایشیاکانفرنس میں شریک ہوگا،بھارت کے منفی رویے کیباوجودہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک کریں گے،انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری میں مسئلہ کشمیرکواجاگرکرنے کیلئے خصوصی ایلچی بھیجے ہیں ، پاکستان امن کے قیام کیلئے جو ممکن ہوا کرے گا،پاکستان ہمسایہ ممالک کیساتھ پر امن تعلقات رکھنا چاہتا ہے ،ہارٹ آف ایشیا کا مخصوص ایجنڈا ہوتا ہے،ہارٹ آف ایشیا کا عمل کیو سی جی سے مختلف ہے،پاکستان اور بھارت دونوں سندھ طاس معاہدے کے پابند ہیں اور معاہدے پرعملدرآمدپاکستان اوربھارت دونوں کیلئے ضروری ہے،ترجمان دفتر خارجہ کہا کہ پاکستان ہاکی ٹیم نے بھارتی ویزہ کیلئے28اکتوبرکودرخواست جمع کرائیں لیکن ایک ماہ انتظارکیامگربھارتی حکومت نے ویزے جاری نہیں کئے،اایل اوسی پرایک بھارتی فوجی چندولال سے متعلق رپورٹ دیکھی ہے ،چندولال کے مبینہ غلطی سے سرحد پار آنے سے متعلق رپورٹس ہیں ،آئی ایس پی آر کی جانب سے اس رپورٹ کی تردید کی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ عبداللہ عبداللہ کے دورہ پاکستان کی حتمی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی،افغانستان میں قیام امن کے لیے 4ملکی کورگروپ میں پاکستان کاکردارسہولت کارکاہے اور سہولت کارکا کردار ادا کرنے کے لیے ہروقت تیار ہیں،کور گروپ میں پاکستان کے علاوہ دیگرممالک کا بھی اپنا کردار ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاک روس تعلقات مختلف شعبوں میں بتدریج بہتر ہو رہے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ نے انکشاف کیا کہ ملیحہ لودھی کے جعلی اکاؤنٹس سے جعلی بیانات جاری ہورہے ہیں۔