عوام کی مدد سے 2018 میں ملک کا وزیراعظم بنوں گا، بلاول بھٹو کادعویٰ

مطالبات نہ مانے گئے تو 27 دسمبر کے بعد گو نواز گو مہم چلائیں گے، لاہور میں کارکنوں سے خطاب

اتوار 4 دسمبر 2016 01:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2016ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعوی کیا ہے کہ عوام کی مدد سے 2018 میں ملک کا وزیراعظم بنوں گا،مطالبات نہ مانے گئے تو 27 دسمبر کے بعد گو نواز گو مہم چلائیں گے۔لاہور میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان جھنگ کے ضمنی الیکشن کے بعد ختم ہو گیا ہے اس لیے ضروری ہو گیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ہٹا کر باصلاحیت اور کھرے بندے کو وزیر داخلہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک ہمارا نعرہ گو نثار گو ہے لیکن 27 دسمبر تک ہمارے 4 مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پھر کراچی سے پشاور تک نعرہ ”گو نواز گو“ ہو گا اور وزیراعظم کو بھرپور عوامی احتجاج کا سامنا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ 2018ء میں عوام کی مدد سے ملک کا وزیراعظم بنوں گا اور جس طرح سندھ میں تبدیلی لے کر آیا ہوں اور اب پورے پاکستان میں تبدیلی لاوٴں گا وزیراعظم ہا?س اور ایوان میں پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی اس وقت کے پی میں بہت مضبوط ہے لیکن خیبرپختونخواہ دہشت گردی کی سونامی میں ڈوب رہا ہے ،انہوں نے کارکنان کو عمران خان کے خلاف نعرے لگانے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان میرا سب سے پسندیدہ ’چاچا‘ ہے جو اس وقت رو رہا ہے۔کارکنوں نے ”گو نواز گو“ کے نعرے بھی بلند کئے جس پر انہوں نے کہا کہ”تخت رائے ونڈ سن لو! جیالے کیا نعرے لگا رہے ہیں۔

ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ دہشت گردی کی سونامی میں ڈوبا ہواہے پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزررہا ہے جھنگ کے ضمنی الیکشن کے بعد نیشنل ایکشن پلان ازخودختم ہوگیا ہے میں لاڑکانہ سے الیکشن لڑوں گا لیکن وقت کا تعین پارٹی کرے گی۔2018ء کے عام انتخابات میں ملک کا وزیراعظم بنوں گا تو صدر ا وروزیر اعظم ہاؤس سمیت ہر گھر میں پیپلزپارٹی کا جھنڈا لہرائے گا پاکستان پیپلزپارٹی کے49ویں یوم تاسیس کی سات روزہ تقریبات کے چوتھے روز خیبر پختونخواہ کے پارٹی ورکروں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کے پی کے کے پارٹی ورکروں اور رہنماؤں کو بلاول ہاؤس لاہورآنے پر خوش آمدید کہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر نوازشریف نے وفاقی وزیر داخلہ کو نہیں ہٹایا تو ہمارا نعرہ گو نواز گو ہوگا بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں آپ کے خلاف تخت لاہور سے نعرہ لگارہا ہوں گو نواز گو مجھے یہ نعرے لگانے میں مزہ آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ لاڑکانہ سے الیکشن لڑیں گے لیکن وقت کا تعین پارٹی کرے گی بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی پی کے لوگ غیرت مند لوگ ہیں جو کسی کو گالی نہیں دیتے سیاست ہمارے لیے جہاد اور عبادت ہے سیاست کو کسی قیمت جی ٹی روڈ کی لڑائی میں گندا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف تین مرتبہ اس ملک کا وزیراعظم بنے اور اگر وہ اب بھی اس ملک کا نظام نہیں چلاسکتے تومیں ملک کا نظام چلانے کیلئے ہوں میں2018ء کے الیکشن میں وزیراعظم بنوں گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے میرا ساتھ دیا میرے ساتھ کام کیا تو 2018ء کے الیکشن میں وزیراعظم بن کر صدر کے گھر وزیراعظم ہاؤس سمیت ہرگھر میں پیپلزپارٹی کا پرچم لہرائے گا اور پیپلزپارٹی وفاق سمیت چاروں صوبوں میں اپنی حکومت بنائے گی۔یہ پیپلزپارٹی ہی ہے جو سندھ، بلوچستان، پنجاب اور کے پی کے سے پارٹی کے کسی رہنما کووزیراعظم بناسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے پی کے میں بہت مضبوط ہے۔ وہاں سے ہم تین ضمنی الیکشن جیتے ہیں لوگوں نے تیر کے نشان کو کامیاب کرایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پاکستان کی واحد جماعت ہے جو کے پی کے سمیت پورے پاکستان میں نمبر ون سیاسی جماعت ہے۔