آپ میدان میں نکلیں بلاول بھٹو زرداری باہر آرہا ہے‘ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

آپ جیل میں ہوں گے یا سعودی عرب میں ہم آپ کی دوبارہ شکل دیکھنا نہیں چاہتے تو خدا حافظ، میاں صاحب خدا حافظ

بدھ 7 دسمبر 2016 11:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2016ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی ورکروں سے کہا ہے کہ آپ میدان میں نکلیں بلاول بھٹو زرداری باہر آرہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر تخت رائے ونڈ والوں نے میرے پیش کیے گئے چار نکات تسلیم نہ کئے تو 27دسمبر کے بعد لانگ مارچ کا اعلان کروں گا اور پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔

یہ شریفوں کی آخری باری ہے۔ آپ جیل میں ہوں گے یا سعودی عرب میں ہم آپ کی دوبارہ شکل دیکھنا نہیں چاہتے تو خدا حافظ، میاں صاحب خدا حافظ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کی سات روزہ تقریبات کے آخری روز بلاول ہاؤس لاہور میں منعقدہ پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپ نے لاہور میں کامیاب ورکرز کنونشن منعقد کرکے شریفوں کو بتا دیا ہے کہ پیپلزپارٹی زندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل 6ماہ میں سے تین ماہ گونواز گو کا نعرہ اور باقی تین ماہ انتخابی مہم چلا کر پاکستان میں حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے پاکستان کے کسانوں، مزدوروں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں پنجاب کی سیاست میں حصہ لینے نہیں آیا بلکہ پنجاب کی جمہوری سیاست پر قبضہ کرنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب سن لو کہ 27دسمبر کے بعد تخت لاہور سے اٹھنے والا گو نواز گو کا نعرہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو جمہوریت دی۔ محترمہ بے نظیر بھٹو جمہوریت ملک میں واپس لائیں۔ صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کو جمہوریت واپس دلائی مگر پنجاب میں ضیاء الحق کی آمریت اور باقیات آج تک چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ لوگ میرا ساتھ دیتے ہیں تو 2018ء کو نواز شریف کو ہم خدا حافظ کہہ دیں گے۔ آپ جیل میں یا بھر سعودیہ میں ہوں گے۔

شریف کہلوانے والے اب اس ملک میں راج نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے آنے سے اگر سندھ، بلوچستان، کے پی کے میں تبدیلی آئی ہے تو ہم 2018ء میں بھی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکمرانوں نے پاکستان کی معیشت کو مقروض کردیا ہے لیکن حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہو رہیں۔ ہماری زراعت ختم ہو رہی ہے، کھیت بنجر ہو رہے ہیں، کسان بدحال ہو رہے ہیں، مشینیں بند ہوتی جارہی ہیں اور مزدور بے روزگار ہوتے جارہے ہیں۔

تیل کی قیمتوں میں کمی کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ لوڈشیڈنگ کی بنیاد پر الیکشن لڑ کر بجلی کی قیمت ڈبل کردی۔ سٹیل سے میٹرو بنانے کے شوقین خاندان نے نہ تو سکولوں اور نہ ہی ہسپتالوں پر توجہ دی، ڈاکٹر ہڑتالوں پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہاں گیا تمہارا دانش سکول، سستا تندور، سستی روٹی اور آشیانہ سکیم۔ انہوں نے کہا کہ رائے ونڈ کی خارجہ پالیسی نے پاکستان کو دنیا میں تنہا کردیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی خارجہ پالیسی یہی ہوگی کہ امن کے ذریعے دنیا میں طاقتور بنو۔ انہوں نے کہا کہ احتساب ہونے پر دنیا کے وزراء اعظم مستعفی ہو جاتے ہیں لیکن ہمارا وزیراعظم قطری شہزادے کے خط کے پیچھے چھپ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کا حل پیش کئے گئے چار نکات میں ہے۔ انہوں نے ا ن نکات پر حکومت سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ اگر حکومت نے پیش کئے گئے چار نکات تسلیم نہ کئے تو شریفوں کو پتہ چل جائے گا کہ بھٹو اور عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے۔

ہم ہنستے ناچتے ہوئے آپ کو اقتدار سے نکال دیں گے کہ آپ دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ 27دسمبر کے بعد لاہور میں قیام کریں گے اور سارا کام لاہور سے ہوگا پھر آپ دیکھئے گا کہ کون کہاں رہتا ہے۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ آپ میدان میں نکلیں بلاول بھٹو زرداری میدان میں آرہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے نزدیک سیاست عبادت ہے اور عبادت منافقت حرام ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے لیڈر سولی پر چڑھ گئے لیکن انہوں نے کسی کو دھوکہ نہیں دیا، فریب نہیں کیا اور نہ ہی آمریت کے سامنے سر جھکایا ہے مگر آج اقتدار اور ذاتی مفادات کی خاطر عوام سے جھوٹ بولا گیا، منافقت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی ختم ہو گئی ہے۔ بلاول ہاؤس لاہور کی دیواریں پھلانگ کر آنے والے جیالے وہ ورکر ہیں جو پہاڑ پھلانگ کر میدان جنگ میں آجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بلاول ہاؤس ہے۔ رائیونڈ کا محل نہیں جہاں چڑیا بھی پر نہیں مار سکتی۔ خورشید شاہ نے کہا حکمرانوں نے چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا کہا لیکن غریب لوگوں کی جیب پر ڈاکہ ڈال کر بجلی کی قیمتیں ڈبل کردیں۔ جمہوریت کے رنگ میں ڈھل کر عوام سے سستی روٹی فراہم کرنے کا جھوٹ بولا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور وہ شہر ہے جہاں قیام پاکستان کی تاریخی قرارداد پیش کی گئی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا قیام عمل میں آیا۔

سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی شہیدوں کی جماعت ہے۔ جمہوریت ہماری سیاست اور شہادت ہماری منزل ہے۔ پی ایس ایف اور پی وائی او کے جوانوں نے جمہوریت کیلئے آگے بڑھ کر اپنی جوانیاں لٹا دیں۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے غریب عوام کو اس کے کپڑے جھاڑ کر اس کو عزت دی اور نعرہ دیا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔

بھٹو نے سیاست کو بڑے بڑے ڈرائنگ روموں سے نکال چوک میں کھڑے غریبوں کے حوالے کردیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ایک جھوٹے مقدمے میں غلط فیصلے پر شہید کیا گیا تو اس کی پیشی محترمہ بے نظیر بھٹو نے پارٹی کا جھنڈا اٹھایا جنہیں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے اصولوں سے منع کردیا گیا لیکن اب ہم نے اپنے قائد بلاول بھٹو زرداری کو تحفظ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ قربانیاں دے تو پیپلزپارٹی اور لڈو کھائے تو رائیونڈ کا دربار۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر شریف خاندان کی 32سال سے حکمرانی پر براجمان ہے۔ ہسپتالوں اور سکولوں کی حالت ابتر ہے۔ شہباز کے ترکی اور نواز کے قطر کے شہزادوں اور بڑے بڑے خاندانوں سے تعلقات ہیں۔ 2009ء میں لبنان کا ایک امیر ترین سیاسی وزیراعظم ان کو بچانے کیلئے پاکستان آیا۔ پانامہ لیکس میں ان کو بچانے کیلئے اب ایک قطری شہزادہ آن پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران سیاست پاکستان کی کرتے ہیں لیکن ذاتی مفادات کی خاطر امیر ترین غیرملکی خاندانوں کے ساتھ تعلقات بناتے ہیں جس کو قطری شہزادہ پیسے دے رہا ہو وہ پاکستان کے مفاد کا کس طرح خیال رکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ بیرون ملک تجارتی معاہدوں پر پیڈا کا قانون لاگو نہیں ہوتا، قانون کے اس سقم کا شریف خاندان بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔

ایل این جی، نندی پور پراجیکٹ اور میٹرو بس کے منصوبوں میں بڑا ٹانکہ لگایا گیا، بھاری کمشن کھائی گئی، حکمران کمشن مافیا بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور نواز کے درمیان دوستی کو برا نہیں کہتے وزیراعظم کے درمیان دوستی ہونی چاہیے مگر کیا وجہ ہے کہ انڈین نیوی کا ایک ماخر سروس کرنل پاکستان میں جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا جاتا ہے تو وزیراعظم نواز شریف اس کا نام لیتے ہوئے کیوں گھبراتے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے پارٹی وسطی پنجاب ورکرز کنونشن کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے وسطی پنجاب کے کنونشن میں اتنی بڑی تعداد میں شرکت کرے اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کرکے ہمارا مان رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا کارکن لڑنا چاہتا ہے لیکن ہم نے باندھ کر رکھا ہواہے اس شوباز کو پنجاب سے بھاگا کر دم لیں گے ہم تمہاری کرپشن اور غنڈہ گردی کو روکیں گے۔

پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے ورکر کنونشن سے وسطی پنجاب کے رہنماؤں ندیم افضل چن سمیت میاں منظور احمد وٹو اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب سے قبل میوزیکل شو کا اہتمام کیا گیا جس میں معروف گلوکار عارف لوہار نے جگنی گا کر پنڈال کا سماع باندھ دیا۔ جگنی کی گائیکی کے دوران جیالے اور جیالیاں صوفی دھمال ڈالتے رہے۔

کارکنوں میں ایک نیا ولولہ اور جوش دیکھنے میں آیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے ثقافتی پروگرام سٹیج کے سامنے کرسیوں پر اپنی بہنوں آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو زرداری کے ساتھ بیٹھ کر دیکھا۔ گلوکار عارف نے او لال میری پٹ صوفی کلام پیش کیا جہاں بلاول بھٹو زرداری دمادم مست قلندر پر تالیاں بجاتے رہے وہاں پنڈال میں جیالے اور جیالیاں ڈھال ڈالتے ہوئے نظر آئیں۔