وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں حکومت پاکستان کو اقتصادی طور پر ترقی کرنے اور خو شخال بنانے کے لئے پر عظم ہے، احسن اقبال

میری یہاں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے کتنا سنجیدہ ہے پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کے تحت حکومت روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لئے کام کر رہی ہے،کستان کے وڑن 2025 کا ایک اہم ستون ہے،وفاقی وزیر ماسکو میں ٹرانسپورٹ پر منسٹرز کانفرنس سے خطاب

جمعہ 9 دسمبر 2016 11:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2016ء)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے ماسکو میں ٹرانسپورٹ پر منسٹرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں حکومت پاکستان کو اقتصادی طور پر ترقی کرنے اور خو شخال بنانے کے لئے پر عظم ہے۔ان کا کہنا تھا میری یہاں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے کتنا سنجیدہ ہے۔

ان کہا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کے تحت حکومت روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لئے کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی راوبط کو قائم کرنا پاکستان کے وڑن 2025 کا ایک اہم ستون ہے ، جس کے لئے متعدد د منصوبے شروع کئے گئے ہیں جس سے ان رابطوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

احسن اقبال کا مذید کہنا تھا کہ چین کے ساتھ مل کر پاکستان نے چین پاکستان اکنامک کورئیڈار کا آ غاز کیا ہے جس سے نہ صرف پاکستان اور چین کو فائدہ ہو گا بلکہ پورا خطہ مستفید ہو گا۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے توانائی کے بحران کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح حکومت نے توانائی کی بہتر سپلائی اور ترسیل کے لئے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے پر بھی کام کر رہی ہے۔۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ اس منصوبے سے لوگوں کی زندگی بہتر ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت اکنامک زونز بھی قائم کیئے جائیں گے جس سے تجارت کے نئے رستے کھلیں گے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت تمام صوبوں اور علاقوں کو آ پس میں ملانے میں مدد ملے گی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان پائیدار ٹرانسپورٹ پلان کے لئے بہتر پالیسی سازی کر رہا ہے۔ روالپنڈی ، اسلام آ باد اور لاہور میں لوگوں کو بہتر ٹرانسپورت مہیا کرنے کے لئے ماس ٹرانزٹ سسٹم بنایا گیا ہے۔ اسی طرح ملتان اور کراچی میں بھی اس طرح کے منصووں پر کام ہو رہا ہے جس سے لاکھوں لوگوں کو سولت میسر ہو گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ روڈ سیفٹی کو پاکستان کی نیشنل ٹرانسپورٹ پالیسی میں شامل کیا گیا ہے دریں اثنا اسلام آباد میں ایلمنٹس آف نیشنل پاور کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے وڈیو پیغام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہاس کانفرنس کا مقصد ملک کو آ گے لے کر جانے کے لئے جو ترقی کے خواب سجائے ہیں ان کو سچ کرنے کے لئے ان حقیقتوں کو ادارک کرنا ہے جس سے قومیں ترقی کرتی ہیں اور اپنے نفع کے لئے آگے بڑھتی ہیں۔

اس کانفرنس میں ایکڈمیا، طلباء طالبات اور پالسی ساز بھی ہیں جس سے امید ہے کہ ایسی سفارشات ملیں گے جس سے قومی منصوبوں کو آگے لے کر جانے میں مدد ملے گی۔ قومی ترقی کے لئے صرف وسائل کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اداروں کو مظبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ مضبوط اداروں کے ساتھ بہتر انتظامی صلاحیت ، مضبوط داخلی استحکام اور قانون کی حکمرانی پر مبنی پلیٹ فارم کی بھی ضرورت ہے۔

ملک کے مضبوط استحکام کے لئے مضبوط دفاع کی بھی ضرورت ہے ، ہمارے لئے ضروری ہے اپنی قومی طاقت کا اندازہ لگاتے ہوئے ملک کے تعلیمی اداروں کو مضبوط کریں۔ جد ت اور انوویشن کی فیکٹریاں یو نیورسٹیاں ہیں۔ اور ان کو قومی ترقی کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے۔آ ج اقوام عالم ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لئے کوشاں ہیں۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر ملک اپنی قومی طاقت کا جائزہ لے اور اسے مربوط انداز میں آگے لے کر جانے کے لئے حکمت عملی اختیار کرے۔

آج کے دور میں ترقی کے طریقے تبدیل ہو رہے ہیں۔ہمارے معاشرت اور معشیت نئے پیمانے پر استوار ہو رہے ہیں۔ملک کے اندر ترقی کا عمل جزیروں سے نہیں ہوتا بلکہ ایک دوسرے کے تعلق پر مبنی ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنی حکمت عملی کو ایک دوسرے کے ساتھ ملا کر یکسوں کر لیں تو پاکستان اپنی ترقی کے عمل کو تیز کر سکتا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی نے ہمیں کمزور کیا تھا۔

لیکن 2013 کے بعد سے وزیر اعظم نواز شریف کے اقدامات سے دہشت گردی پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آ ج ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔پاکستان نے تین سالوں میں سب سے زیادہ گروتھ ریٹ حاصل کیا ہے۔ زرمبادلہ میں اضافہ ہوا ہے۔ اکنامی کے خسارے پر قاببو پایا ہے۔لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ مسلسل کم ہو رہا ہے ، تاریخ میں سب سے زہادہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں کی ئی ہے۔ 11000 میگاواٹ کے سسٹم میں آ جانے سے توانائی میں خود کفیل ہو جائیں گے۔سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔ سی پیک نے پاکستان کو مرکز بنا دیا ہے۔ اور دوسرے ممالک اس میں شامل ہونے کے لئے رابطے کر رہے ہیں۔ چین پاکستان کی دوستی کا یہ منصوبہ ہمارے لئے بہت سے مواقع لے کر آ یا ہے۔ اور اس پر ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا ۔