پاکستان نے اپنی پالیساں تبدیل نہ کیں تو وہ 10حصوں میں ٹو ٹ جائے گا،بھارت کی دھمکی

پاکستان دہشتگردی کے ذریعے جموں وکشمیر کو بھارت سے الگ کرنا چاہتا ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ دہشتگردی بزدلوں کا ہتھیار ہے بہادروں کا نہیں،پاکستان نے ہمارے اچھے تعلقات کی خواہش کا جواب پٹھانکوٹ،اڑی او ر گرادسپور جیسے حملوں کی صورت میں دیا،اگر پاکستان دہشتگردی کو کنٹرول نہیں کرسکتا اور بھارت کا تعاون چاہتا ہے تو ہم پاکستان سے اس لعنت کے خاتمے میں مدد کرنے کو تیا رہیں،بھارت کو ایک بار بھر مذہبی بنیادوں پر تقسیم نہیں کیا جاسکتا بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کی مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں ریلی سے خطاب میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

پیر 12 دسمبر 2016 07:29

نئی دہلی/کٹھوعہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2016ء) بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے پاکستان پر بھارت کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان نے اپنی پالیساں تبدیل نہ کیں تو وہ 10حصوں میں ٹو ٹ جائے گا، پاکستان دہشتگردی کے ذریعے جموں وکشمیر کو بھارت سے الگ کرنا چاہتا ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ دہشتگردی بزدلوں کا ہتھیار ہے بہادروں کا نہیں،پاکستان نے ہمارے اچھے تعلقات کی خواہش کا جواب پٹھانکوٹ،اڑی او ر گرادسپور جیسے حملوں کی صورت میں دیا،اگر پاکستان دہشتگردی کو کنٹرول نہیں کرسکتا اور بھارت کا تعاون چاہتا ہے تو ہم پاکستان سے اس لعنت کے خاتمے میں مدد کرنے کو تیا رہیں۔

اتوارکو بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے الزام لگایا کہ پاکستان دہشتگردی کے ذریعے جموں وکشمیر کو بھارت سے الگ کرنا چاہتا ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ دہشتگردی بزدلوں کا ہتھیار ہے بہادروں کا نہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیر داخلہ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاکہ 1971میں پاکستان 2حصوںمیں تقسیم ہوگیا ۔

اگر پاکستان نے سرحدپار دہشتگردی بند نہ کی تو یہ جلد 10ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گا۔راجناتھ نے کہاکہ پاکستان مذہبی بنیادوں پر بھارت کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوگا۔بھارت کو ایک بار بھر مذہبی بنیادوں پر تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔بھارتی وزیر داخلہ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے ہمارے اچھے تعلقات کی خواہش کا جواب پٹھانکوٹ،اڑی او ر گرادسپور جیسے حملوں کی صورت میں دیا۔انھوںنے کہاکہ اگر پاکستان دہشتگردی کو کنٹرول کرنے میںناکام ہوتا ہے اور بھارت کا تعاون چاہتا ہے تو ہم پاکستان سے اس لعنت کے خاتمے میں مدد کرنے کو تیا رہیں۔