اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہو گا،سرتاج عزیز

اقتصادی راہداری سے خطے کے ممالک ایک دوسرے کے قریب آ گئے، کانفرنس سے خطاب

بدھ 14 دسمبر 2016 11:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ آئندہ 5سال دور مستقبل کے لئے اقتصادی راہداری کا منصوبہ انتہائی اہم ہو گا۔ اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہو گا۔ 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستان میں توانائی کے بحران کا خاتمہ ہو گا۔ منگل کے روز سر تاج عزیز نے اقتصادی راہداری اور علاقائی یکجہتی کے موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس سے پاک چین اقتصادی راہداری کے مثبت فوائد حاصل کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔

اقتصادی راہداری سے خطے کے ممالک ایک دوسرے کے قریب آ گئے۔ اس منصوبے سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ چین کی طرف سے شاہراہ قراقرم کی تعمیر اقتصادی راہداری کا ابتدائی تصور تھا۔

(جاری ہے)

خطے میں اقتصادی ترقی میں کانفرنس کا کردار اہم رہے گا۔ سی پیک سے توانائی بحران کے خاتمے اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ سی پیک چین کے ایک سڑک اور خطہ کے ایجنڈے کی تکمیل ہے۔

چین گلف ملکوں سے1.7ملین پٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ سی پیک سے روس اور وسط ایشیائی راستوں تک رسائی آسان ہو گی۔ سی پیک سے بلوچستان کے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔ اور اس منصوبے کے تحت انڈسٹریل پارک بھی بنایا جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان کی تمام صنعتیں ترقی کریں گی اور اقتصادی راہداری کو تاجکستان اور قرغزستان سے ملا ئیں گے سی پیک ملکی برآمدات میں اضافے کا باعث بنے گی۔