مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں 15مارچ سے مردم شماری شروع کرنے پر اتفاق

مردم شماری اور خانہ شماری ایک ساتھ شروع کی جائیں گی،ہر مرحلہ تمام صوبوں میں بیک وقت شروع ہوگا،مردم شماری صوبائی حکومتوں کے مربوط رابطوں میں ہوگی،مردم شماری کیلئے سیکرٹری شماریات اور چاروں چیف سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے گی قومی سیکیورٹی فنڈ کے قیام کا معاملہ قومی فنانس کمیشن کو بھیجنے کا فیصلہ ، قومی جنگلات پالیسی کی اصولی منظوری ، حکومت پنجاب کیلئے ہائیڈرل منافع کی ادائیگی کی توثیق کردی گئی

ہفتہ 17 دسمبر 2016 11:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2016ء)وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدار ت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں 15مارچ سے مردم شماری شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا،اجلاس میں قومی سیکیورٹی فنڈ کے قیام کے معاملہ قومی فنانس کمیشن کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا،مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں قومی جنگلات پالیسی کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ حکومت پنجاب کیلئے ہائیڈرل منافع کی ادائیگی کی توثیق کی گئی۔

جمعہ کو وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت یہاں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا ۔مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی کابینہ کے ارکان بھی موجود تھے۔مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ملک میں 15مارچ سے مردم شماری شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

مردم شماری اور خانہ شماری ایک ساتھ شروع کی جائیں گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مردم شماری دومرحلوں میں بھی کی جاسکتی ہے جس کا ہر مرحلہ تمام صوبوں میں بیک وقت شروع ہوگا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا مردم شماری صوبائی حکومتوں کے مربوط رابطوں میں ہوگی،مردم شماری کیلئے سیکرٹری شماریات اور چاروں چیف سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے گی،کمیٹی مردم شماری کے حوالے سے عملدرآمد کیلئے تمام رکاوٹیں دور کرے گی۔

وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میںقومی سیکیورٹی فنڈ کے قیام کے ایجنڈا ایٹم کا جائزہ لیا گیا،قومی سکیورٹی فنڈ کے قیام کا معاملہ قومی فنانس کمیشن کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں قومی سیکیورٹی فنڈ کے قیام کا معاملہ قومی فنانس کمیشن کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں قومی جنگلات پالیسی کی اصولی منظوری دے دی گئی اور وفاقی وزیر برائے موسمی تغیرات کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرے،قومی جنگلات پالیسی سے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کو مالی اور تکنیکی تعاون فراہم کرے گی،قومی پالیسی کے ذریعے عالمی کنونشن پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں حکومت پنجاب کیلئے ہائیڈرل منافع کی ادائیگی کی توثیق کی گئی،رقم کی ادائیگی تین اقساط میں نرخوں کے تعین کے بعد ہوگی،نرخوں کا تعین نیپرا کرے گا۔