سی پیک منصوبہ: انڈیا کو شمولیت کی پاکستانی پیشکش، چین جواب کا منتظر

تیسرے فریق کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں متعارف کرنے کے امکانات پر فیصلہ پاکستان سے مشاورت اور ہم آہنگی کی بنیاد پر ہونا چاہیے ، ترجمان چینی دفتر خارجہ

اتوار 25 دسمبر 2016 13:59

بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2016ء )چین نے کہا ہے کہ اسے معلوم نہیں کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں پاکستان کی جانب سے انڈیا کو شمولیت کی پیشکش پر اس کا ردِعمل کیا ہو گا۔تاہم وہ چاہتا ہے کہ تیسرے فریق کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں متعارف کرنے کے امکانات پر فیصلہ پاکستان سے مشاورت اور ہم آہنگی کی بنیاد پر ہو۔یاد رہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری 46 ارب ڈالر کا منصوبہ ہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے۔

پاکستان کو اندرونی طور پر سیاسی سطح پر اور بلوچستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کی بنا پر اس منصوبے کے حوالے سے بہت سی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاکستان سدرن کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض نے 20 دسمبر کو کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب میں انڈیا کو پیشکش کی تھی کہ وہ ایران اور افغانستان اور خطے کے دیگر ممالک کی طرح سی پیک میں شامل ہو اور دشمنی ختم کرے۔

(جاری ہے)

جمعے کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران چینی دفترِ خارجہ کی ترجمان ہوا چن سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان اور چین کے درمیان انڈیا کو اس منصوبے میں شامل کرنے پر کوئی مشاورت ہوئی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے ان رپورٹس کو دیکھا ہے۔ میں سوچ رہی ہوں کہ کیا انڈیا پاکستانی جنرل کی اس پیشکش کو خیرسگالی کے طور پر لے گا یا نہیں۔'ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے پاک چین اقتصادی راہداری باہمی تعلقات کے فریم ورک کی بنیاد ہے جو مختلف شعبوں میں دوطرفہ طور پر طویل المدتی تعاون اور ترقی پر مرکوز ہے۔

چینی دفترِ خارجہ کی ترجمان نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس منصوبے سے نہ صرف دونوں ملکوں میں معاشی اور سماجی ترقی ہو گی بلکہ اس کا علاقائی تعلقات، امن، استحکام اور خوشحالی میں بھی کردار ہوگا۔چین کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں سی پیک چائنا بیلٹ اور شاہراوٴں کے منصوبوں کی جانب ایک کھلی پیش قدمی ہے