پیوٹن کی ٹرمپ کو سالِ نو اور کرسمس کی مبارکباد، سب کو حیران کردیا

پیوٹن کی جانب سے خوشگوار پیغام آیا ہے، ان کے خیالات درست ہیں، امید ہے دونوں ملکوں کو علیحدہ راستہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ، ڈونلڈ ٹرمپ جدید دنیا کی سلامتی و استحکام میں امریکا اور روس کا کردار انتہائی اہم ہے، روسی صدر

اتوار 25 دسمبر 2016 14:41

ماسکو( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2016ء )روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سالِ نو اور کرسمس کی مبارکباد دے کر حیران کردیا۔امریکی ٹی وی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کی جانب سے بھیجا گیا خط جاری کردیا۔اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ 'ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے خوشگوار پیغام آیا ہے، ان کے خیالات درست ہیں، مجھے امید ہے کہ دونوں ملک ان خیالات کے مطابق چلیں گے اور علیحدہ راستہ اختیار کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی'۔

اطلاعات کے مطابق پیوٹن نے یہ خط 15 دسمبر کو بھیجا تھا جسے اب ٹرمپ کی ٹیم منظر عام پر لائی ہے۔اس خط میں پیوٹن نے لکھا کہ 'سنگین عالمی اور علاقائی چینلجز جن کا گزشتہ چند برسوں کے دوران دونوں ملکوں کو سامنا کرنا پڑا اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ جدید دنیا کی سلامتی و استحکام میں امریکا اور روس کا کردار انتہائی اہم ہے'۔

(جاری ہے)

پیوٹن نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے مزید لکھا کہ 'مجھے امید ہے جب آپ امریکی صدر کا عہدہ سنبھال لیں گے تو ہم مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فریم ورک کو بحال کرنے کی جانب حقیقی اور مثبت اقدامات اٹھاسکیں گے اور عالمی منظر نامے میں اپنی شراکت داری کو نئی سطح پر پہنچا سکیں گے'۔

ماسکو کی جانب سے اس خط کے حقیقی ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ اوباما کے دور میں خاص طور پر 2015 میں شام اور یوکرین کے معاملے پر روس اور امریکا کے درمیان کئی معاملات پر تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔گزشتہ روز سال کی اختتامی پریس کانفرنس سے خطاب میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس کو اپنے تعلقات معمول پر لانے کے لیے نئی راہیں تلاش کرنی ہوں گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ روس سے قریبی تعلقات چاہتے ہیں جبکہ 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی کو بھی روسی مداخلت کا شاخسانہ قرار دیا جارہا ہے۔تاہم گزشتہ روز روسی صدر نے نیوز کانفرنس کا موقع استعمال کرتے ہوئے امریکی انتخابات میں ہیکنگ کے معاملے پر بھی بات کی، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حریفوں نے اپنی شکست کے لیے ماسکو پر ہیکنگ کا الزام لگایا تھا۔

ہیلری کلنٹن اور ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ ان کے حریف تمام محاذوں پر شکست سے دوچار ہیں اور ہر جگہ مجرم تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔پیوٹن نے یہ بھی امید ظاہر کی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا کو جوہری طور پر مضبوط کرنے کے منصوبے کے باوجود ان کے صدر بن جانے کے بعد روس اور امریکا کے تعلقات بہتر ہوجائیں گے۔