شاہراؤں پر لگے جناتی بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہیں، بورڈز لگا کر عوام کے راستے روک جاتے ہیں، کسی کمپنی کو عوام کے راستے روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے،سپریم کورٹ

بدھ 28 دسمبر 2016 09:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2016ء ) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ شاہراؤں پر لگے جناتی بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہیں، بورڈز لگا کر عوام کے راستے روک جاتے ہیں، کسی کمپنی کو عوام کے راستے روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ رجسٹری میں نامزد چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل دورکنی بنچ نے فیصل ا?باد میں شاہراؤں پر بل بورڈ ہورڈنگ لگانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں جناتی سائز کے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم کے بعد کراچی کی شکل نکل آئی ہے، قانون یہ تو نہیں کہتا کہ عوام کے استعمال کا راستہ ہی روک دیا جائے، اگر جناتی ہورڈنگز کی وجہ سے کسی شہری کی جان چلی گئی تو کون ذمہ دار ہوگا، یہ بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہیں، ہم نے کراچی میں براہ راست حکم جاری کیا تھا لیکن فیصل آباد کیلئے ایسا نہیں کر رہے، پہلے کمپنیوں کو سنیں گے، فاضل جج نے مزید ریمارکس دیئے کہ یہ راستے عوام کے ہیں، کسی کو حق نہیں کہ عوام کے راستے روکے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت اشتہاری کمپنیوں کیخلاف کارروائی سے خوفزدہ کیوں ہے، عدالت نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرتے ہوئے فیصل آباد میں لگے بل بورڈز کی کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا، عدالت نے پی ایچ ایکٹ کی دفعہ تین، چار سی اور بارہ کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :