بیجنگ،چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی مشترکہ رابطہ کمیٹی کا چھٹا اجلاس

بلوچستان کے 12اہم منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کی منظوری دیدی گئی جے سی سی کے 27سے 29دسمبر تک بیجنگ میں جاری اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کی قیادت میں بلوچستان ، سندھ،کے پی کے ، گلگت بلستان کے وزراء اعلیٰ پنجاب کے صوبائی وزیر سمیت وفاقی و صوبائی حکام کی شرکت

جمعہ 30 دسمبر 2016 11:35

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30دسمبر۔2016ء)چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی مشترکہ رابطہ کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں بلوچستان کے 12اہم منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کی منظوری دیدی گئی جو وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی قیادت میں موجودہ مخلوط صوبائی حکومت کی ایک تاریخی کامیابی ہے۔

(جاری ہے)

جے سی سی اقتصادی راہداری کا سب سے بڑا اور اہم فورم ہے جس میں سی پیک کے منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ نئے منصوبوں کی منظوری بھی دی جاتی ہے جے سی سی کے 27سے 29دسمبر تک چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جاری رہنے والے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی قیادت میں بلوچستان ، سندھ،کے پی کے ، گلگت بلستان کے وزراء اعلیٰ پنجاب کے صوبائی وزیر سمیت وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی اجلاس میں مجموعی طور پر 30منصوبوں کی منظوری دی گئی جن میں بلوچستان کے 12اہم منصوبے شامل ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان نے اجلاس میں چار اہم منصوبوں کی سی پیک میں شمولیت پر بھرپور زور دیا جس سے ان منصوبوں کی سی پیک میں شمولیت اور منظوری ممکن ہوسکی ان میں کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین سسٹم ، جس کی لاگت کا تخمینہ25ارب روپے ہے ، نوکنڈی ،ماشکیل، پنجگور316کلو میٹر شاہراہ جسے این 85سے منسلک کیا جائے گا جس کی لاگت کا تخمینہ25ارب روپے ہے پٹ فیڈر سے کوئٹہ کو فراہمی آب کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ 40ارب روپے ہے اور بوستان اور خضدار میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے منصوبے شامل ہیں کو سی پیک منصوبے کا حصہ بنانے کی منظوری دی گئی ان منصوبوں کے علاوہ این 50 ، 110کلو میٹر طویل خضدار بسیمہ روڈ،210کلو میٹر طویل ژوب ڈی آئی خان شاہراہ کی اپ گریڈیشن کا فیزI گوادر بندرگارہ میں پانچ اضافی برتھوں بمعہ بریک واٹر کی تعمیر اور ڈریجنگ، گوادر بندرگاہ کو گوادر کے نئے ائرپورٹ سے منسلک کرنے کیلئے ایسٹ بے ایکسپریس وے فیزII،گوادر میں باؤ سٹیل پارک کی تعمیر ، گوادر فری زون میں سٹین لیس اسٹیل فیکٹری کا قیام ، گوادر فری زون میں فوٹون آٹو موبائل پلانٹ کی تنصیب جیسے اہم منصوبوں کو اقتصادی راہداری کا حصہ بنانے کی منظوری دیدی گی جو کہ اقتصادی راہداری کے منصوبہ میں بلوچستان بالخصوص گوادر بندرگاہ کی مسلمہ اہمیت کا مظہر ہے اس تمام تر کامیابی کا سہرا وزیراعلیٰ بلوچستان اور ان کی ٹیم کے سر ہے جنہوں نے بھرپور تیاری اور جامع حکمت عملی کے ساتھ جے سی سی کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے بلوچستان کا مؤقف انتہائی موثر انداز میں پیش کیا اور صوبے کے اہم منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بنانے میں کامیابی حاصل کی اجلاس کے دوران کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین کے منصوبے کے معاہدے پر دستخط کئے گئے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور متعلقہ چینی حکام کی موجودگی میں چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اور چینی کمپنی کے حکام نے معاہدے پر دستخط کئے۔

متعلقہ عنوان :