ہمیں جان بوجھ کر اقلیت میں رکھا جارہا ہے،فاروق ستار

عوام نے تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیا ، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزور کیا گیا تو پاکستان کمزورہوگا ، کسی کو قیاس آرائیاں کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، مردم شماری درست ہو تواگلا وزیراعلیٰ کراچی کا ہوگا، کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیر آپریشن ہوتے ہیں ، ہمارے سینکڑوں کارکن اسیر ہیں ، ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے ، کراچی آج بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے کل بھی ہوگا ، واٹر بورڈ کو کراچی میٹرو پولیٹن کے سپرد کیا جائے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا نشتر پارک میں جلسے سے خطاب

ہفتہ 31 دسمبر 2016 11:18

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31دسمبر۔2016ء)ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمیں جان بوجھ کر اقلیت میں رکھا جارہا ہے،عوام نے تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیا ہے ، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزور کیا گیا تو پاکستان کمزورہوگا ، کسی کو قیاس آرائیاں کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، مردم شماری درست ہو تواگلا وزیراعلیٰ کراچی کا ہوگا، کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیر آپریشن ہوتے ہیں ، ہمارے سینکڑوں کارکن اسیر ہیں ، ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے ، کراچی آج بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے کل بھی ہوگا ، واٹر بورڈ کو کراچی میٹرو پولیٹن کے سپرد کیا جائے ۔

وہ جمعہ کو نشتر پارک میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے یہ ثابت کر دیا کہ جلسی اور جلسے میں کیا فرق ہوتا ہے ، کراچی والوں نے 23اگست کے اقدام کی تصدیق کردی ، آج کا جلسہ2018کے نتائج کا مظاہرہ بھی ہے ، یہ کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہے ، کسی کو قیاس آرائیاں کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کراچی آج بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے کل بھی ہوگا ، شاید آج کے جلسے کا مقصد دعویٰ کرنے والوں کی بولتی بند کرنا ہے ، یہ عظیم کراچی کا عظیم تر اتحاد ہے ، کراچی والے ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے کہا کہ عوام نے تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیا ، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزورکیا گیا تو پاکستان کمزورہوگا، 20یونٹ کو قائم کرنے کی تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا، بلدیاتی نظام اور ادارے پاکستان کا مستقبل ہیں ، ہم سندھ کے شہری عوام کا مقدمہ ہر سطح پر اٹھانے والے ہیں ، واٹر بورڈ کو کراچی میٹرو پولیٹن کے سپرد کیا جائے ، واٹٹر پلان بھی مقامی حکومتوں کو دیا ہے ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی وسیم اختر کو دی جائے ، سولڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ بھی کے ایم سی کے ماتحت کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیر آپریشن ہوتے ہیں ، کراچی 60فیصد ٹیکس مرکز اور90فیصد صوبے کو دیتا ہے ، مردم شماری شفاف ہوتو آدھا تمہارا آدھا ہمارا مسئلہ نہیں ہوگا ، ہمیں مردم شماری پر نظر رکھنی ہوگی ، مردم شماری درست ہوتو اگلا وزیراعلیٰ کراچی کا ہوگا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے ، ہمارے سینکڑوں کارکن اسیر ہیں ، کنورنوید، شاید پاشا، گلفراز خٹک، قمر منصور کو رہا کیا جائے ، بہت جلد دیگر شہروں اور صوبوں کا دورہ کریں گے ۔

ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا جلسہ کسی ایم کیو ایم مخالف کے لئے نہیں ، ہم آپ سے دوبارہ تجدید عہد وفا کرنے آئے ہیں ، پھول کی طرح متحدہ ایک ہے ، بس نام بدل جاتے ہیں ، ایم کیو ایم ایک تھی ایک ہے اورایک رہے گی ۔ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نشترپارک بھرنے کی بڑی کوششیں ہوئیں کچھ عرصہ پہلے چند جماعتوں نے جلسے کی کوششیں کیں وہ پارٹیاں نشتر پارک کانتک نہ بھر سکیں ، اپنی عوام کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، مردم شماری ہمارے لئے زندگی اور موت کا سوال ہے ، مردم شماری پر ہمارے ساتھ کچھ غلط ہوا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے ، کراچی برائے فروخت نہیں اور نہ ہی کرائے پر دستیاب ہے ۔

میئر کراچی وسیم اختر نے خطاب میں کہا کہ سازشی عناصر اس جلسے کو دیکھ لیں ، عسکری تجزیہ نگار میڈیا پر سیاسی تجزیہ کرتے ہیں، جس مینڈیٹ کو ختم کرنے کی بات ہورہی تھی 86سے زیادہ مضبوط ہے، سازشی عناصر اب بس کردیں ، 2018میں پہلے سے زیادہ سیٹیں جتیں گے ،22اگست کے بعد ایم کیو ایم کا مینڈیٹ مشکلات میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی عوام نے ہمیں جتوایا اس مینڈیٹ کو رد نہ کیا جائے ، اختیارات دیئے جائیں، آئین کہتا ہے اختیارات نچلی سطح تک دیے جائیں ، اختیارات ملے تو دوسرے آپشنر پر غور کریں گے ، کراچی کو پیکج کی ضرورت ہے ،ترقی نہ دی تو آپ بجٹ بھی نہیں بنا سکوگے ۔

انہوں نے کہا کہ چائنہ کٹنگ ، کرپشن سے دور ہو کر محنت کریں گے ۔ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول نے خطاب میں کہا کہ یہ جلسہ کراچی کو کراچی سے ملانے کے لئے ہے ، یہ کراچی والے ہیں ، کرسی گننے نہیں گرا دیتے ہیں ، پاکستان میں خوشحالی کراچی سے ہی آئے گی ، بدمعاشی کو پہلے کبھی تسلیم کیا نہ کریں گے ، ہم سے وفاداری کا سرٹیفکیٹ مانگنے کی کوئی جرات نہیں کر سکتا ہمیں ڈراپ اور دبایا نہیں جا سکتا، اب اختیار ملے گا تو یہ ملک چلے گا۔

ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان میں سے نہیں جو برا وقت پڑنے پر پارٹی چھوڑ کر بیرون ملک چلے جائیں ، ایم کیو ایم ویہ لوگ چلائیں گے جو کارکنوں کے ساتھ ان کے غم میں کھڑے ہوتے ہیں ، ہم سے اب دوسری ہجرت نہیں ہونے والی، اپنوں کے ساتھ رہیں گے ، ایم کیو ایم کا کارکن تھا اور رہوں گا ،22اگست 2018تک رابطہ کمیٹی چھوڑ دوں گا ، لندن والوں نے ایم کیو ایم کا بیڑہ غرق کیا ہے ، ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں اور ہمارے ساتھ ناانصافی بھی ہوئی ۔