ہم اپنے شہید لیڈروں اورجیالوں پر فخر کرتے ہیں،قمرزمان کائرہ

ضیاء الحق بہت چھوٹا آدمی تھا جو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل میں بطور آلہ استعمال ہوا تھا پرائیویٹ سیکٹر کام نہیں کرے گا تو ملک میں ترقی نہیں ہوگی شریف برادران جب جب حکمران بنتے رہے ان کی دولت میں اضافہ ہوتا گیا لیکن ہماری مائیں اور بچے آج بھی ہسپتالوں کے فرش پر مررہے ہیں،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 6 جنوری 2017 10:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6جنوری۔2017ء ) پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ استحصال اورجبر کا خاتمہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا فلسفہ تھا جس کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کی صاحبزادی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے عوام کے مسائل کے حل کے لئے اپنی جان کی قربانی دی۔ ہم اپنے شہید لیڈروں اورجیالوں پر فخر کرتے ہیں ضیاء الحق بہت چھوٹا آدمی تھا جو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل میں بطور آلہ استعمال ہوا تھا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 89ویں سالگرہ کے حوالے سے پیپلزپارٹی پنجاب سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب کے شرکاء سمیت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں تقریب میں شہید بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا قمرزامان کائرہ نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کا دن منانے کا مقصد بھٹو کے نظریے اوراصولوں کے ساتھ تجدید عہد کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم شہادتوں کا دن منائیں اور دھمال ڈالیں تو ہم پر اعتراض ہوتا ہے لیکن آج بھٹو کے جنم دن پر بھی پارٹی کے ہر کارکن کو مبارکباد دیتا ہوں۔ قمرزامان کائرہ نے کہا کہ جب شہید ذوالفقا رعلی بھٹو نے پارٹی کی بنیاد رکھی تو اس وقت بھی ملک میں معاشی دہشت گردی جاری تھی لیکن بھٹو اپنی معاشی معاملات کے ذریعے ملک میں اقتصادی انقلاب لائے ان کی شہادت کے بعد ان کی شہید بیٹی نے بھٹو کی کاز کو آگے بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو عالم اسلام کے لئے اور ترقی پذیر دنیا کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے کام کررہے تھے لیکن آج اس ملک کا کسان،مزدور،ڈاکٹر اورنوجوان دوبارہ رو رہا ہے سرمایہ کی بنیاد پر بننے والے بادشاہ عوام سے نہ صرف ان کے ضمیر کی آواز چھین رہے ہیں بلکہ ان سے ووٹ کا حق بھی چھیناجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کمال لیڈر تھا جب اس کی تاریخ پڑھی جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ شہید بھٹو آج کے حالات پر بات کررہے تھے۔

موجودہ حکمرانوں کی اخباروں میں پھرتیاں اورشوبازیاں بہت ہیں لیکن آج بھی شہروں اوردیہاتوں میں آٹھ ،آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے حکمرانوں نے عوام کو جبر کے نظام میں جکڑ کر رکھا ہے اور حکمران گڈ گورننس کا راگ الاپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کی دولت چند ہاتھوں میں جکڑتی جارہی ہے بھٹو دور میں اس ملک میں چند خاندان تھے اور آج چند ہزار خاندان ہوچکے ہیں آج کے حکمران ہمارے دور کے منصوبوں کے فیتے کاٹ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر پرائیویٹ سیکٹر کام نہیں کرے گا تو ملک میں ترقی نہیں ہوگی۔ شریف برادران جب جب حکمران بنتے رہے ان کی دولت میں اضافہ ہوتا گیا لیکن ہماری مائیں اور بچے آج بھی ہسپتالوں کے فرش پر مررہے ہیں۔