آج جنہیں دہشتگرد کہا جاتا ہے ایک وقت میں ان کی رسائی وائٹ ہاؤس تک تھی ، خواجہ آصف

نیشنل ایکشن پلان پرحکومت کی توجہ ہے ،جہاں آپریشن کی ضرورت ہے آپریشن کرناچاہئے ،مسلم امہ کومسلمانوں کی حالت زارکودیکھتے ہوئے متحدہوناہوگا، وزیر دفاع

ہفتہ 7 جنوری 2017 12:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7جنوری۔2017ء)وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ آج جنہیں دہشتگردکہاجاتاہے ایک وقت ان کی رسائی وائٹ ہاوٴس تک تھی ،دہشتگردی اب کاروباربن چکاہے ،نیشنل ایکشن پلان پرحکومت کی توجہ ہے ،جہاں آپریشن کی ضرورت ہے آپریشن کرناچاہئے ،مسلم امہ کومسلمانوں کی حالت زارکودیکھتے ہوئے متحدہوناہوگا۔جمعہ کونجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ پانامہ عوامی مسئلہ نہیں ہے ،پانامہ کوعوامی مسئلہ بناکرہم پرپی ٹی آئی اورجماعت اسلامی الزامات عائدکررہی ہے ،ان کی اپنی ساکھ کیاہے ،پریس کانفرنس میں عمران خان نے کہاکہ الزامات لگاناہماراکام ہے ،ثبوت فراہم کرنانہیں ،ثبوت فراہم کرحکومتی تحقیقاتی اداروں کاکا م ہے ،یہی لوگ تھے توکہتے تھے حکومت کا آخری وقت چل رہاہے آج گئی ،کل گئی اللہ کے فضل سے حکومت اپنے فرائض اداکررہی ہے اورکرتی رہے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم سیاستدان ہیں اورہمارااول اورآخرپیمانہ عوامی حلقوں میں ووٹ کاحصول ہے ،2018ء میں پانامہ نہیں ہوگااورآئندہ الیکشن بھی انہیں مسائل پرلڑیں گے ،جو2013ء میں تھے کیونکہ حکومت نے اپنے دورمیں مسائل پرقابوپایاہے ،اورجووعدے عوام سے کئے انہیں پوراکررہے ہیں ،اس سے عوام ہمیں ووٹ دے رہے ہیں اورآئندہ بھی دیں گے ۔خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستانی حکومت اپنی تاریخ کابوجھ اٹھائی ہے ،کیونکہ جس دورمیں افغان جہادشروع ہوااس وقت یہ کام نیک نیتی سے چل رہاتھا،اس کے بعدان لوگوں کاکوئی پرسان حال نہیں تھا،جنہیں آج دہشتگردکہاجاتاہے ایک وقت تھاان لوگوں کی رسائی وائٹ ہاوٴس تک تھی اوردنیاانہی دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑرہی ہے ،دہشتگردی اب دنیامیں بزنس بن چکاہے ۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان میں کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں اورحکومت کی تمام ترتوجہ نیشنل ایکشن پلان پرہے ،پنجاب سمیت ملک بھرمیں جہاں جہاں دہشتگردموجودہوں آپریشن ضرورکیاجاناچاہئے ،سابق آرمی چیف جنرل راحیل کے نئے عہدے کے متعلق سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دنیابھرمیں مسلمانوں کاکوئی پرسان حال نہیں ہے ۔برما،کشمیر،عراق،فلسطین اورشام کے حالات دیکھیں ،مسلمان بری طرح مارے جارہے ہیں امہ کواپنے حالات بہترکرنے کیلئے ایک جھنڈے تلے متحدہوناہوگا