دہشتگردی کیلئے فنڈز بارے 100فیصد معلومات فراہم نہیں کرسکتے ، وزارت داخلہ

غیر ملکی حساس ادارے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کیلئے فنڈز جاری کرتے ہیں، ان کے منشیات فروشوں سے بھی رابطے ہیں ، حکومت ان کیخلاف اقدامات کررہی ہے ، مقدمات بھی قائم کئے ہیں ، سینٹ کو تحریری جواب

جمعہ 20 جنوری 2017 10:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2017ء) وزارت داخلہ نے ایوان بالا کو تحریری طورپر بتایا کہ دہشتگردی کیلئے فنڈز کے حوالے سے 100فیصد معلومات فراہم نہیں کی جاسکتی لیکن بڑا ذر یعہ بھتہ وصولی ہے، بعض غیر ملکی حساس ادارے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کیلئے فنڈز جاری کرتے ہیں جبکہ یہ گروہ منشیات فروشوں سے بھی رابطے میں رہتے ہیں جو کہ پاک افغان سرحد پر سرگرم رہتے ہیں حکومت نے ان کیخلاف اقدامات کئے ہیں اور ایف ای آر اے کے تحت 498 مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔

جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شیخ آفتاب نے ایوان بالا کوبتایا کہ سی ایم ایچ ہسپتالوں میں سول مریضوں سے باقاعدہ طورپر فیس وصول کی جاتی ہے اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کے حوالے سے سہولیات موجود ہیں لیکن ان سے وہی لوگ استفادہ حاصل کرسکتے ہیں جو ان کے قریبی رفقاء ہوں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ملک میں پہلی مرتبہ ایک کلیم پالیسی بنائی جارہی ہے جس میں تمام علاقوں کو شامل کیا گیا ہے اس پالیسی کے 11 چیلنجز ہیں جن میں ثقافتی ورثہ کو محفوظ کرنا اور فوک کو محفوظ کرنا بھی شامل ہے جبکہ ریڈیو کے ریجنل آرٹ اور ثقافت کو بھی پروموٹ کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

بلیغ الرحمن نے کہا کہ ایفی ڈرین کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے دہشتگردی کے واقعات کی نوعیت مختلف ہوتی ہے دہشتگردی کے تمام کیسز پکڑنا کسی کے بس میں نہیں ہے فنڈنگ کہاں سے آتی ہے اس بارے میں صحیح تفصیلات نہیں بتا سکتے ہمارے قومی ادارے ہمسائیہ ممالک کے حوالے سے بھی کافی محتاط ہے حکومت دیگر ممالک سے اس معاملے پر بات چیت کیلئے تیار ہے اور کافی محتاط بھی ہے تاکہ تمام مسائل پر قابو پایا جاسکے انہوں نے کہا کہ شہراقتدار میں جو بھی درخت کاٹے جاتے ہیں وہاں نئے درخت لگائے جاتے ہیں اور پولن الرجی کی وجہ سے ایسے درختوں کو کاٹا جاتا ہے جو الرجی کا باعث بنے ہیں اور ان کی جگہ نئے درخت لگائے جاتے ہیں ملک میں کم بارشیں ہورہی ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ ایسے پودے لگائے جائیں جو کم پانی استعمال کریں اسلام آباد میں غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کیا جاتا ہے بلکہ ان کے گھروں کو بھی رجسٹرڈ کیا جاتا ہے تاکہ کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے پاک ترک سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کے حوالے سے ترکی نے ایک درخواست کی تھی کہ وہ ان اساتذہ کو واپس بھیجیں اور ان کے ویزوں کو مزید توسیع نہیں دینگے اگر کوئی بیرون ملک سے لوگ کاروبار کرنے کیلئے آتے ہیں تو ان کو ایک خصوصی طور پر کچھ ابتدائی قانونی کارروائی پوری کرنا ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ سینٹورس کے سامنے سوکھے 192 درختوں کی جگہ 12سے 13فٹ کے درخت لگائے جائینگے ڈائریکٹر انوائرمنٹ تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ صحیح طرح سے کام کررہا ہے پلانٹ میں زیادہ تر مسائل موٹر جلنے کے ہوتے ہے پلانٹ کو صحیح کرنے کیلئے فنانس بھی مانگا ہے راول ڈیم کا پانی راولپنڈی کے شہری استعمال کرتے ہیں راول ڈیم کے اردگرد آبادیوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے کہ وہ گٹروں کا پانی ڈیم میں نہ ڈالیں ۔

عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ فاٹا میں سکیورٹی کے پیش نظر کوئی خاص قسم کے فنڈز جاری نہیں کئے گئے فاٹا کی بحالی کیلئے اور ترقیاتی کاموں کیلئے دس سال کیلئے سو ارب روپے درکار ہیں تاکہ ترقیاتی کام مکمل کئے جاسکیں کویت کی تجاویز ہیں کہ فاٹا میں سرکاری سرپرستی میں انڈسٹری لگائی جائے تاکہ علاقے میں بے روزگاری کا خاتمہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ لیویز کے 226 اہلکاروں کو برطرف نہیں کیا بلکہ وہ مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہوئے ہیں اور ان کی پنشن کا بھی جلد حل ہوجائیگا لیویز اہلکاروں کو پولیس کے مقابلے میں تنخواہیں ملتی ہیں تمام لیویز نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو پولیس کے برابر لایا جائے اور وہی مراعات ہیں جو کہ پولیس کو ملتی ہیں ترقیاتی کاموں کیلئے ٹیکسوں سے کاٹ کر ریلیز کئے جاتے ہیں فاٹا کی پوزیشن ایسی نہیں ہے کہ ان کو تمام فنڈز جاری کردیئے جائیں اور ان کو استعمال بھی کرسکیں فاٹا کے تمام اختیارا فاٹا گورنر سیکرٹریٹ کے پاس ہیں وزارت سیفران تو صرف ڈ اکیا کا کام کرتی ہے اور وزارت کی ریجن میں کوئی بھی ڈائریکٹر مداخلت نہیں ہے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ گزشتہ برس امریکہ کے فاٹا کیلئے سو ملین ڈالر کا اعلان کیا تھا ان کی تفصیلات بتائی جائیں جس پر وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ وہ اس حوالے سے کچھ معلومات نہیں ہیں برجیس طاہر نے کہا کہ کرن بائی پاس پر سو فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ نوسیری بائی پاس پر کام مکمل ہوچکا ہے ان تمام منصوبوں پر وزیراعظم خصوصی ایڈوائس کررہے ہیں ان منصوبوں پر کوئی بھی کوتاہی نہ برتی جائے دیامر بھاشا ڈیم چار ہزار میگا واٹ بھونی ہائیڈرو پاور اور سد پارہ ہائیڈرو پاور منصوبے سی پیک کا حصہ ہیں گلگت میڈیکل کالج کیلئے 2700 ملین رکھیں ہیں جبکہ ایک ٹیکنیکل کالج کیلئے سو ملین روپے رکھے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے گلگت کے آئین کے حوالے سے سرتاج عزیز کی زیر صدارت ایک کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے جس میں کئی اجلاس بھی ہوئے جو اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرینگے