ججز کی دوہری شہریت بارے عدالتوں نے باربار کی یقین دہانیوں کے باوجود جواب نہیں دیا ہے، زاہد حامد

ملک بھر میں گیس کے گھریلو کنکشن پر کوئی پابندی نہیں ہے،سردیوں میں ڈیمانڈ بڑھ جانے سے گیس لوڈشیڈنگ ہوئی، وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی کراچی اور حیدرآباد موٹروے پر تعمیر سے قبل ٹول پلازہ غیرقانونی ہے اس کی تحقیقات کی جائیں گی،شیخ آفتاب بلوچستان کے ضلع لورالائی کینٹ سے34 خاندانوں کو غیرقانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے نکالا گیا ہے، وزارت دفاع کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران تحریری سوال پر جواب

منگل 31 جنوری 2017 12:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2017ء)قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا کہ ججز کی دوہری شہریت کے حوالے سے عدالتوں نے باربار کی یقین دہانیوں کے باوجود ابھی تک جواب نہیں دیا ہے،ملک بھر میں گیس کے گھریلو کنکشن پر کوئی پابندی نہیں ہے،سردیوں میں ڈیمانڈ بڑھ جانے سے گیس لوڈشیڈنگ ہوئی،کراچی اور حیدرآباد موٹروے پر تعمیر سے قبل ٹول پلازہ غیرقانونی ہے اس کی تحقیقات کی جائیں گی،بلوچستان کے ضلع لورالائی کینٹ سے34 خاندانوں کو غیرقانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے نکالا گیا ہے۔

سوموار کے روز ایوان زیریں میں سوالوں کے جوابات دیتے ہیں،وفاقی وزیر زاہد حامد نے بتایا کہ اعلیٰ عدالتوں کے ججز کی دہری شہریت کے حوالے سے معلومات مانگی گئی تھی یہ ہمارے پاس نہیں تھے ہم نے متعلقہ ہائی کورٹس سے جوابات مانگے ہیں اس وقت ہمارے پاس صرف ہائیکورٹ نے جواب دئیے ہیں اور فیڈرل شریعت کورٹ نے بھی جواب دیا ہے کہ ان کے پاس دوہری شہریت کے حامل ججز صاحبان نہیں ہیں جس پر سید نوید قمر نے کہا کہ جن عدالتوں نے ابھی تک جواب نہیں دئیے ہیں شاید وہاں پر دوہری شہریت کے حامل ججز صاحبان ہوں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ ہم نے بار بار یاد دہانی کے خطوط بھجوائے ہیں اور بذریعہ ٹیلی فون بھی پوچھا ہے مگر ابھی تک ان کا جواب نہیں آیا ہے جس پر ڈپٹی سپیکر نے مکمل جواب آنے تک سوال کو مؤخر کردیا۔سید نوید قمر کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم نے بتایا کہ ملک میں گیس کی پیداوار استعمال کے مقابلے میں کم ہے اس وقت گیس کی ڈیمانڈ ڈبل ہے جس کی وجہ سے ہمیں گیس کی برآمد پر بھروسہ کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی برآمدات کی وجہ سے صنعتیں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی صوبے میں ایل این جی کے استعمال پر پابندی نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ سی این جی کے نرخ حکومت نہیں بلکہ کمپنیاں خود مقرر کرتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہفتے میں3دن سی این جی سٹیشن بند ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں بھی گیس لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے کیونکہ سپلائی کے مقابلے میں ڈیمانڈ زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کا گیس سب سے پہلے ان کی اپنی ضرورت پوری کرے گا،شاہد رحمانی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پورے ملک میں گیس کے نرخ یکساں مقرر ہے تاہم کراچی میں عدالت کی وجہ سے فی الحال معاملات رکے ہوئے ہیں عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں ہے تاہم ڈیمانڈ کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کنکشن پر پابندیاں نہیں ہے اور جو بھی منصوبے منظور ہوتے تھے ان پر عملدرآمد کیا جاسکتا ہے۔رکن اسمبلی نعیمہ کشور کی جانب سے مردان میں غیر منتخب مشیر کی جانب سے مردان میں ریجنل گیس آفس کے افتتاح پر وفاقی وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھے علم نہیں ہے کہ مردان آفس کا افتتاح ہوا ہے جس پر رکن اسمبلی گلزار خان اور عثمان ترکئی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ دفتر کیلئے کوششیں ہم نے کی تھیں مگر افتتاح ایک غیر منتخب فرد سے کیا گیا ہمیں اس کا جواب دیا جائے اور اس کو افتتاح کرنے سے روکا جائے۔

رکن اسمبلی منور تالپور نے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ کراچی حیدرآباد موٹروے جو ابھی تک مکمل نہیں ہے پر ٹول پلازہ لگانا غلط اقدام ہے اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے بات کرونگا۔رکن اسمبلی محمد مزمل قریشی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ عدالتوں میں معاونین مقرر ہیں اور بعض معاملات پر عدالت خود معاونین کا تقرر کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت مقدمات کی تیزی سے سماعت کیلئے کوشاں ہے اور یہ مسلم لیگ کے منشور میں شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے انقلابی اقدام زیر غور ہے کہ سول کورٹس کے بعد دیگر عدالتیں ختم کرکے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی تجویز زیر غور ہے اور اس کا جلد ہی تجربہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے طریقہ کار کو بھی سٹریم لائن کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی کو تحریری جوابات میں بتایا گیا کہ اس وقت ہائی کورٹس میں مجموعی طور پر2لاکھ93ہزار230 مقدمات زیر التواء ہیں جس کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں1لاکھ59ہزار577،سندھ ہائی کورٹ میں83ہزار937،پشاور ہائی کورٹ میں29ہزار831، بلوچستان ہائی کورٹ میں6091 جبکہ اسلاآباد ہائی کورٹ میں 13ہزار799مقدمات زیر التواء ہیں۔جے یو آئی کے رکن اسمبلی مولانا امیرزمان کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے وزارت دفاع کی جانب سے بتایا گیا کہ لورالائی کینٹ میں کرایہ داروں کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے،اس وقت184 کرایہ داروں میں34 کرایہ داروں کو غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان کے معاہدے منسوخ کرکے انہیں نکالا گیا ہے،ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی سمن سلطانہ جعفری کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر ملک میں ہائی ٹمپریچر دودھ کے چھ نمونوں کا تجزیہ کیا گیا اور اس میں حلیب مِلک کو انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار دیاگیا اسی طرح جراثیم سے پاک دودھ کے10نمونوں کا جائزہ لیاگیا جس میں صرف پریما مِلک کو انسانی استعمال کیلئے محفوظ پایا گیا ہے جبکہ انہاء مِلک،ڈیلی ڈیری،ڈوسے مِلک،گورمٹ مِلک،نورپور نٹرپو،الفجر،اچھا مِلک اور آدمز مِلک کو انسانی صحت کیلئے غیر محفوظ پایا گیا ہے