Loki - Article No. 1067
لوکی - تحریر نمبر 1067
چربی گھٹائے ، تھکن بھگائے
منگل 21 فروری 2017
کرن آر۔ سعید :
جب مغلیہ عہد کے باورچیوں نے لوکی کا حلوااور لوکی کا رائتابناناشروع کیا تو ان کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ ڈشیں آیندہ زمانے میں اتنی مقبول ہوں گی کہ ہر خاص وعام کے دسترخوان کی زینت بنتی رہیں گی ۔ لوکی ساری دنیا میں گرم ومرطوب ہوا میں کاشت کی جاتی ہے ۔ اسے لوکی کے علاوہ کدو اورگھیا بھی کہتے ہیں ۔
لوکی سکون بخش ہوتی ہے اور اس میں جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔ یہ زود ہضم ہے اور اس میں حرارے (کیلوریز ) کم ہوتے ہیں ۔ یہ جسم کو تروتازہ اور ٹھنڈا رکھتی ہے ۔ اسے کھانے سے تھکن دور ہوجاتی ہے ، چوں کہ اس میں 96 فیصد پانی ہوتا ہے ، اس لیے یہ پیاس کوبجھاتی ہے ۔
100گرام لوکی میں صرف 15 حرارے ، ایک گرام چکنائی ، ریشہ ، حیاتین (وٹامن سی) رائبو فلاون ، جست تھیامن اور فولاد ہوتا ہے ۔
ریشے کی وجہ سے لوکی صحت بخش ہے اور قبض کشا بھی ۔ جن لوگوں کو بواسیر کی شکایت ہو، انھیں لوکی کھانی چاہئے ۔ چوں کہ اس میں حیاتین ب اور ج ہوتی ہیں ، اس لیے ہ مانع تکسید (ANTIOXIDANTS) سبزی ہے ۔
ہم سبزیوں اور پھلوں کے مقابلے میں نلی اور مغزنہاری ، پائے سری ، بریانی ، قورما اور کٹاکٹ (اس میں دل گردے ، مغز اور تیز مسالے شامل کیے جاتے ہیں ) بہت شوق سے کھاتے ہیں ۔ حالانکہ چکنائی سے پر یہ سب غذائیں صحت کے لیے بہت مصر ہیں ۔ سبزیاں اور پھل صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ ہمیں پھل اور سبزیاں زیادہ کھانی چاہئیں ۔ لوکی بھی بہت مفید سبزی ہے ۔ اس میں سوڈیئم ، پوٹاشیئم اور معدنیات مناسب مقدار میں پائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ لوکی میں پائی جانے والی بہت سی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ ہے کہ اسے کھانے سے وزن میں کمی واقع ہونے لگتی ہے ۔ آپ آج ہی سے لوکی کو اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کرلیں ۔
لوکی بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھتی اور دل کی بیماریوں کو روکتی ہے ۔ یہ وزن بھی کم کرتی ہے ۔ بچوں کی افزائش کرتی ہے ۔ ذیابیطس کو کم کرتی ہے ۔ آیورویدک کے معالجین مشورہ دیتے ہیں کہ جن افراد کے جگر میں جلن ہوا، انھیں لوکی کھانی چاہیے ۔ یہ جگر کی کارکردگی کو اعتدال پر رکھتی ہے ۔
اگر صبح لوکی کے گودے کا رس نکال کر پی لیا جائے تو نہ صرف وزن کم ہوجاتا ہے ، بلکہ پانی کی کمی بھی پوری ہوجاتی ہے ۔ لوکی کارس نکالنے کے لیے صرف ایک پیالی گودا اور پودینے کی چند پتیاں لے کر گرائنڈر میں پیس لیں اور پانی ملالیں ۔ اگر اس رس کو ذائقے دار بنانا ہوتاتھوڑا سا پسا ہوا سفید زیرہ ،پسی ہوئی سیاہ مرچ اور بہت تھوڑا سانمک ملالیں ۔
لوکی کو مرغی کے گوشت کے ساتھ ملا کر پکایا جاتا ہے اور چنے کی دال کے ساتھ بھی ۔ لوکی میں تھوڑا سا لیموں اور پنیر ڈال کر پکایا جائے تو اس کے ذائقے میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ لوکی کے گول قتلوں کو اگر نمک اور لیموں ملے پانی میں ڈبو کر تل لیا جائے تو یہ بہت مزے دار ہوجاتی ہے ۔
لوکی کا حلوایا کھیر بھی بنائی جاسکتی ہے ۔ لوکی کے فوائد اور اس کے اچھے ذائقے کے پیش نظر اسے آئس کریم چاکلیٹ کیک اور میوے دار کیک میں شامل کیا جاتا ہے ۔
جب مغلیہ عہد کے باورچیوں نے لوکی کا حلوااور لوکی کا رائتابناناشروع کیا تو ان کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ ڈشیں آیندہ زمانے میں اتنی مقبول ہوں گی کہ ہر خاص وعام کے دسترخوان کی زینت بنتی رہیں گی ۔ لوکی ساری دنیا میں گرم ومرطوب ہوا میں کاشت کی جاتی ہے ۔ اسے لوکی کے علاوہ کدو اورگھیا بھی کہتے ہیں ۔
لوکی سکون بخش ہوتی ہے اور اس میں جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔ یہ زود ہضم ہے اور اس میں حرارے (کیلوریز ) کم ہوتے ہیں ۔ یہ جسم کو تروتازہ اور ٹھنڈا رکھتی ہے ۔ اسے کھانے سے تھکن دور ہوجاتی ہے ، چوں کہ اس میں 96 فیصد پانی ہوتا ہے ، اس لیے یہ پیاس کوبجھاتی ہے ۔
100گرام لوکی میں صرف 15 حرارے ، ایک گرام چکنائی ، ریشہ ، حیاتین (وٹامن سی) رائبو فلاون ، جست تھیامن اور فولاد ہوتا ہے ۔
(جاری ہے)
ہم سبزیوں اور پھلوں کے مقابلے میں نلی اور مغزنہاری ، پائے سری ، بریانی ، قورما اور کٹاکٹ (اس میں دل گردے ، مغز اور تیز مسالے شامل کیے جاتے ہیں ) بہت شوق سے کھاتے ہیں ۔ حالانکہ چکنائی سے پر یہ سب غذائیں صحت کے لیے بہت مصر ہیں ۔ سبزیاں اور پھل صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ ہمیں پھل اور سبزیاں زیادہ کھانی چاہئیں ۔ لوکی بھی بہت مفید سبزی ہے ۔ اس میں سوڈیئم ، پوٹاشیئم اور معدنیات مناسب مقدار میں پائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ لوکی میں پائی جانے والی بہت سی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ ہے کہ اسے کھانے سے وزن میں کمی واقع ہونے لگتی ہے ۔ آپ آج ہی سے لوکی کو اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کرلیں ۔
لوکی بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھتی اور دل کی بیماریوں کو روکتی ہے ۔ یہ وزن بھی کم کرتی ہے ۔ بچوں کی افزائش کرتی ہے ۔ ذیابیطس کو کم کرتی ہے ۔ آیورویدک کے معالجین مشورہ دیتے ہیں کہ جن افراد کے جگر میں جلن ہوا، انھیں لوکی کھانی چاہیے ۔ یہ جگر کی کارکردگی کو اعتدال پر رکھتی ہے ۔
اگر صبح لوکی کے گودے کا رس نکال کر پی لیا جائے تو نہ صرف وزن کم ہوجاتا ہے ، بلکہ پانی کی کمی بھی پوری ہوجاتی ہے ۔ لوکی کارس نکالنے کے لیے صرف ایک پیالی گودا اور پودینے کی چند پتیاں لے کر گرائنڈر میں پیس لیں اور پانی ملالیں ۔ اگر اس رس کو ذائقے دار بنانا ہوتاتھوڑا سا پسا ہوا سفید زیرہ ،پسی ہوئی سیاہ مرچ اور بہت تھوڑا سانمک ملالیں ۔
لوکی کو مرغی کے گوشت کے ساتھ ملا کر پکایا جاتا ہے اور چنے کی دال کے ساتھ بھی ۔ لوکی میں تھوڑا سا لیموں اور پنیر ڈال کر پکایا جائے تو اس کے ذائقے میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ لوکی کے گول قتلوں کو اگر نمک اور لیموں ملے پانی میں ڈبو کر تل لیا جائے تو یہ بہت مزے دار ہوجاتی ہے ۔
لوکی کا حلوایا کھیر بھی بنائی جاسکتی ہے ۔ لوکی کے فوائد اور اس کے اچھے ذائقے کے پیش نظر اسے آئس کریم چاکلیٹ کیک اور میوے دار کیک میں شامل کیا جاتا ہے ۔
Browse More Ghiza Aur Sehat
کھٹا میٹھا مزیدار انار
Khatta Meetha Mazedar Anar
بھنڈی ۔ جادوئی اثر رکھنے والی سبزی
Bhindi - Jadui Asar Rakhne Wali Sabzi
جو کا پانی
Jau Ka Pani
صحت کے لئے ہلدی بھی ضروری
Sehat Ke Liye Haldi Bhi Zaroori
ہم ٹماٹر کیوں کھائیں
Hum Tomato Kyun Khayen
ملیٹھی ۔ لاجواب دوا
Mulethi - Lajawab Dawa
زیتون کے استعمال سے درد غائب
Zaitoon Ke Istemal Se Dard Gayab
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
ادرک کی چھوٹی سی جڑ ہماری صحت کی ضامن
Adrak Ki Choti Si Jar Hamari Sehat Ki Zamin
منقہ کھائے صحت پائے
Munakka Khaye Sehat Paye
ن سے ناشپاتی
Noon Se Nashpati
اسٹرابیری کے وہ حیرت انگیز فوائد جو آپ نہیں جانتے
Strawberry Ke Woh Hairat Angez Fawaid Jo Aap Nahi Jante