Text and check meat quality before buying

Text And Check Meat Quality Before Buying

حرام نیم مردہ جانور کا پانی بھرا گوشت ۔ اب عوام کے ساتھ دھوکا نہیں چلے گا۔

حکومت پنجاب نے ایک نئی اور قابل تعریف ایس ایم ایس سروس کا آغاز کیا ہے جس کے تحت صارفین گوشت خریدنے سے پہلے اس کے معیاری یا غیر معیاری ہونے کا پتہ چلا سکتے ہیں۔یہ نئی سروس پاکستان ٹیلی کیمونی کیشن اتھارٹی اور پنجاب لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے مشترکہ طور پر شروع کی ہے۔اس سروس کی بدولت صارفین مردہ، حرام، ملاوٹ والا، غیر صحت بخش اور پانی ملا گوشت خریدنے سے بچ سکتے ہیں۔

پہلے مرحلے پر تو اس سروس کا آغازلاہور سے کیا گیا مگر جلد ہی اسے پنجاب بھر میں پھیلا دیا جائے گا۔9211 کے لیے ایک الگ ڈیٹا بیس تشکیل دیا جا چکا ہے۔اس ڈیٹا بیس میں اندراج کا عمل جانور کے مذبح خانے میں لاتے ہی شروع ہو جاتاہے۔جانوروں کا ڈاکٹر جانور کا معائنہ کرنے کے بعد 9211 کے پورٹل میں جانور کی تفصیلات درج کرتا ہے اور جانور کے لیے ایک بارکوڈ مختص کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد جانور کو ذبح ہونے کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔ذبح کے بعد جب جانور کو قصائی کے حوالے کیا جاتا ہے توگوشت پر بارکوڈ لگا دیا جاتا ہے۔
قصائی جب جانور کو لے کر شہر میں داخل ہونے لگتا ہے تب بھی ایک فوڈ انسپکٹر بارکوڈ اور 9211 پر ایس ایم ایس کی مدد سے جانور کے صحت مند ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔ایس ایم ایس میں تسلی بخش جواب موصول ہونے پر جانور کو شہر میں داخل ہونے دیا جاتا ہے۔

جانور پر لگایا ہوا بارکوڈ صرف 12 گھنٹے کے لیے کار آمد ہوتا ہے جس کے بعد یہ ایکسپائر ہو جاتا ہے اور اسے دوبارہ کسی دوسرے جانور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ہرجانور کو 178 ملین بارکوڈز میں سے ایک منفرد بار کوڈ دیا جاتا ہے۔
صارفین صرف پانچ سکینڈ میں گوشت کے معیاری یا غیر معیاری ہونے پتہ چلا سکتے ہیں۔ایس ایم ایس میں بارکوڈ لکھ کر اسے 9211 پر ایس ایم ایس کرنے کے جوابی ایس ایم ایس میں جانور کی تفصیلات سامنے آ جاتی ہیں۔
ان تفصیلات میں جانور کی صحت اور قسم کی معلومات شامل ہوتی ہیں۔ جوابی ایس ایم ایس اس طرح کا ہوتا کہ ۔ بیف: شام سے پہلے خریدنے پر بہترین، مٹن: شام سے پہلے خریدنے پر بہتری، خبردار: محتاط ہو جائیں۔
حکومت نے ابھی ایک ماڈیول کو ہی کمپیوٹرائزڈ کیا ہے جس سے گوشت کی بنیادی معلومات سامنے آتی ہیں۔ جلد ہی مزید 14 ماڈیول کو بھی کمپیوٹرائزڈ کرنے کا کام مکمل ہو جائے گا جس کے بعد جانور کی صحت، قسم، ویکسی نیشن اور بیماری سے متعلق معلومات بھی ایس ایم ایس پر موصول ہونگی۔
ایس ایم ایس سروس شروع کرنے کے علاوہ حکومت نے ایک خصوصی موٹر سائیکل سکواڈ بھی تشکیل دیا ہے جو مختلف علاقوں میں گھوم پھر کر گوشت کی تصدیق کرے گا۔
ایس ایم ایس سروس کے ساتھ ساتھ حکومت نے شکایات کے لیے ٹول فری نمبر بھی متعارف کرائے ہیں۔080009211 پر قصابوں کے خلاف شکایات درج کرائی جا سکتی ہیں۔
حکومت پنجاب اس سے پہلے مختلف مصنوعات کے اصل یا جعلی ہونے کی معلومات کے لیے ایک ایس ایم ایس سروس بھی شروع کر چکی ہے (تفصیلات اس صفحے پر)۔9211 بلاشبہ عوام کے لیے ایک بہترین سروس ہے، جس کی مدد سے عوام انجانے میں مردار جانوروں، کتوں اور گدھوں کا گوشت بچ جائیں گے۔

تاریخ اشاعت: 2015-03-06

More Technology Articles