Your tweets are being used by scientists to track earthquakes around the world

Your Tweets Are Being Used By Scientists To Track Earthquakes Around The World

صارفین کے ٹوئیٹ زلزلوں کی ٹریکنگ کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں

ٹوئٹر کے بے شمار صارفین کی وجہ سے یہ بریکنگ نیوز اورسٹوریز کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے۔ صارفین اپنی چھوٹی چھوٹی باتوں سے لیکر خبروں پر تبصرے بھی یہاں شیئر کرتے ہیں۔ان تبصروں اور کہانیوں میں چھپے لاکھوں ٹوئیٹس کی مدد سے زلزلوں کو بھی ٹریک کیا جاتا ہے۔
یو ایس جیالوجیکل سروے ٹوئٹس میں موجود زلزلہ (ارتھ کوئیک) اور اس سے متعلق دوسرے الفاظ کو شناخت کرتا ہے اور پھر ان کا تجزیہ کرتا ہے۔

یو ایس جی ایس صرف انگریزی میں لکھے ہوئے الفاظ کو تلاش نہیں کرتا بلکہ ہر زبان میں لکھے الفاظ کو الگ کر سکتا ہے۔
یو ایس جی ایس کے پاس زلزلے کے صرف 2000 سنسرز ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر سنسر امریکا میں موجود ہے، ایسے میں ٹوئٹر کے ٹوئیٹس اس ادارے کو زلزلے سے آگاہی میں کافی مدد فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)


یو ایس جی سی کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں بھی زلزلہ آئے وہاں کے رہنے والے بہت چھوٹے چھوٹے ٹوئٹس کرتے ہیں جیسے “earthquake?”۔

یو ایس جی ایس 7 الفاظ سے چھوٹے ٹوئٹس کو ٹریک کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اگر کسی علاقے سے زلزلہ کے حوالےسے کوئی ٹؤئیٹ ٹریک ہوجائے تو اس علاقے کے تمام ٹوئٹس سے لنک اور نمبروں والے ٹوئٹس الگ کیے جاتے ہیں۔ نمبروں والے ٹوئیٹس زلزلے کی شدت کے ہو سکتے ہیں اور لنک اُن خبروں کے ہو سکتے ہیں، جو مقامی میڈیا سب سے پہلے دیتا ہے۔
یوایس جی ایس نے ٹوئٹر ڈیٹا کی مدد سے 2014 میں ناپا میں آنے والے زلزلے کے متعلق صرف 29 سیکنڈ میں جان لیا تھا۔
یہ زلزلہ 25 سال کی تاریخ کا شدید ترین زلزلہ تھا۔لگتا ہے جتنی تیزی سے زمین ہلی اس سے زیادہ تیزی سے کسی نے ٹوئیٹ کر دیا۔
یوایس جی ایس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے الگورتھم کو بہتر بنا رہا ہے، جس کے بعد مزید تیزی سے زلزلوں کے بارے میں پتہ چلایا جا سکے گا۔

Your tweets are being used by scientists to track earthquakes around the world
تاریخ اشاعت: 2015-10-09

More Technology Articles