Facebook messenger may not remain free

Facebook Messenger May Not Remain Free

فیس بک میسنجر اب مفت نہیں رہے گا!!!

تقریباً دو ماہ پہلے فیس بک نے پے پل کے پریزیڈنٹ David Marcus کو ہائیر کیا اپنے میسنجنگ یونٹ کے وی پی کی حیثیت سے۔Mr. Marcus ہی وہ شخص ہیں جنہوں نے موبائل پے منٹ پروگرام کے ذریعے کامیابی حاصل کی تھی۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا فیس بک اپنے میسنجر کی سروسز پر کوئی فیس رکھنے والا ہے؟ اس کا جواب ہے کہ ہاں فیس بک پیسوں کے ذریعے اپنے میسنجرپر چارجز لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

لیکن اس کے طریقہ کار کے متعلق کوئی تفصیل ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔
زکربرگ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی اس ایپ کے ذریعے 100 ملین تک یوزرز حاصل کریں گے اور پھر اس پر چارجز لگا دیں گے۔۔جبکہ فیس بک میسنجر اب تک 200 ملین یوزرز حاصل کر چکا ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں ہم فیس بک کی جانب سے حال ہی میں خریدی جانے والی وٹس ایپ کا ذکر نہیں کررہے جس کی پاس 500 ملین کے قریب یوزرز ہیں۔


فیس بک کی2014 کی دوسری سہ ماہی کی کانفرنس میں زکر برگ کو کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں اشتہارات کے ساتھ کوئی بھی سستی پالیسی کو نہیں اپنائیں گے۔کیونکہ وہ کچھ ایسا عمل اپنانا چاہ رہے ہیں جو آئندہ آنے والی سالوں میں منافع بخش ہو۔ اب دیکھنا یہ کہ فیس بک اپنے صارفین کو کتنی ادائیگی کرنے کا کہتا ہے۔ یاد رہے کہ وٹس ایپ کو استعمال کرنے کے سالانہ چارجز 1ڈالر ہیں۔ عین ممکن ہے کہ فیس بک بھی سالانہ 1ڈالر کی ادائیگی کی پابندی عائد کر دے۔ (بزریعہ: ٹیک کرنچ)

تاریخ اشاعت: 2014-07-25

More Technology Articles