Messenger spacecraft to crash into Mercury

Messenger Spacecraft To Crash Into Mercury

خلائی جہاز میسنجر کو خداحافظ کہنے کا وقت آن پہنچا

میسنجر وہ خلائی جہاز ہے جس نے عطارد پر برف کا پتہ چلایا۔ اس خلائی جہاز کو خدا حافظ کہنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ یہ خلائی جہاز 30 اپریل کو سیارہ عطارد کی سطح سے ٹکرا جائے گا۔ ناسا کا خلائی جہاز مرکری سرفس سپیس انوائرمنٹ جیوکیمسٹری اینڈ رینجنگ (MErcury Surface, Space ENvironment, GEochemistry and Ranging)، میسنجر کا پروپیلنگ نظام خراب ہو چکا ہے۔ اس خلائی جہاز نے ساڑھے چھ سال کا سفر کرکے عطار د کے چار چکر کاٹ کر بہت ہی اہم معلومات فراہم کی ہیں۔

اس جہاز کی بھیجی معلومات کے مطابق عطارد کے قطبین پر برف کی دو میل موٹی تہہ ہے۔ میسنجر کو عطارد کی طرف بھیجنے سے پہلے سائنس دانوں کو بہت پاپڑ بیلنے پڑے۔ انہوں نے خلائی جہاز کو سورج کی گرمی اور تابکاری سے بچانے کے لیے خصوصی میٹریل تیار کیا۔ جہاز کے گرد خصوصی سرامکس لگایا گیا جس کی وجہ سے یہ خلائی جہاز مسلسل 570 ڈکری فارن ہائیٹ کا درجہ حرارت جھیلتا رہا اور جہاز کے اندر لگے حساس آلات محفوظ رہے۔

(جاری ہے)

اس سے سائنس دانوں کو مستقبل کے خلائی جہازوں کا میٹریل بنانے کےحوالےسے بھی کافی مدد ملے گی ۔
میسنجر کی زمین پر موجوڈ ٹیم اس کی سمت درست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آخری کوشش 24 اپریل کو ہونی ہے۔تاہم اس کا پروپلنگ نظام بالکل خراب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے یہ 8750 میل فی گھنٹے کی رفتار سے عطارد سے ٹکرا جائے گا۔زمین پر موجود افراد خلائی جہاز کے عطارد سے ٹکرانے کا نظارہ نہیں دیکھ سکیں گے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ خلائی جہاز عطارد کی دوسری سمت میں موجود ہے جو زمین سے دیکھنے پرنظر نہیں آتی، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اسے خاموشی سے خداحافظ کہا جائے اور اس کی بھیجی تمام معلومات پر اس کا شکریہ ادا کر دیا جائے۔

تاریخ اشاعت: 2015-04-21

More Technology Articles