NASA simulates Mars mission by locking up people in a tiny dome

NASA Simulates Mars Mission By Locking Up People In A Tiny Dome

ناسا نے6 لوگوں کو کئی سالوں کے لیے گنبد میں بند کر دیا

6 افراد کے ایک گروپ نے جمعے کو دنیا کو خیر باد کہا اور ہوائی میں ماؤنا لوا آتش فشاں پہاڑ کے پاس بنے گنبد میں ایک سالہ قیام کے لیے چلے گئے۔ان کا یہ قیام ایک سال سے بڑھ کر تین سال تک بھی ہو سکتا ہے۔گنبد میں جانے والوں میں فرانسیسی آسٹروبائیولوجسٹ، جرمن طبعیات دان، امریکی پائلٹ، ماہر تعمیرات، ڈاکٹر اورصحافی شامل ہیں۔یہ سب لوگ رضاکارانہ طور پر اس مشن میں شامل ہو رہے ہیں۔


اس ٹیم کو یہ عرصہ 36 فٹ چوڑے اور 20 فٹ لمبے گنبد میں گذارنا ہے۔

(جاری ہے)

اس گنبد کو HI-SEAS کا نام دیا گیا ہے جو Hawaii Space Exploration Analog and Simulation کا مخفف ہے۔ہائی سیز میں ٹیم کے تمام افراد کا ایک چھوٹا ساکیبن بھی ہوگا، جس میں بس ایک چارپائی اور میز ہی رکھی جا سکے گی۔ٹیم کے یہ افراد اس گنبد سے باہر بھی آ سکیں گے مگر باہر آنے کے لیے شرط یہ ہے انہیں خلائی لباس پہننا پڑے گا۔ٹیم کے افراد لگژری کھانا بھی نہیں کھا سکے گے، انہیں گنبد میں میسر سادہ کھانا ہی کھانا پڑے گا۔
اس تجربے کے دوران یہ دیکھا جائے گا ایک ساتھ رہنے سے کس طرح کے مسائل جنم لے سکتے ہیں اور انہیں کس طرح حل کرنا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2015-08-30

More Technology Articles