Tokyo Olympic medals to be made from discarded smartphones

Tokyo Olympic Medals To Be Made From Discarded Smartphones

ٹوکیو اولمپک کے تمغے خراب سمارٹ فونز سے بنائیں جائیں گے

جاپانی پبلی کیشن Nikkei کے مطابق 2020 کے ٹوکیو گرما اولمپک گیمز کے منتظمین نے فاتحین کے تمغوں میں استعمال ہونے والا خام سونا، چاندی اور کانسی خراب سمارٹ فونز سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔منتظمین نے فیصلہ کیا ہے کہ جاپان میں موجود لاکھوں خراب سمارٹ فونز سے قیمتی دھاتیں نکال کر انہیں تمغوں کی شکل دی جائےگی۔

کنکٹیویٹی اور کسی بھی شکل میں ڈھل جانے کے وجہ سے سمارٹ فونز اور دوسری چھوٹی الیکٹرونکس ڈیوائسز میں سونے ، چاندی ، کانسی اور دوسری دھاتوں کو استعمال کیا جا تا ہے۔
2012 کے لندن اولمپکس میں کھلاڑیوں کے تمغوں میں 21 پاؤنڈ(9.6 کلوگرام) سونا، 2667 پاؤنڈ(1210 کلوگرام) چاندی اور 1543 پاؤنڈ(700کلوگرام)تانبا استعمال کیا گیا۔

(جاری ہے)

جاپانی منتظمین کے لیے یہ کوئی اتنا بڑا چیلنج نہیں۔

2014 میں جاپان میں پرانی الیکٹرونکس اشیاء سے 315 پاؤنڈ(143کلوگرام)سونا، 3452 پاؤنڈ(1566 کلوگرام) چاندی اور 112 ٹن تانبا حاصل کیا گیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپان کے e-waste میں پایا جانے والا سونا اور چاندی دنیا کے کل ذخائر کا 16 فیصد اور 22 فیصد ہے۔
جاپان میں ہر سال 6لاکھ 50ہزار ٹن الیکٹرونکس کی چھوٹی اشیا اور ہوم اپلائنسز پھینکی جاتیں ہیں جس میں سے 1 لاکھ ٹن ہی دھاتیں نکالنے کے لیے جمع کی جاتیں ہیں۔ e-wasteسے حاصل کی گئی دھاتوں سے دوبارہ الیکٹرونکس اشیاء بھی بنائی جاتی ہیں۔
گزشتہ دنوں ایپل نے بھی پرانی ڈیوائسز سے 40 ملین ڈالر کا سونا ، چاندی اور دوسری دھاتیں حاصل کی تھیں۔

Tokyo Olympic medals to be made from discarded smartphones
تاریخ اشاعت: 2016-08-22

More Technology Articles