Trump scares the Internet Archive

Trump Scares The Internet Archive

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے کروڑوں ویب سائٹس کا ”ماضی“ خطرے میں پڑ گیا

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بنتے ہی بہت سے اشخاص اور کاروباری اداروں کو امریکا میں اپنا مستقبل مخدوش نظر آنے لگا ہے۔ ایسے ہی اداروں میں ایک انٹرنیٹ آرکائیو بھی شامل ہے۔انٹرنیٹ آرکائیو اربوں ویب پیجیز کو عرصہ دراز سے محفوظ کر رہا ہے۔ انٹرنیٹ آرکائیو وے بیک مشین سے صارفین اُن ویب سائٹس کا ماضی بھی دیکھ سکتے ہیں، جو اب ختم ہو گئیں ہیں۔


ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد انٹرنیٹ آرکائیو نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے محفوظ شدہ ڈیٹا کو امریکا سے کینیڈا منتقل کر دیں گے تاکہ ویب سائٹس کے ماضی کےا س ریکارڈ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے کسی ممکنہ متنازعہ قانون سے بچایا جا سکے۔
انٹرنیٹ آرکائیو کے بانی بریوسٹر کاہلی نے اس سلسلے میں ایک بلاگ پوسٹ پر تفصیلی وضاحت دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بلاگ پوسٹ میں صارفین نے ڈیٹا کی منتقلی کے لیے چندے کی اپیل بھی کی ہے۔ امریکا سے کینیڈا میں ڈیٹا کی منتقلی پر ممکنہ طور پر کئی ملین ڈالر خرچ ہونگے۔انٹرنیٹ آرکائیو ہر ہفتے 350 ملین ویب پیجیز کو محفوظ کرتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد آن لائن پرائیویسی اور نگرانی کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر انٹرنیٹ کے کاروبار سے منسلک ادارے امریکا کے ہمسایہ ممالک میں منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

تاریخ اشاعت: 2016-11-30

More Technology Articles