SEENZ - Article No. 1807

SEENZ

سینز - تحریر نمبر 1807

اولین مصری شاہی خاندان کا بادشاہ سینز ہی وہ فرما نروا تھا ‘جس نے پہلی بارمصر کو متحدہ کیا اور بادشاہت کی بنیاد رکھی ‘جس نے انسانی تہذیب کی تاریخ میں ایک طویل اور باوقار کردار ادا کیا۔

پیر 12 نومبر 2018

اولین مصری شاہی خاندان کا بادشاہ سینز ہی وہ فرما نروا تھا ‘جس نے پہلی بارمصر کو متحدہ کیا اور بادشاہت کی بنیاد رکھی ‘جس نے انسانی تہذیب کی تاریخ میں ایک طویل اور باوقار کردار ادا کیا۔
سینز کی پیدائش اور موت کی تواریخ غیر معلوم ہیں ۔عمومی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ 3100قبل مسیح کے لگ بھگ اس کوعروج ملا۔اس سے پہلے مصر ایک متحد ملک نہیں تھا بلکہ وہ خود مختار بادشاہتوں میں تقسیم تھا ۔

ایک شمال میں دریائے نیل کے ڈیلٹا میں واقع تھی ‘دوسری جنوب میں وادی نیل میں آباد تھی ۔(دریائے نیل نیچے سمندر کی طرف بہتا ہے ‘اسی باعث مصری شمال میں دریائی ڈیلٹا کو زیریں مصر اور جنوبی بادشاہت سے ثقافتی اعتبار سے زیادہ ترقی یافتہ تھا۔تاہم بالائی مصر کے بادشاہ سینز نے شمالی بادشاہت کو فتح کیا اور دونوں حصوں کو یکجا کر دیا۔

(جاری ہے)


سینز (جسے ”نارمر “بھی پکارا جاتا ہے )۔

جنوبی مصر کے ایک قصبے ”تھینس “سے آیا تھا ۔شمالی بادشاہت کو فتح کرنے کے بعد اس نے خود کو ”بالائی اور زیریں مصر کا بادشاہ “قرار دیا۔یہ خطاب ہزار ہابرس تک مصر کے فراعین اپنے لیے استعمال کرتے رہے ۔ان دونوں بادشاہتوں کی سابقہ سرحدوں پر سینز نے ایک شہر ”سیمفس “قائم کیا جو اپنی مرکزی جغرافیائی صورت حال کے نظر نئے متحدہ ملک کا دارالخلافہ بنا۔
سیمفس کے کھنڈرات موجودہ قاہرہ سے قریب ہی موجودہ ہیں‘ یہ شہرصدیوں تک مصر کے اہم ترین شہروں میں شمار ہوتا اور طویل عرصہ تک ملک کا دارالحکومت رہا۔
سینز کے متعلق نہایت کم معلومات ہی حاصل کی جا سکی ہیں ۔وہ طویل عرصہ بر سر اقتدار رہا۔قدیم حوالوں کے مطابق باسٹھ برس تک ۔ممکن ہے اس مدت کو مبالغہ کے ساتھ طویل کیا گیا ہو۔
اس خاص دور کے متعلق اپنی محدود معلومات کے باوجود ہم سینز کی کامیابیوں کی بے بہاوقعت کا اندازہ کرسکتے ہیں ۔
سینز سے ماقبل دور میں مصری تہذیب اپنی ہمسایہ سمیری تہذیب کی نسبت کم ترقی یافتہ تھی ‘جوموجودہ عراق میں واقع تھی ۔مصر کی سیاسی یکجائی نے مصری عوام کے جواہر خداداد کو اظہار کے بہتر مواقع دیے۔اس اتحاد کے فوراً بعد سماجی اور تہذیبی امور میں سریع الرفتار پیش رفت کا دور شروع ہوا۔ابتدائی شاہی خاندان کے دور میں حکومتی اور سماجی اداروں کی بنیادیں رکھی گئیں جو نسبتاً معمولی ترامیم کے ساتھ دو ہزار سال تک قائم رہے ۔
(Hieroglyphic)تصویری خط بھی اسی دور میں وضع ہوا‘جس طرح تعمیراتی اور دیگر تیکنیکی علوم نے فروغ پایا۔چند صدیوں میں ہی مصری تہذیب کئی حوالوں سے سمیری تہذیب کے برابر بلکہ اس پر فوقیت اختیار کر گئی ۔سینز کے بعد دو ہزار برسوں میں مصردولت اور تہذیب کے حوالے سے دنیا کا انتہائی ترقی یافتہ ملک بن گیا۔ایسی دور رس کا میابیاں چند ہی تہذیبوں کے حصہ میں آئی ہیں ۔

یہ اندازہ لگانا دشوار ہے کہ اس فہرست میں سینز کو کس درجہ پر شمار کیا جائے۔کیونکہ ہمارے پاس ایسی معلومات نہیں ہیں جس سے اندازہ ہو سکے کہ شمالی مصر کو فتح کرنے اور مصر کو متحد کرنے میں سینز کا کردار کس قدر اہم ہے ۔قابل اعتبار معلومات کی عدم موجودگی میں ہم فقط اس کی قدروقیمت سے متعلق صرف قیاس آرائی کر سکتے ہیں ۔تا ہم یہ قیاس کیا جا سکتا ہے کہ اس کا کردار نہایت اہم تھا ۔
مصر کے فراعین کٹھ پتلیاں نہیں تھے بلکہ بے پایاں اختیار ات کے مالک تھے ۔تاریخی شواہد سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کسی بادشاہت نے کبھی ایک نااہل حکمران کی قیادت میں کوئی اہم کامیابی حاصل نہیں کی ۔نہ ہی اہل سربراہی کے بغیر وہ اپنی فتوحات کو برقرار رکھ پائی ہے ۔سو یہ قیاس اغلب ہے کہ اپنے دور میں ہونے والی اہم فتوحات میں اس کا کردار نہایت اہم تھا۔اس کے متعلق ہماری کم علمی کے باوجود یہ واضح ہے کہ سینز کا شمار تاریخ کی متاثر کن ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles