Aashiq Sher - Article No. 1729

Aashiq Sher

عاشق شیر - تحریر نمبر 1729

ایک مرتبہ شیر نے زمیندار کی بیٹی کو جو باغ مین سیر کر ہی تھی کو دیکھا اور دل و جان سے اس پر فدا ہو او بے قرا ر ہو کر یہ سوچنے لگا کہ

پیر 9 جولائی 2018

ایک مرتبہ شیر نے زمیندار کی بیٹی کو جو باغ مین سیر کر ہی تھی کو دیکھا اور دل و جان سے اس پر فدا ہو او بے قرا ر ہو کر یہ سوچنے لگا کہ اس سے میری شادی نہ ہوئی تو میں مر جاوں گا۔ یہ سوچ کر جلدی سے لڑکی کے باپ کے پاس گیا اور بولا:
”اپنی بیٹی کی شادی مجھ سے کر دیں۔“
اگرچہ یہ بہت نامعقول بات تھی لیکن زمیندار نے سوچا کہ اگر میں اس کی یہ بات نہ مانوں تو وہ میرے قابومیں نہیں آئے گا اور ہو سکتا ہے کہ مجھے بھاڑ کھائے۔


کچھ سوچ کر وہ بولا۔

(جاری ہے)


”اے شیر! میری بیٹی نہایت نازک اور پھولوں جیسی ہے۔ تمہارے ناخن اور دانت بہت تیز ہیں۔ اس حالت میں تو اس کو بہت تکلیف ہو گی اور وہ ہمیشہ تم سے ڈرتی رہے گی اور تم مجھے اپنے ناخت اور دانت کاٹنے دو تو میں فوراََ اپنی بیٹی کی شادی تم سے کر دوں گا۔“
شیر تو زمیندار کی لڑکی پر فدا تھا، بلا سوچ سمجھے اس نے یہ بات منظور کر لی۔ تب اس زمیندار نے اس کے سارے دانت توڑدیئے اور تمام ناخن کاٹ دیئے۔
اس کے بعد ایک موٹا سا ڈنڈا ہاتھ میں لے کر اتنی زور سے اس کے سر پر ماراکہ اس کا بھیجا باہر نکل آیا اور مر گیا۔

Browse More Urdu Literature Articles